ایران میں موساد کے ایک اور جاسوس کو پھانسی دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
قم کی صوبائی عدالت کے چیف جسٹس سید کاظم موسوی نے موساد کے جاسوس کے پھانسی کے حکم کی تعمیل کی اطلاع دی اور کہا کہ اعلیٰ عدالت کی توثیق اور معافی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد موساد کے جاسوس کو پھانسی دیدی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک اور شخص کو پھانسی دے دی۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق قم کی صوبائی عدالت کے چیف جسٹس سید کاظم موسوی نے موساد کے جاسوس کے پھانسی کے حکم کی تعمیل کی اطلاع دی اور کہا کہ اعلیٰ عدالت کی توثیق اور معافی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد موساد کے جاسوس کو پھانسی دیدی گئی۔ سید کاظم موسوی نے کہا کہ اس جاسوس نے اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ اپنی سرگرمیاں اور روابط اکتوبر 2023ء میں شروع کیے۔ قم کے صوبائی عدالت کے چیف جسٹس نے جاسوسی کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا کہ اس فرد نے ذاتی اور پیشہ ورانہ وجوہات کی بنا پر اسرائیلی حکومت کی خفیہ سروسز سے رابطہ قائم کیا، موساد افسر کے ساتھ میٹنگیں کیں، انٹیلی جنس تعاون کیا اور اسرائیلی حکومت کو ورچوئل اسپیس میں خفیہ معلومات بھیجنا شروع کر دیا، جسے ملک کی انٹیلی جنس اور عدالتی اداروں کی فوری اور ذہین کارروائیوں کے ذریعے شناخت کر لیا گیا اور حساس معلومات کے اخراج کو روک لیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: موساد کے جاسوس کو پھانسی
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ چارج شیٹ قرار، حکومت نے کرپشن ایکشن پلان کیلئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکومت نے آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ کو چارج شیٹ قرار دیتے ہوئے 31 دسمبر تک ایکشن پلان تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹیوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے، جن میں رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی میں شرکت کرتے ہوئے کمیٹی کو 15 اہم سفارشات پر بریفنگ دی۔ یہ سفارشات گورننس، ٹیکسیشن، کرپشن، ریگولیٹری امور اور قانون کی بالادستی سے متعلق ہیں۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی رپورٹ کو حکومت اور پارلیمنٹ دونوں کے لیے ایک چارج شیٹ قرار دیا اور کہا کہ بدعنوانی کے تدارک کے لیے 31 دسمبر تک ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ کے مطابق یہ ایکشن پلان مختصر، درمیانے اور طویل المدتی اقدامات پر مشتمل ہوگا، جو 6 ماہ، 18 ماہ اور 36 ماہ کی مدت میں مکمل کیے جائیں گے۔حکومت کی ترجیح ہے کہ سرکاری افسروں کے اثاثے آن لائن کر دیے جائیں تاکہ شفافیت میں اضافہ ہو اور بدعنوانی کے امکانات کم ہوں۔
پارلیمانی اجلاس میں آئی ایم ایف کی سفارشات پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا گیا، تاکہ مالی نظام کی مضبوطی اور عوام کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ کرپشن کی روک تھام کے لیے قوانین کے نفاذ اور ریگولیٹری اداروں کی فعال نگرانی بھی شامل ہوگی، تاکہ طویل مدت میں مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔حکومت نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ 31 دسمبر تک تیار ہونے والا ایکشن پلان نہ صرف سفارشات پر عمل کرے گا بلکہ شفافیت اور احتساب کو بھی فروغ دے گا۔
یہ اقدام آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات اور ملکی مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ نہ آئے۔