روسی نژاد جنگی مجنون موساد کا نیا سربراہ بننے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
قابض اسرائیلی رژیم کے پولش نژاد وزیراعظم نے بدنام زمانہ صہیونی جاسوس تنظیم کی سربراہی کیلئے اپنے روسی نژاد فوجی مشیر کو نامزد کیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے وزیراعظم آفس نے اعلان کیا ہے کہ پولش نژاد بنجمن نیتن یاہو نے جنگی جنون کے حامل اپنے روسی نژاد فوجی مشیر میجر جنرل رومن گوفمین کو بدنام زمانہ اسرائیلی جاسوس تنظیم موساد کا آئندہ سربراہ منتخب کر لیا ہے جبکہ اس کے موجودہ سربراہ ڈیوڈ برنیا کی 5 سالہ مدت جون 2026 میں ختم ہو رہی ہے۔ اس بارے اسرائیلی چینل 12 کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے انتہائی قریبی اہلکار گوفمین کے انتخاب کا مطلب یہ ہے کہ نیتن یاہو نے ڈیوڈ بارنیا کی جانب سے تجویز کردہ 2 امیدواروں کو مسترد کیا ہے۔ نیتن یاہو کے اس انتخاب کو مزید غور و فکر کے لئے سینئر تقرریوں سے متعلق مشاورتی کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی میجر جنرل گوفمین نے اسرائیلی فوج کی آرمرڈ کور میں ترقی پائی اور لڑاکا فورس کو چھوڑنے سے قبل اس کی ڈویژن کمانڈ بھی سنبھالی۔ نیتن یاہو کے دفتری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رومن گوفمین ایک بہت ہی معزز افسر ہے کہ جس کی، جنگ کے دوران وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری کے طور پر تقرری سے اس کی غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ ہوا!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
حادثاتی طور پر رہا 12قیدیوں میں سے2 تاحال فرار ہیں، ڈیوڈ لیمی
لندن (ویب ڈیسک) برطانوی جسٹس سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں میں 12 قیدیوں کو حادثاتی طور پر رہا کیا گیا ہے جن میں سے دو ابھی تک فرار ہیں۔
مذکورہ قیدی ان 91 قیدیوں میں سرفہرست ہیں جنہیں اپریل اور اکتوبر کے درمیان انگلینڈ اور ویلز میں غلطی سے رہا کیا گیا تھا۔
برطانوی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر انصاف اور نائب وزیراعظم ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ ہمیشہ غلطی انسان سے ہوتی ہے مگر جیلوں میں کاغذ پر مبنی نظام کو ڈیجیٹل نظام میں تبدیل کر کے حالات کو بہتربنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فرار ہونیوالے دو قیدی جنسی تشدد جیسے جرائم کے مقدمات میں ملوث نہیں تھے، تاہم ان کیسز کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے یہ پولیس کے آپریشنل فیصلے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماضی میں پناہ گزین کی طرف سے ہوٹل میں چودہ سالہ لڑکی اور خاتون کیساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ہونیوالے شخص کی رہائی بھی حالیہ بیانات کے بعد گردش کر رہی ہے۔
ہاؤس آف کامنز کے سامنے پیش ہونیوالے حالیہ انکشافات میں یہ بھی پتہ چلا کہ غلطی سے رہا ہونیوالے قیدیوں کی تعداد میں گزشتہ سال 128 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انگلینڈ اور ویلز میں 2024 اور 2025 میں 57 ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی ہوئی جنہوں نے اپنی سزاؤں کا بڑا حصہ مکمل کر لیا تھا۔