اعجاز چوہدری کی 10سال سزا کیخلاف اپیل؛ اسپیشل پراسیکیوٹر کو تیاری کیلیے مہلت دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی 10 سال کی سزا کے خلاف اپیل پر اسپیشل پراسیکیوٹر کو تیاری کے لیے مہلت دے دی۔
جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ نے اپیل پر سماعت کی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم بھٹی عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ اکرم بھٹی نے کہا کہ کیس کی فائل کل موصول ہوئی ہے، عدالت تیاری کے لیے کچھ وقت دے۔
عدالت نے پراسکیوشن سے مقدمات کا ریکارڈ اور وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا تھا۔ تھانہ شادمان کے جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات میں ٹرائل کورٹ نے مجرم کو دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔
دوسری جانب، لاہور ہائیکورٹ میں 51 مجرموں کی نو مئی کے مقدمے میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر کو تیاری کے لیے مہلت دے دی۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ مجرموں کی جانب سے ایڈووکیٹ آفتاب باجوہ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔
درخواست میں موقف تھا کہ مجرمان کو گجرانولہ انسداد دہشت گردی عدالت نے مختلف دفعات کے تحت سزا سنائی، مرکزی ملزمان کو ملٹری کورٹس بھجوا دیا گیا تھا اور ملٹری کورٹ نے ملزمان کو دو سال قید کی سزا سنائی، مرکزی ملزمان سزا بھگت کر گھروں کو جا چکے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت نے پانچ پانچ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر اور وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسپیشل پراسیکیوٹر عدالت نے کی سزا کے لیے
پڑھیں:
ن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی نعیم اعجاز کیخلاف قتل کا مقدمہ درج
—فائل فوٹومسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی نعیم اعجاز کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
نعیم اعجاز کے خلاف مقدمہ مقتول محمد حسنین کے بھائی محمد ثقلین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ فائرنگ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
مقدمے کے متن کے مطابق 20 روز قبل زمینوں پر قبضے پر ایم پی اے چوہدری نعیم کے خلاف احتجاج کیا تھا، احتجاج کرنے پر ملزمان نے فائرنگ اور لوہے کے راڈ سے تشدد کیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اسپتال منتقلی کے دوران محمد حسنین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ملزمان نے رکن پنجاب اسمبلی نعیم اعجاز کی ایماء پر فائرنگ کی۔