وفاقی وزیر رانا تنویر حسین—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی آل راؤنڈر نہیں بلکہ بزدار ٹو ثابت ہوں گے۔ 

مرید کے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے، وہاں دہشت گرد ٹھکانے ناقابلِ قبول ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن ہماری خواہش ہے وہاں خوش حالی اور ترقی کے خواہاں ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی ختم کرنے کا ارادہ کر چکے ہیں، پیرول پر رہائی کی منتیں کرنے والے نے ہی افغانستان کے ساتھ حالات کشیدہ کیے۔

رانا تنویر حسین نے یہ بھی کہا کہ زرعی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے، تسلسل اور استحکام پاکستان کو بڑی معیشت بنا دے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ووٹ بانی کو ملا ہے تو پالیسی بھی ان کی چلے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی

پشاور :خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے پشاور میں صحافیوں سے ایک اہم ملاقات کی جس میں انہوں نے صوبائی سیاست، دہشت گردی، افغان مہاجرین، پی ٹی آئی بانی کی رہائی اور دیگر قومی مسائل پر کھل کر بات کی۔ یہ ملاقات صوبے کی موجودہ صورتحال کو واضح کرنے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت بانی کی پالیسیوں پر عمل کرے گی اور انتقامی سیاست سے گریز کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ “ووٹ بانی کو ملا ہے تو پالیسی بھی ان کی چلے گی”۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی کی رہائی کے لیے جو بھی بہتر راستہ ہوگا، وہ اختیار کیا جائے گا۔ “حق نہ ملے تو پرامن احتجاج کا حق استعمال کریں گے” اور “کابینہ بنانے کے لیے بانی پی ٹی آئی کی منظوری چاہیے”۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایک ہفتے میں اپنے لوگوں کے پاس جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ “دہشت گرد ایک بار چلے گئے تو انہیں پھر واپس لا کر بسایا گیا”، وزیراعلیٰ نے کہا اور واضح کیا کہ “ہم اس پالیسی کے خلاف تھے اور ہیں”۔ انہوں نے تجویز دی کہ “مقامی عمائدین کو طالبان کے پاس بھیجیں کہ وہ بات کریں”۔ صنم جاوید کی رپورٹ پر انہوں نے کہا کہ “رپورٹ آئی ہے لیکن میں مطمئن نہیں ہوں”۔

افغان مہاجرین کا معاملہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “7 لاکھ افغان مہاجرین واپس بھیجے گئے، 12 لاکھ اب بھی ہیں”، جبکہ “افغان مہاجرین کو عزت کے ساتھ واپس بھیجیں گے”۔ سرحد کی بندش پر کہا کہ “بارڈر بندش سے جانے والوں کو بہت سے مسائل ہیں” اور “افغانستان جارحیت کرتا ہے تو ہم اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں”۔

صوبائی اور سیاسی مسائل سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ “یہاں سے لوگ مشورہ کرنے نوازشریف کے پاس لندن جاتے تھے” ۔ “خیبرپختونخوا میں انتقامی سیاست نہیں ہوگی” اور “مجھے بحیثیت قبائلی اور پختون ٹارگٹ کیا گیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “حکومت چلانے نہیں، نظام بدلنے آیا ہوں”۔ این ایف سی کے بارے میں شکایت کی کہ “این ایف سی پورا نہیں دیتے، ضم اضلاع کو حصہ نہیں ملا”۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے عوام کو یقین دلایا کہ تمام مسائل کا پرامن اور منصفانہ حل نکالا جائے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے ناقابلِ قبول ہیں، رانا تنویر حسین
  • ووٹ بانی کو ملا ہے تو پالیسی بھی ان کی چلے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
  • افغانستان کی جارحیت پر فوج کےساتھ ہونگے،سہیل آفریدی
  • افغانستان کی جارحیت پر فوج کےساتھ کھڑےہونگے،سہیل آفریدی
  • افغانستان کی جارحیت پر فوج کے ساتھ کھڑے ہونگے،سہیل آفریدی
  • افغانستان پر جو بھی پالیسی ہو اس پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے: وزیر اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی
  • تحریک انصاف والے پاکستان کے خلاف کھڑے ہیں: رانا ثنا
  • عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو کابینہ اپنی مرضی سے بنانے کا حکم دے دیا
  • حکومت بھوک کے خاتمے کیلیے پرعزم ہے، رانا تنویر حسین