بدنام زمانہ اسرائیلی انٹیلجنس ایجنسی کے جاسوسوں کی سزائے موت پر مقدس ایرانی شہر قم میں گذشتہ روز ہونیوالے عملدرآمد کا سائبر صارفین نے بڑھ چڑھ کر خیرمقدم کیا ہے اسلام ٹائمز۔ عالمی سائبر صارفین نے، انسانی حقوق کی برملاء خلاف ورزیوں کی مرتکب ہونے والی قابض و سفاک صیہونی رژیم کے لئے اپنے ہی ملک و قوم سے غداری کرنے والے اسرائیلی جاسوسوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کو "صحیح"، "مناسب" اور "مستحق" سزا قرار دیتے ہوئے تمام اسرائیلی جاسوسوں کے لئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا ہے۔ صوبہ قم کے چیف جسٹس و سربراہ جوڈیشل کونسل سید کاظم موسوی کے مطابق، ہفتے کے روز پھانسی پر لٹکائے گئے اسرائیلی جاسوس کے خلاف، موساد کے انٹیلیجنس افسر کے ساتھ انٹیلیجنس تعاون، موساد کے لئے جاسوسی اور اسرائیلی جاسوس تنظیموں کو حساس معلومات ارسال کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔ 

اس حوالے سے اپنے دلچسپ تبصروں میں عالمی سائبر صارفین کا لکھنا ہے:   ایسا لگتا ہے کہ ہر جگہ موساد کے ان ایجنٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہے - ایک ایسی رژیم جو جاسوسوں کو استعمال کرنے پر مجبور ہے اور حتی ان جاسوسوں کو اپنے دوست ممالک کی جاسوسی پر بھی لگاتی اور اچھی طرح سے جانتی ہے کہ اس کا مستقبل بہت جلد بند گلی میں پہنچنے والا ہے

شاباش ایران۔ امید ہے کہ آپ ملک کو جاسوسوں سے پاک کرتے رہیں گے آج موساد کے لئے ایک افسوسناک دن ہے۔ اس جعلی رژیم کا پرچم سرنگوں ہو جانا چاہیئے۔
صہیونی رژیم کو، حماس کی جانب سے جہنم بھیجے گئے اپنے فوجیوں کی تعداد کا اعلان کرنا بھول ہی گیا ہے۔ ان کی معیشت کو پہنچنے والے نقصان بھی ہنوز واضح نہیں۔ وہ مستحق تھا۔ ایران کو جاسوسی کرنے والے تمام لوگوں کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیئے۔ شاباش ???? جاری رکھو، ان میں سے کسی کو جانے نہ دینا شاباش ایران، شاباش! اس شخص (جاسوس) کو فرار ہونے سے پہلے پکڑنے میں کامیاب ہونے والا ہی حقیقی ہیرو ہے۔
احترام! شاباش! تمام جاسوسوں کی نشاندہی کر کے انہیں فوری طور پر ختم کر دو۔ ایک دہشتگرد کم.

..
شکریہ ایران ???????? بہت خوب، اسرائیل کو ایک (طاقتور) پیغام بھیجو موساد کے تمام جاسوسوں کو پکڑو، انہیں فرار نہ ہونے دینا... یہ دہشتگرد ہیں ایران نے ملک بھر میں موساد کے ایجنٹوں کے خلاف جنگ جاری رکھی ہوئی ہے

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جاسوسوں کی موساد کے کے لئے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کا عالمی سطح پر خیرمقدم، سیاسی رہنماؤں کی بھی تعریف

دنیا بھر کے مختلف ممالک اور سیاسی رہنماؤں نے دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد ہفتے کے روز طالبان حکام سے مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچا۔ مذاکرات کا مقصد سرحد پار جھڑپوں کا خاتمہ اور پاکستان کے سیکیورٹی خدشات پر بات چیت تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق

فریقین نے تفصیلی مذاکرات کے بعد فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا اور ایک دوسرے کی خودمختاری کے احترام کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک کے وفود 25 اکتوبر کو استنبول میں دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں دوبارہ ملاقات کریں گے۔

قطر کا خیرمقدم

قطر جو ترکیہ کے ساتھ ان مذاکرات کی میزبانی کر رہا تھا، نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام دونوں برادر ممالک کے درمیان سرحدی تناؤ کے خاتمے اور خطے میں دیرپا امن کے قیام میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔

ترکیہ کا ردعمل

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں طے پانے والا یہ معاہدہ خطے کے امن کے لیے اہم قدم ہے۔

وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا کہ ترکیہ دونوں برادر ممالک اور خطے میں پائیدار استحکام کے حصول کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔

عمان کی جانب سے حمایت

سلطنتِ عمان نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کیا اور قطر و ترکیہ کے کردار کو سراہا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ معاہدہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دیرپا امن و مفاہمت کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا۔

امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کا ردعمل

افغانستان میں سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے معاہدے کو دوحہ سے آنے والی خوشخبری قرار دیتے ہوئے کہا کہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی نے ایک اہم پیش رفت ممکن بنائی۔

پاکستانی قیادت کے ردعمل

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسلام آباد اور کابل کے درمیان طے پانے والے سیز فائر کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کہا کہ پاکستان ہمیشہ پرامن بقائے باہمی، بات چیت اور احترامِ ہمسایگی پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام دونوں ممالک کے عوام کی اجتماعی ضرورت ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جدوجہد میں بھاری قربانیاں دی ہیں اور 90 ہزار سے زائد قیمتی جانیں نچھاور کی ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کا بیان

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بھی دوحہ معاہدے کو سراہتے ہوئے اس کی کامیابی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اقوام کی ترقی، سلامتی اور استحکام ایک دوسرے کی خودمختاری اور معاشی استحکام سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات مذہب، ثقافت، خونی رشتوں اور جغرافیائی قربت کی بنیاد پر ہیں، جو کبھی بھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے۔

شیریں مزاری کی تنقید

سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے جنگ بندی معاہدے کو مثبت قدم قرار دیتے ہوئے اس بات پر تنقید کی کہ معاہدے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ذکر شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ افغان طالبان کی جانب سے ٹی ٹی پی کی حمایت اور پناہ دینے کا معاملہ اس معاہدے میں شامل ہونا چاہیے تھا، ورنہ طے شدہ میکنزم محض ایک مبہم حوالہ بن کر رہ جائے گا۔

دوحہ مذاکرات کا پس منظر

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک ہفتے تک جاری سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے مذاکرات کے نتیجے میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان نوجوانوں کی ذہن سازی کے بعد پاکستان میں دہشتگردی، گرفتار خود کش بمبار کے ہوشربا انکشافات

قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے جنگ بندی کے ساتھ ساتھ پائیدار امن اور استحکام کے لیے ایک عملی فریم ورک پر بھی اتفاق کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ آنے والے دنوں میں فالو اپ ملاقاتوں کے ذریعے اس معاہدے کے تسلسل اور اس کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک افغان جنگ بندی معاہدہ سرحدی کشیدگی سیاسی رہنما عالمی سطح پر خیرمقدم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایران نے موساد کے ایک اور جاسوس کو پھانسی دے دی
  • ایران میں موساد کے ایک اور جاسوس کو پھانسی دیدی گئی
  • ایران میں ایک اور اسرائیلی جاسوس کو پھانسی دے دی گئی
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کا عالمی سطح پر خیرمقدم، سیاسی رہنماؤں کی بھی تعریف
  • ’تمام پابندیوں سے آزاد ہیں‘، ایرانی جوہری پروگرام پر 10 سالہ عالمی معاہدہ باضابطہ ختم
  • چین پر امریکا کا بڑا سائبر حملہ، تمام نظام درہم برہم ہونے کا خدشہ
  • جوہری پروگرام کسی عالمی معاہدے کے پابند نہیں ہیں، ایران کا دوٹوک اعلان
  • تمام پابندیوں سے آزاد ہیں، ایرانی جوہری پروگرام پر 10 سالہ عالمی معاہدہ باضابطہ ختم
  • اسرائیل کے ہاتھوں غزہ جنگبندی معاہدے کی بار بار کی خلاف ورزیوں پر ایران کیجانب سے شدید مذمت