سعودی عرب ریلوے سے سفر کرنے والوں کی تعداد 39 ملین سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
سعودی عرب میں ریلوے کے شعبے نے سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں ریکارڈ کامیابی حاصل کی ہے، جہاں ریلوے کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 39 ملین سے تجاوز کر گئی۔
یہ اعداد و شمار سعودی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جاری کیے، جو ملک میں ریلوے نظام کی تیز رفتار ترقی اور عوامی اعتماد میں اضافے کی عکاسی کرتے ہیں۔
اتھارٹی کے مطابق بین المدن ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے 2.
ان میں سے 2.07 ملین افراد نے حرمین ایکسپریس کا استعمال کیا، 251 ہزار نے شمالی ریلوے (سار) کے ذریعے سفر کیا، جبکہ 378 ہزار مسافر شرقی ریلوے (سار) پر سفر کرتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں ‘پری ونٹر سیزن’ کا آغاز، زرعی اور سیاحتی سرگرمیوں کے لیے موزوں موسم
یہ اعداد و شمار ریلوے کے بڑھتے ہوے استعمال اور سہولتوں کی بہتری کی واضح علامت ہیں۔
شہری علاقوں کے اندر چلنے والی ریلوے سروسز میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا، جہاں 36.3 ملین سے زائد مسافروں نے مختلف شہری ٹرینوں کا استعمال کیا۔
ریاض میٹرو نے 25.2 ملین سے زیادہ مسافروں کے ساتھ سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی سروس کا اعزاز حاصل کیا، جب کہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے خودکار ٹرانسپورٹ سسٹم نے 10.2 ملین مسافروں کو سہولت فراہم کی۔
اس کے علاوہ جامعہ شہزادی نورة بنت عبدالرحمن کے اندر چلنے والی خودکار ٹرین سے 967 ہزار افراد نے استفادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی شہر تنومہ میں ماحولیاتی آگاہی مہم کے پہلے مرحلے کا آغاز
اتھارٹی کے مطابق ریلوے کے ذریعے 4.09 ملین ٹن سامان اور 227 ہزار سے زائد کنٹینرز منتقل کیے گئے، جو سعودی معیشت کے استحکام اور صنعتی ومعدنی شعبوں کی سپلائی چین کو مضبوط بنانے میں ریلوے کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، ریلوے نظام نہ صرف شہریوں کے لیے محفوظ اور جدید سفری سہولت فراہم کر رہا ہے بلکہ کاربن کے اخراج میں کمی لا کر ماحول دوست ترقی کے اہداف کے حصول میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب سعودی عرب ریلوے نورة بنت عبدالرحمنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی عرب ریلوے نورة بنت عبدالرحمن ریلوے کے کے ذریعے ملین سے
پڑھیں:
سعودی عرب میں مویشی چوری کرنے کے الزام میں 13 پاکستانی گرفتار
سعودی پولیس نے طائف کے علاقے سے 13 پاکستانیوں کو حراست میں کر عدالت میں پیش کردیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق طائف شہر کے مضافاتی علاقوں میں بھیڑوں کی چوری کے واقعات میں اضافے سے پریشان علاقہ مکینوں نے تھانے میں شکایتیں درج کرائی تھیں۔
جس پر سعودی پولیس نے چوروں کی گرفتاری کے لیے ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی جس نے مخبری، ریکی اور تحقیقات کا جال بچھایا۔
مختلف سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں بالآخر پولیس ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔
سعودی پولیس نے بتایا کہ ٹھوس شواہد کی روشنی میں جن 13 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے ان سب کا تعلق پاکستان سے ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے ہیں اور عدالتی کارروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں چوری کو سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے اور سخت سزا رائج ہے جس میں ہاتھ کاٹنا بھی شامل ہے۔