بھارت میں دیوالی کی آتش بازی کے باعث لاہور اور قصور میں شدید سموگ، پنجاب حکومت متحرک
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
بھارت میں دیوالی کی آتش بازی اور پرالی جلانے کے باعث لاہور اور قصور میں سموگ کی شدت بڑھ گئی ہے۔ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بھارت کے 5 شہروں سے پانچ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی آلودہ ہوائیں لاہور کے فضائی معیار کو متاثر کر رہی ہیں۔ امرتسر، فیروزپور، پٹیالہ، گرداسپور، سنگرور، بھٹنڈہ، موگہ، برنالہ، مانسہ اور فریدکوٹ سے آنے والی ہوائیں پاکستانی شہروں میں آلودگی لا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اینٹی اسموگ آپریشن کے باوجود لاہور آلودہ ترین شہر، ’یہ پنجاب حکومت کر کیا رہی ہے؟‘
پنجاب پولیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق بھارتی پنجاب میں ستمبر اور اکتوبر کے دوران تقریباً 30 لاکھ ہیکٹر رقبے پر چاول کی کٹائی ہوتی ہے، جبکہ 663 دیہات پرالی جلانے کے عمل میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ لاہور میں مشرق سے مغرب کی سمت تقریباً 9 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں زہریلے ذرات فضا میں پھیلا رہی ہیں، جو خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے سموگ کے خلاف وسیع پیمانے پر اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ لاہور میں مختلف مقامات پر پانی کا مسلسل چھڑکاؤ جاری ہے، جبکہ زیادہ آلودگی والے علاقوں میں اینٹی سموگ گنز کام کر رہی ہیں۔ لاہور کے داخلی راستوں پر چیکنگ اور نگرانی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب: اسموگ کے خاتمے کے لیے سول ڈیفنس رضاکاروں کی بڑی تعداد میں رجسٹریشن
واسا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، ایل ڈی اے اور پی ایچ اے کی ٹیمیں متحرک ہیں۔ تعمیراتی سائٹس پر بھی پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے تاکہ دھول فضا میں شامل نہ ہو۔ ای پی اے فورس بھٹوں اور صنعتوں کی مانیٹرنگ کے ساتھ اینٹی سموگ آپریشن میں شریک ہے۔
24 گھنٹے سیکٹورل مانیٹرنگ جاری ہے جبکہ ایئر کوالٹی انڈیکس فورکاسٹ سے شہریوں کو مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے۔ سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق سموگ سے بچاؤ کے لیے حکومت کی تمام سیکٹورل مشینری پوری طرح متحرک ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت دیوالی سموگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت دیوالی سموگ پنجاب حکومت رہی ہیں کے لیے
پڑھیں:
پنجاب میں 25 سال بعد پتنگ بازی کی مشروط اجازت، بسنت منانے سے متعلق آرڈیننس جاری
پنجاب میں 25 سال بعد پتنگ بازی کی روایتی سرگرمی دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے بسنت منانے کی مشروط اجازت سے متعلق آرڈیننس جاری کردیا ہے، جس پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے دستخط کر دیے۔ 2001 میں لگنے والی پابندی کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ بسنت کو باضابطہ طور پر قانونی حیثیت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پتنگ بازی کیخلاف اسلام آباد پولیس کا کریک ڈاؤن، 23 افراد گرفتار
آرڈیننس کے مطابق بسنت اور پتنگ بازی کے لیے متعدد سخت شرائط رکھی گئی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں کم از کم تین اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچے پتنگ بازی نہیں کرسکیں گے اور ایسی صورت میں والدین یا سرپرست ذمہ دار ہوں گے۔ پہلی خلاف ورزی پر 50 ہزار اور دوسری بار 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: نواز شریف کی خواہش پر بسنت کا تہوار لاہور میں منایا جائے گا؟
پتنگ بازی کے دوران صرف دھاگے سے بنی روایتی ڈور کے استعمال کی اجازت ہوگی، جبکہ دھاتی، کیمیکل لگی یا تیز دھار مانجے والی ڈور پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ اس خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ بسنت کے دوران موٹر سائیکل سواروں کے لیے خصوصی حفاظتی اصول بھی مقرر کیے گئے ہیں جن پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت پولیس کو مشکوک گھروں اور مقامات کی تلاشی کا اختیار بھی حاصل ہوگا، جبکہ جرم کو ناقابلِ ضمانت قرار دیا گیا ہے۔ پنجاب بھر میں پتنگوں اور ڈور کی فروخت کے لیے رجسٹرڈ دکاندار ہی مجاز ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد، ناقابل ضمانت جرم قرار
ہر دکاندار، پتنگ اور ڈور پر الگ کیو آر کوڈ ہوگا جس کے ذریعے فروخت کنندہ اور بنانے والے کی شناخت ممکن ہوگی۔ ڈور اور پتنگ بنانے والوں کی بھی لازمی رجسٹریشن کی جائے گی۔
پتنگ بازی سے متعلق ایسوسی ایشنز کو اپنے اپنے اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کے پاس رجسٹر ہونا ہوگا، جبکہ قانون کی خلاف ورزی کی اطلاع دینے والے کی قانونی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ 3 دہائیوں بعد پنجاب کی ثقافتی اور تہذیبی روایات کی بحالی صوبے کے لیے ایک خوش آئند قدم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بسنت پابندی پتنگ بازی پنجابی ثقافت تہوار ثقافت قانون کلچر