سندھ ہائیکورٹ: سیشن عدالتوں کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر حکومت سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے سیشن عدالتوں کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ نہ کرنے سے متعلق سندھ حکومت ودیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں سیشن عدالتوں کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ نہ کرنے سے متعلق سندھ حکومت ودیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے ضلعی عدلیہ کے ملازمین کو ہائیکورٹ ملازمین کے مساوی تنخواہیں اور مراعات دینے کا حکم دیا تھا۔
سندھ حکومت آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام عدالتی ملازمین سے مساوی سلوک کرنے کی پابند ہے۔
عدالت کے حکم کے باوجود ملازمین کو جوڈیشل الاؤنس فراہم نہیں کیا گیا۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے 2 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ملازمین
پڑھیں:
سرکاری جامعات کی فیسوں میں اضافہ حکومتی منظوری سے مشروط
وزیر جامعات و تعلیمی بورڈز سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت جامعات کی گرانٹ میں اضافہ نہیں کر رہی جس کے باعث سرکاری جامعات مالی دباؤ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے تمام سرکاری جامعات میں طلبہ کی فیسوں میں اضافے کو حکومتی منظوری سے مشروط کر دیا۔ وزیر جامعات و تعلیمی بورڈز سندھ محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ صوبے میں 9ویں سے 12ویں جماعت تک نیا گریڈنگ سسٹم لانے پر بھی غور جاری ہے، جس کیلئے سندھ کے مختلف تعلیمی بورڈز سے تجاویز اور اعتراضات موصول ہو چکے ہیں، تکنیکی مسائل کے حل کے بعد نیا گریڈنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا، جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوگا۔ محمد اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاقی حکومت جامعات کی گرانٹ میں اضافہ نہیں کر رہی جس کے باعث سرکاری جامعات مالی دباؤ کا شکار ہیں، اس صورتحال میں سندھ حکومت اضافی گرانٹ فراہم کرکے تعلیمی عمل کو متاثر ہونے سے بچا رہی ہے۔
محمد اسماعیل راہو نے کہا کہ پبلک سیکٹر جامعات اخراجات میں اضافے کے باعث فیسیں بڑھاتی ہیں، لیکن اب انہیں پابند کیا جائے گا کہ اگر کسی جامعہ کو فیسوں میں اضافہ کرنا ہو تو پہلے حکومت سے منظوری لی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ طلبہ پر اضافی مالی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، تعلیمی اخراجات کا زیادہ تر حصہ پہلے ہی حکومت برداشت کر رہی ہے۔