Jasarat News:
2025-12-04@23:25:21 GMT

ٹینس کی گیند پر یہ بال کیوں موجود ہوتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اگر آپ ٹینس کے شوقین ہیں یا کبھی ٹینس بال سے کرکٹ کھیلی ہے تو شاید آپ نے سوچا ہو کہ اس گیند پر یہ ننھے ننھے بال کیوں ہوتے ہیں۔

جب بھی ٹینس میچ دیکھا جائے تو اکثر کھلاڑی نئی گیند حاصل کرنے کے بعد اسے غور سے دیکھتے ہیں — دراصل وہ ان باریک بالوں کا جائزہ لے رہے ہوتے ہیں جو گیند کی سطح پر موجود ہوتے ہیں۔

فٹبال یا باسکٹ بال کے برعکس، ٹینس کی گیند کی سطح ہموار نہیں ہوتی بلکہ اس پر ننھے بال ہوتے ہیں جنہیں nap  کہا جاتا ہے۔ یہ بال ایک پریشرائزڈ ربڑ بال کو تیار کرتے وقت اس کی بیرونی سطح پر چڑھائے جاتے ہیں۔

یہ بال عام طور پر اون، نائیلون، کاٹن یا ان کے امتزاج سے بنائے جاتے ہیں۔ ان کا کام گیند کے گرد ہوا کی مزاحمت یعنی ایروڈائنامک رگڑ کو بڑھانا ہوتا ہے، جس سے گیند کی رفتار زمین کی طرف جاتے ہوئے قدرے کم ہو جاتی ہے۔

جب کوئی کھلاڑی طاقتور سرو کرتا ہے تو گیند تقریباً 150 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھتی ہے، مگر جب یہ مخالف کھلاڑی کے ریکٹ سے ٹکراتی ہے تو رگڑ کے باعث اس کی رفتار کم ہو کر تقریباً 50 میل فی گھنٹہ رہ جاتی ہے۔

یہ ننھے بال گیند کے گرد ہوا کا ایک ایسا بہاؤ پیدا کرتے ہیں جو بیک اسپن یا ٹاپ اسپن کے دوران اس کی سمت کو متاثر کرتا ہے، اسی وجہ سے گیند کی حرکت کو اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 1800 کی دہائی میں ٹینس کی گیندوں کو بالوں کے بجائے گرم اونی کپڑے سے ڈھانپا جاتا تھا، مگر وقت کے ساتھ یہ جدید ساخت اختیار کر گئی جس نے کھیل کی رفتار اور کنٹرول کو مزید بہتر بنا دیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہوتے ہیں کی رفتار گیند کی

پڑھیں:

بلائنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ، اسلام آباد نے فائنل میں پشاور کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کرلی

اسلام آباد میں پاکستان بلائند کرکٹ کونسل نے پاکستان میں موجود 8 ٹیموں پر مشتمل بلائنڈ کرکٹ ٹرافی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں لاہور، پشاور، اسلام آباد، مظفر آباد کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ جبکہ اس ٹورنامنٹ میں اسلام آباد بلائنڈ کرکٹ کلب نے فائنل میچ میں پشاور بلائنڈ کرکٹ کلب کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔

یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی کا بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے لیے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان

اس حوالے سے چئیرمین پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل اور پریزیڈنٹ ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل سید سلطان شاہ نے بتایا کہ یہ ہم ہر سال نیشنل گریڈ ون چیمپیئن شپ منعقد کراتے ہیں۔

سید سلطان شاہ نے کہا کہ بنیادی طور پر یہی ڈومیسٹک کرکٹ ہمیں نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر بہت زیادہ سپورٹ کرتی ہے، انہی ٹورنامنٹ کی وجہ سے پاکستان کی ڈومیسٹک پوری دنیا میں مضبوط سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال بھر میں ہم بلائنڈ کرکٹرز کے لیے 3 سے 4 ٹورنامنٹ منعقد کراتے ہیں، جبکہ بلائنڈ کرکٹ کلبز کے ٹورنامنٹ الگ سے ہوتے ہیں۔

پریزیڈنٹ ورلڈ بلائنڈ کونسل سید سلطان شاہ نے کہا کہ ہم بلائنڈ کرکٹ ڈیولپمنٹ پر بہت زیادہ کام کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کے علاوہ بھی کئی ممالک میں بلائنڈ کرکٹ شروع کرائی، جن میں بنگلہ دیش، نیپال اور افغانستان شامل ہیں، جبکہ جلد ہی کینیڈا میں بلائنڈ کرکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے نابینا افراد کے لیے یہ گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے، جس سے خصوصی افراد کو کانفیڈنس اور ایکسپوئیر ملتا ہے۔

سید سلطان شاہ نے کہا کہ پاکستان بلائنڈ کرکٹ ورلڈ T20 میں بھی چیمپیئن ہے۔

اسلام آباد بلائنڈ کرکٹ کلب کے مین آف دا میچ مطیع اللہ خان نے اپنی ٹیم کی جیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی ٹیم کے لیے 140 سکور بنائے، البتہ تمام کھلاڑیوں کی محنت سے ہم جیتے ہیں۔ مطیع اللہ نے کہا کہ میں پاکستان نیشنل بلائنڈ کرکٹ ٹیم میں بھی کھیلا ہوں اور ہم نے گزشتہ سال ورلڈ کپ بھی جیتا تھا۔

بلائنڈ کرکٹرز کیسے کھیلتے ہیں؟

ڈائریکٹر بلائنڈ کرکٹ اپریشنز محمد بلال نے اس حوالے بتایا کہ بلائنڈ کرکٹ میں کھلاڑیوں کی 3 کیٹیگریز ہیں، جو وژن کی بنیاد پر تقسیم کی گئی ہیں، انہیں B1, B2, B3 کہا جاتا ہے۔

محمد بلال نے بتایا کہ میچ میں 4 کھلاڑی B1 کیٹیگری کے ہوتے ہیں جو مکمل طور پر نابینا ہوتے ہیں، اور گیم رولز کے مطابق B1 کھلاڑیوں کی آنکھوں پر پٹی اور کالے چشمے بھی پہنا دیے جاتے ہیں تاکہ شبہ نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 کھلاڑی B2 کیٹیگری کے ہوتے ہیں، جنہیں 3 میٹر تک نظر آتا ہے، جبکہ 4 کھلاڑی B3 کیٹیگری کے ہوتے ہیں، جو 6 میٹر تک دیکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بلائنڈ کرکٹ گیمز: فائنل میں بھارت کو شکست، پاکستان نےگولڈ میڈل جیت لیا

محمد بلال نے بتایا کہ بلائنڈ کرکٹ میں پلاسٹک کوٹڈ بال ہوتا ہے، جس کے اندر چھوٹے چھوٹے بیرنگز ہوتے ہیں، جس بال کے اندر آوازیں پیدا ہوتی ہیں، اور اسی آواز کو جان کر کھلاڑی کھیلتے ہیں۔

ڈائریکٹر بلائنڈ کرکٹ اپریشنز محمد بلال نے بتایا کہ پچ کا سائز نارمل کرنے پچ جتنا ہی ہوتا ہے، لیکن اس میں بالنگ اَپر ہینڈ نہیں ہوتی، بلکہ انڈر دا آرم بالنگ کرائی جاتی ہے، تاکہ بال رول ہو کر جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بلائنڈ کرکٹ میں بالر کے لیے یہ ہدایات ہوتی ہیں کہ وہ بال کرانے سے پہلے بیٹر سے کنفرم کرنے کے لیے آواز دینی ہوتی ہے کہ Are you Ready؟ جب وہ یئس کا جواب دیتے ہیں، بالر Play کے آواز کے ساتھ بالنگ کرتا ہے۔

محمد بلال نے کہا کہ ہر میچ میں 40 فیصد اوورز B1 (ٹوٹلی بلائنڈ) بالرز کو کرنے ہوتے ہیں، جبکہ اس کرکٹ میں گراؤنڈ 50 یارڈز کا ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد بلائنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ پشاور مظفرآباد

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی گارمنٹس فیکٹری میں لگنے والی آگ بجھانے کی کوششیں
  • بچے گرفتار ہو رہے، ڈرگ مافیا کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا: حافظ نعیم
  • بلائنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ، اسلام آباد نے فائنل میں پشاور کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کرلی
  • ’اسٹرینجر تھنگز 5‘ نے نیٹ فلکس پر ریلیز ہوتے ہی تاریخ رقم کردی
  • ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی ٹوئنٹی سیزن 4 کا افتتاحی میچ: ڈیزرٹ وائپرز کی دبئی کیپیٹلز کے خلاف 4 وکٹوں سے شاندار فتح
  • کوہسار روڈ پر تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکاروں کو روند ڈالا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی اہم شخصیت کے بیٹے  کی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے دو لڑکیاں جاں بحق
  • انسانوں کو ایک ساتھ کھانا کھانے میں کیوں لطف آتا ہے؟
  • کراچی نیپا چورنگی حادثہ؛ ننھے ابراہیم کی موت پر شوبز انڈسٹری سوگوار
  • بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟