ایران کیخلاف کسی کو بھی عراقی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں، قاسم الاعرجی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
علی لاریجانی کیساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کو جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کا مکمل حق حاصل ہے۔ لہٰذا ایران کا جوہری مسئلہ، طاقت کی بجائے بات چیت سے حل کیا جانا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ اس وقت تہران میں عراق کی قومی سلامتی کے مشیر "قاسم الاعرجی" موجود ہیں، جہاں انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب "علی لاریجانی" کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں قاسم الاعرجی نے کہا کہ اُن کا حالیہ دورہ تہران، ایران اور عراق کے درمیان تعلقات میں توسیع کا تسلسل ہے۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات اپنی اوج پر ہیں۔ ہم زور دیتے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے ان تعلقات کو مزید گہرا کیا جائے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ علی لاریجانی سے ملاقات میں سرحدی اور سلامتی سے متعلق مسائل موضوع گفتگو رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت بھی ایران و عراق کی زمین و آسمان، ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ ہم کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کے لئے مل کر اقدامات کریں گے۔ بغداد، تہران کے ساتھ سیکورٹی معاہدے پر سختی کے ساتھ کاربند ہے۔ عراق کی فضائی حدود سے ایران پر صیہونی حملے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف شکایت درج کی ہے۔
قاسم الاعرجی نے کہ عراقی وزیراعظم نے عرب لیگ کے اجلاس اور علاقائی ممالک کے سربراہان سے ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی کو بھی ایران پر حملے کے لئے عراق کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ غزہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے شرم الشیخ اجلاس میں کوشش کی کہ غزہ میں جاری قتل عام بند ہو جائے۔ آج صیہونی جارحیت کی وجہ سے خطے کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ اس لئے غزہ میں قائم جنگ بندی ناکام نہیں ہونی چاہئے۔ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے قاسم الاعرجی نے کہا کہ ملت عراق نے پابندیوں سے بہت نقصان اٹھایا ہے اس لئے ہم کسی بھی ملک پر پابندیوں کے خلاف ہیں۔ ہم اس وقت بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مشکلات کا حل چاہتے ہیں۔ اسی طرح ہم سمجھتے ہیں کہ تمام ممالک کو جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کا مکمل حق حاصل ہے۔ لہٰذا ایران کا جوہری مسئلہ، طاقت کی بجائے بات چیت سے حل کیا جانا چاہئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قاسم الاعرجی پریس کانفرنس نے کہا کہ انہوں نے بات چیت عراق کی
پڑھیں:
علاقائی صورتحال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا عراقی صدر کے نام پیغام
اپنے پیغام میں امریکی صدر کے کہنا تھا کہ امید ہے کہ عالمی برادری انسانی جانوں کو بچانے کیلئے اپنے سابقہ تنازعات سے پرہیز کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" نے عراقی صدر "عبداللطیف رشید" کے نام ایک پیغام ارسال کیا۔ جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں صدیوں سے جاری تصادم کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔ عراق کے صدارتی دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی صدر کے اس پیغام کی تفصیلات بیان کیں۔ بیان میں بتایا گیا کہ بغداد کے صدارتی محل میں امریکی ناظم الامور "جاشوا ہیرس" نے عبداللطیف رشید سے ملاقات کی۔ جس میں امریکہ اور عراق کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور دونوں اقوام کے مفاد میں تعاون کو وسعت دینے کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔ علاقائی و بین الاقوامی صورت حال بھی اس ملاقات میں گفتگو کا محور رہی۔
انہوں نے موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ایسے مشترکہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا جس کے ذریعے خطے میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔ اس دوران جاشوا ہیرس نے عراقی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کا پیغام بھی پہنچایا، جس میں امریکی صدر نے اپنے عراقی ہم منصب سے تقاضا کیا کہ وہ خطے اور دنیا میں ہمارے شہریوں کے روشن مستقبل کی ضمانت حاصل کرنے میں ہماری مدد کریں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ امریکی صدر، اسرائیل کے جنگی جرائم میں برابر کے شریک ہیں اس کے باوجود انہوں نے علاقائی تنازعات کے خاتمے کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ عالمی برادری انسانی جانوں کو بچانے کے لئے اپنے سابقہ تنازعات سے پرہیز کرے گی۔