Express News:
2025-12-04@16:12:42 GMT

ایران نے موساد کے ایک اور جاسوس کو پھانسی دے دی

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

تہران: ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک اور شخص کو پھانسی دے دی۔

ایرانی عدالتی حکام کے مطابق، پھانسی پانے والا شخص اسرائیلی خفیہ ادارے موساد سے رابطے میں تھا اور ایران کی حساس معلومات اسرائیل کو فراہم کر رہا تھا۔

میزان نیوز ایجنسی کے مطابق، پراسیکیوٹر کاظم موسوی نے بتایا کہ مجرم نے موساد افسران سے متعدد ملاقاتیں کیں اور خفیہ معلومات کے تبادلے میں ملوث تھا۔

ایرانی حکام نے مزید بتایا کہ انٹیلی جنس اداروں کی بروقت کارروائی سے اس شخص کو گرفتار کیا گیا، جس سے مزید حساس معلومات کے افشا ہونے کو روکا گیا۔

واضح رہے کہ ایران اس سے قبل بھی کئی اسرائیلی جاسوسوں کو گرفتار کر کے سزائے موت دے چکا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی ایران نے ایک موساد ایجنٹ کو پھانسی دی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکی وزیر دفاع پر میسجنگ ایپ میں گفتگو سے فوجیوں کی جان خطرے میں ڈالنے کا الزام

پنٹاگون کے آزاد تحقیقاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے یمن پر حملوں سے متعلق حساس معلومات میسجنگ ایپ ’سگنل‘ پر شیئر کیں، جس سے امریکی فوجیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق تحقیقات میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ اگرچہ ہیگستھ نے معلومات پرائیویٹ ایپ پر شیئر کیں، تاہم انہوں نے خفیہ معلومات کے افشا کے قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی، کیونکہ انہیں معلومات کو ’ڈی کلاسیفائی‘ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

اس رپورٹ کو امریکی کانگریس کو بھی بھجوا دیا گیا ہے جس کے بعد وزیر دفاع کے طرزِ عمل پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے کا امکان ہے۔

ہیگستھ پہلے ہی ان مبینہ حملوں کے باعث تنقید کی زد میں ہیں جن میں امریکی افواج نے یمن میں منشیات اسمگلنگ کے شبہ میں کشتیوں کو نشانہ بنایا تھا، جنہیں ماہرین اضافی عدالتی کارروائی کے بغیر قتل قرار دے رہے ہیں۔

تحقیقات اُس وقت شروع ہوئیں جب دی اٹلانٹک میگزین نے انکشاف کیا کہ مارچ میں ایک سگنل چیٹ میں وزیر دفاع ہیگستھ اور اس وقت کے قومی سلامتی مشیر مائیک والٹز نے یمن میں حوثیوں پر حملوں سے متعلق معلومات شیئر کیں، اور غلطی سے میگزین کے ایڈیٹر انچیف کو بھی اس چیٹ میں شامل کرلیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق چیٹ میں حملوں کے وقت کا انکشاف، استعمال ہونے والے طیاروں اور میزائلوں کی تفصیلات، اور حملے کے فوری بعد کی صورتحال سے متعلق معلومات بھی شامل تھیں۔

والٹز نے چیٹ میسیجز کو مخصوص مدت کے بعد غائب ہونے پر بھی سیٹ کیا تھا، جس سے اس بات پر سوال اٹھے کہ آیا وفاقی ریکارڈ کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

بعد ازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیگستھ کے خلاف کارروائی سے انکار کرتے ہوئے زیادہ تر ذمہ داری مائیک والٹز پر ڈال دی، جنہیں ان کے عہدے سے ہٹا کر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مقرر کردیا گیا۔

یاد رہے کہ حوثی باغیوں نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر 2023 میں اسرائیلی حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ اس کے ردِعمل میں پہلے بائیڈن انتظامیہ اور پھر ٹرمپ حکومت نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کیں جو مئی تک جاری رہیں جب عمان کی ثالثی سے ایک جنگ بندی طے پائی۔

متعلقہ مضامین

  • روسی نژاد جنگی مجنون موساد کا نیا سربراہ بننے کو تیار
  • امریکی وزیر دفاع پر میسجنگ ایپ میں گفتگو سے فوجیوں کی جان خطرے میں ڈالنے کا الزام
  • بھارت کو بڑا جھٹکا: انڈین براہموس انجینیئر پاکستان کیلئے جاسوسی الزام سے بری
  • افغان طالبان نے سرعام پھانسی کا چاند چڑھا دیا
  • اسرائیل میں ایران کا انٹیلی جنس اثرورسوخ
  • کون سا عام تیل خفیہ طور پر وزن بڑھانے  کی وجہ بن سکتا ہے؟
  • اسرائیلی فوجی افسران کیلئے اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے پر پابندی عائد
  • پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر زیر گردش جعلی نوٹیفکیشن کی وضاحت کردی
  • سعودی ثالثی میں پاکستان‘ افغانستان کے درمیان خفیہ مذاکرات، ذرائع
  • اسرائیلی فوج نے اعلیٰ افسران کے لیے اینڈرائیڈ فونز پر پابندی عائد کردی