واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ نے غیرملکی ملازمین کیلئے ویزہ شرائط میں مزید سختی کردی ہے اور اس سلسلے میں صدر ٹرمپ نے امریکی سفارتکاروں کو ایچ ون بی ویزہ کے درخواست گزاروں کے پروفائلز کے جائزے کا حکم دے دیا، نئی سختیاں نئے اور دوبارہ آنے والے دونوں درخواست گزاروں پر لاگو ہوں گی۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے ہائی سکلڈ ورکرز کے لیے ویزہ شرائط سخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جس کے تحت درخواست گزاروں اور ان کے ساتھ سفر کرنے والوں کے ریزیومے یا لنکڈان پروفائلز کا جائزہ لیا جائے گا، سنسرشپ میں ملوث درخواست گزار ایچ ون بی ویزے کے لیے نااہل ہوگا، اس سلسلے میں تمام امریکی مشنز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی قونصلر افسران کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ امیدواروں کے پیشہ ورانہ پس منظر، آن لائن سرگرمیوں اور سابقہ ذمہ داریوں کا باریک بینی سے جائزہ لیں، یہ اقدامات اس مقصد کے لیے کیے جا رہے ہیں کہ امریکی سرزمین پر آنے والے وہ افراد جن کا عمل یا نظریات بنیادی شہری آزادیوں کے خلاف ہو، وہ ملک میں حساس ٹیکنالوجی یا اہم شعبوں تک رسائی حاصل نہ کرسکیں، اس جائزے میں خاص طور پر یہ دیکھا جائے گا کہ آیا درخواست گزار ایسی سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں جن کا تعلق غلط معلومات، گمراہ کن مواد، مواد کی نگرانی، فیکٹ چیکنگ، کمپلائنس یا آن لائن سیفٹی جیسے امور سے ہو۔

بتایا جارہا ہے کہ ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میڈیکل اور دیگر شعبوں میں جہاں بھارت اور چین سمیت کئی ممالک کے ماہرین بڑی تعداد میں کام کرتے ہیں، اس صورت میں ایچ ون بی ویزے میں کسی بھی تبدیلی کا اثر عالمی ہنرمند افرادی قوت پر پڑ سکتا ہے، جائزے میں اگر کسی درخواست گزار کے بارے میں یہ شواہد ملے کہ وہ امریکہ میں اظہارِ رائے کو محدود کرنے یا اس کی کوششوں میں شریک رہا ہے تو امیگریشن اور نیشنلٹی ایکٹ کی متعلقہ دفعہ کے تحت اسے ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غیرملکی سرمایہ کار بھارت سے بھاگنے لگے، بھارتی کرنسی تیز ترین گراوٹ کا شکار

بین الاقوامی مالیاتی جریدے ’بلومبرگ‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی روپیہ سال 2025 میں ایشیا کی کمزور ترین اور بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار پایا ہے۔

مسلسل گراوٹ، غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا اور حکومتی معاشی پالیسیوں نے بھارتی کرنسی کو شدید دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تائیوان، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی کرنسیوں نے بہتر کارکردگی دکھائی، تاہم بھارتی روپے کی قدر مسلسل کم ہوتی رہی۔

امریکی ٹیرف میں اضافے، غیرملکی سرمایہ کاروں کے انخلا اور ویزا پروگرام فیس میں اضافے کی تجویز نے مارکیٹ کے اعتماد کو مزید نقصان پہنچایا۔

بلومبرگ کے مطابق غیرملکی سرمایہ کار رواں سال بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 16 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ نکال چکے ہیں۔

بھارتی ریزرو بینک بھی جولائی سے اب تک 30 ارب ڈالر سے زیادہ زرمبادلہ استعمال کرنے کے باوجود روپے کو مستحکم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کا بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ درآمدات کو مزید مہنگا کر رہا ہے، جس کے باعث کرنسی مسلسل دباؤ میں ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی عدم استحکام اور کمزور معاشی حکمت عملی نے موجودہ صورتِ حال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ امیگریشن پالیسی: ہائی اسکلڈ ورکرز کے لیے ویزا شرائط مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا
  • ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • ٹرمپ نے ہائی اسکلڈ ورکرز کے لیے ویزا شرائط مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا
  • ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین نرم کرنے کی درخواست مسترد کردی
  • ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • امریکی صدر کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے ٹیسٹ اور معائنے کیلئے درخواست دائر کردی
  • بانی کی فیملی کی ملاقاتیں بھی سیاسی پیغام پر مشتمل ہورہی ہیں،اب سے یہ  بھی بند کردی جائیں گی،فیصل واوڈا
  • غیرملکی سرمایہ کار بھارت سے بھاگنے لگے، بھارتی کرنسی تیز ترین گراوٹ کا شکار