وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کے ٹھکانے کسی صورت قبول نہیں۔
مریدکے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ایک برادر اور ہمسایہ ملک ہے، لیکن اگر وہ بھارت کی پراکسی بننے کی کوشش کرے گا تو پاکستان چپ نہیں بیٹھے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو چاہیے کہ دہشتگرد عناصر کو روکے، ورنہ پاکستان اپنے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
رانا تنویر کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کا خواہاں ہے، کیونکہ خطے میں استحکام سب کے مفاد میں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لیےپختہ ارادہ کرچکا ہے۔
انہوں نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پیرول پر رہائی کی دعائیں کرنے والا ہی آج خطے میں کشیدگی کی وجوہات بن رہا ہے،سہیل آفریدی آل راؤنڈر نہیں بلکہ بزدار ٹو ثابت ہوگا۔
زرعی شعبے پر بات کرتے ہوئے رانا تنویر نے کہا کہ زرعی ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، اور اگر تسلسل اور استحکام قائم رہا تو پاکستان ایک مضبوط معیشت کے طور پر ابھرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: رانا تنویر کہا کہ

پڑھیں:

قومی گندم پالیسی26-2025 کی منظوری ، گندم کی خریداری 3,500 روپے فی من کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق مقرر کرنے کا فیصلہ ،حکومت عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنائے گی ،وزیراعظم شہبازشریف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2025ء) وفاقی حکومت نے قومی گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دیتے ہوئے گندم کی خریداری 3,500 روپے فی من کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے حکومت اس پالیسی کے ذریعے عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنائے گی۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت گندم پالیسی26-2025 سے متعلق اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلی کے نمائندے، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شریک تھے۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق اجلاس میں حکومت نے گندم پالیسی26-2025 کی منظوری دی۔

نئی گندم پالیسی کے تحت کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک اسٹاک خریدے گی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ گندم نہ صرف پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے بلکہ ملک کے کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے، کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پالیسی کیلئے وفاقی حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی حکومتوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور کاشتکار برادری کے ساتھ ایک تفصیلی مشاورتی عمل کیا جس کی بنیاد پر حکومت قومی گندم پالیسی 26-2025 کا اعلان کر رہی ہے، پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے اتفاق رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی۔ پالیسی سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور یہ پالیسی پاکستانی عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اجلاس کو پالیسی کے نمایاں خدوخال سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 26-2025کی گندم کی فصل سے تقریباً 6.2 ملین ٹن کے اسٹریٹجک ذخائر حاصل کریں گی۔

خریداری 3,500 روپے فی من، گندم کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق کی جائے گی۔ بریفنگ کے مطابق یہ اقدام مارکیٹ کی مسابقت کو برقرار رکھتے ہوئے کسانوں کو منصفانہ قیمت و منافع کو یقینی بنائے گا۔ پالیسی کے تحت پاکستان بھر میں گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اس کی بین الصوبائی نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ گندم کی نگرانی کی ایک قومی کمیٹی کی صدارت کریں گے، کمیٹی میں تمام صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کمیٹی پالیسی اقدامات پر عمل درآمد اور ہم آہنگی کی نگرانی کرے گی۔ کمیٹی ہفتہ وار اجلاس کرے گی اور براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔ بریفنگ کے مطابق کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مناسب سٹاک خریدے گی۔

متعلقہ مضامین

  • قومی گندم پالیسی26-2025 کی منظوری ، گندم کی خریداری 3,500 روپے فی من کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق مقرر کرنے کا فیصلہ ،حکومت عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنائے گی ،وزیراعظم شہبازشریف
  • سہیل آفریدی آل راؤنڈر نہیں بلکہ بزدار ٹو ثابت ہوں گے: رانا تنویر
  • پاکستان نے افغانستان میں کالعدم گروپوں کی موجودگی ناقابل قبول قرار دیدی
  • دوحہ میں پاک افغان مذاکرات کا پہلامرحلہ مکمل، پاکستان نے کالعدم گروپوں کی افغانستان میں موجودگی کو ناقابلِ قبول قرار دیا
  • سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
  • سابق سینیٹر مشتاق احمد نے تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شمولیت کی دعوت قبول کرلی
  • چوری کا مینڈیٹ ناقابل قبول‘ کارکن اسلام آباد جانے کی تیاری کریں: فضل الرحمان
  • حکومت بھوک کے خاتمے کیلیے پرعزم ہے، رانا تنویر حسین
  • برادر مسلم ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے؛ ایران