فوسپا کا خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ، زچگی کی چھٹی کے دوران خاتون کو نوکری سے نکالنا صنفی امتیاز قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 20 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی نے خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے زچگی کی چھٹی کے دوران خاتون کو نوکری سے نکالنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔فوسپا نے زچگی کی چھٹی کے دوران خاتون کو نوکری سے نکالنے پرنجی کمپنی پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی فوزیہ وقار نے زینب زہر اعوان کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔فوسپا نے نجی کمپنی کو ہدایت دی کہ وہ 8 لاکھ روپے متاثرہ خاتون کو معاوضے کے طور پر ادا کرے، 2 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرائیں جائیں۔فوسپا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ برطرفی کا حکم کالعدم قرار دے کر زینب زہرہ کو ان کی ملازمت میں بحال کر دیا گیا۔وفاقی محتسب فوزیہ وقار نے کہا کہ ماں بننا کسی عورت کے کیریئر کے لیے رکاوٹ نہیں ہونا چاہیے، زچگی کے دوران نوکری کا تحفظ خواتین کا بنیادی حق ہے، محفوظ زچگی ہر عورت کا بنیادی حق ہے۔زینب زہرہ اعوان کو زچگی کی چھٹی کے دوران ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلی سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کی قرارداد منظور، اپوزیشن کی بھی حمایت خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلی سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کی قرارداد منظور، اپوزیشن کی بھی حمایت پاک افغان طورخم گزرگاہ تجارت کے لیے کھولنے کی تیاریاں، عملہ طلب فیصل آباد اور ساہیوال کے 5حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے نیا شیڈول جاری چیئرمین سی ڈی اے سے صدر ٹینس فیڈریشن کے اعصام الحق قریشی کی ملاقات ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی کارروائی ،ایف جی ای ایچ اے کے پٹواری ذاکر حسین گرفتار پنجاب حکومت کا اسلحہ لائسنس کے اجرا کی پالیسی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

دوران حراست ملزمان کو اب کیا سہولیات دستیاب ہوں گی؟

ملک بھر میں مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر پولیس، ایف آئی اے، نیب اور دیگر ادارے ملزمان کو حراست میں لے لیتے ہیں۔

اس دوران ملزمان کی جانب سے ادویات کی عدم فراہمی سے لے کر وکیل اور گھر والوں سے ملاقات نہ کروانے سمیت مختلف شکایات معمول کی بات سمجھی جاتی ہیں۔

تاہم اب سینیٹ نے گرفتار یا زیر حراست افراد کے حقوق کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیمرا نے کرائم سینز اور زیر حراست افراد کے انٹرویوز پر پابندی عائد کردی

جس کے تحت اب ملزم کو اب دوران حراست گھر والوں سے ملنے، ڈاکٹر، پسند کے وکیل، مذہبی رہنما سے ملاقات کی اجازت ہو گی۔

جبکہ گھر کے کھانے اور ادویات کی فراہمی بھی لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

یہ بل اب قومی اسمبلی بھیج دیا گیا ہے اور وہاں سے منظوری کے بعد یہ بل قانونی شکل اختیار کر لے گا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ اعلامیہ: زیر حراست افراد کو عدالت میں بروقت پیش کرنے کا جامع نظام بنانے کی اٹارنی جنرل کی یقین دہانی

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے مطابق پاکستان میں دوران حراست ملزم کو حقوق نہیں دیے جاتے ہیں، آئین کا آرٹیکل 14 دوران حراست ملزم کو کچھ حقوق دیتا ہے۔

انہوں نے مذکورہ بل کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔

بل کے متن کے مطابق گرفتاری سے قبل اس شخص کو تحریری طور پر گرفتاری، زیر حراست ہونے یا زیر تفتیش ہونے کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پشاور پولیس کا زیر حراست شہری پر مبینہ تشدد، لواحقین کے احتجاج پر ایس ایچ او معطل

اس کے بعد اس شخص کو اس کی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

’ملزم کو اپنے وکیل سے تنہائی میں ملاقات کی اجازت ہوگی، زیر حراست شخص کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی ذمے داری ہے۔‘

بل کے متن کے مطابق زیر حراست ملزم کو اپنی فیملی سے ملاقات یا بات کرنے کی اجازت ہو گی، اس کے علاوہ ذاتی ڈاکٹر اور اپنے مذہبی رہنما سے ملاقات کی بھی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: پشاور جوڈیشل کمپلیکس: برقعہ پوش شخص کی فائرنگ سے زیر حراست ملزم ہلاک

اس کے علاوہ اخبارات تک بھی رسائی ہوگی اور دوران حراست گھر کے پکے کھانے کی بھی اجازت ہوگی۔

بل میں زیر حراست ملزم کو سہولیات کی عدم فراہمی پر متعلقہ افسر کے لیے سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں۔

زیر حراست ملزم کو اس کے حقوق سے آگاہ نہ کرنے پر متعلقہ افسر کو ایک سال تک قید اور 6 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

زیر حراست شخص کی وکیل یا اہل خانہ سے ملاقات نہ کرانے، ڈاکٹر اورمذہبی رہنما تک رسائی روکنے والے افسر کو ایک سال قید اور 4 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئین ایف آئی اے پیپلز پارٹی حقوق ڈاکٹر زیر حراست فاروق ایچ نائیک مزہبی رہنما ملزمان نیب وکیل

متعلقہ مضامین

  • زچگی کے دوران انتقال کرنے والی ٹک ٹاکر پیاری مریم کے جڑواں بچوں کی حالت خطرے سے باہر
  • معروف ٹک ٹاکر پیاری مریم زچگی کے دوران انتقال کر گئیں
  • خواتین ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار
  • فیملی پنشن کا فیصلہ؛ شہری کی بیٹی کو ایک کروڑ 15 لاکھ سے زائد رقم جاری
  • فیملی پنشن کا فیصلہ؛ شہری کی بیٹی کو ایک کروڑ  15 لاکھ سے زائد رقم جاری
  • معاشرے میں خواتین کے حقوق کے اقدامات کیے جائیں، حیدر علی ابڑو
  • پیمرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میںفوسپاہ کے اشتراک سے کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد
  • خاتون ڈاکٹر کے ساتھ جعلی نکاح، وائس چانسلر کیخلاف مقدمہ درج کا فیصلہ معطل
  • دوران حراست ملزمان کو اب کیا سہولیات دستیاب ہوں گی؟
  • نئے تعلیمی سال کیلئے نصاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ