میامی آرٹ بیسل، ایلون مسک اور زکربرگ کے چہرے والے روبوٹ ڈاگز نے سب کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
آرٹ بیسل میامی بیچ کی نمائش میں اس بار ایسا منفرد منظر دیکھنے کو ملا جس نے آنے والوں کو حیران کر دیا۔ مشہور ڈیجیٹل آرٹسٹ بیپل نے انیمیٹرونک روبوٹ ڈاگ پیش کیے جن کے چہروں پر ایلون مسک، جیف بیزوس اور مارک زکربرگ جیسے ٹیک ارب پتیوں کے حیرت انگیز حد تک حقیقی ماسک لگائے گئے تھے۔ یہ ماسک لینڈن مائر نامی مشہور ماسک آرٹسٹ نے تیار کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن اے آئی مائیکروسافٹ کا براہ راست مقابلہ کرے گی، ایلون مسک کا سیم آلٹمین پر طنز
یہ روبوٹ ڈاگ نمائش میں گھومتے ہیں، رک کر لوگوں کے ساتھ تصاویر بناتے ہیں اور پھر این ایف ٹی آرٹ پرنٹ نکالتے ہیں جو اس ٹیک شخصیت کے انداز یا شناخت سے میل کھاتا ہے جس کا ماسک روبوٹ نے پہنا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر زکربرگ کا روبوٹ میٹا ورس طرز کے آرٹ بناتا ہے جبکہ ایلون مسک کا روبوٹ میٹل اور روبوٹک طرز کا آرٹ تیار کرتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جیف بیزوس کے روبوٹ سے آرٹ تو نہیں بنتا، مگر بیپل کے مطابق اس کا کردار لوگوں کے دنیا کو دیکھنے کے انداز پر اثرانداز ہوتا ہے۔ آرٹسٹ بیپل کا کہنا تھا کہ ماضی میں دنیا کو آرٹسٹ کے زاویے سے دیکھا جاتا تھا لیکن اب مارک زکربرگ اور ایلون مسک جیسے افراد ہمیں وہ دکھاتے ہیں جو ہم روز دیکھتے ہیں، کیونکہ وہ طاقتور الگورتھمز کے ذریعے ہماری نظریں دنیا پر طے کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک آئندہ دہائی تک ٹیسلا کے سربراہ ہوں گے، کتنا معاوضہ ملے گا؟
ٹیک ارب پتیوں کے علاوہ بیپل نے پکاسو، وارہول اور اپنی ہی دو مختلف شکلوں پر مبنی روبوٹ ورژنز بھی تیار کیے جو نمائش کا حصہ تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آرٹ بیسل میامی بیچ ایلون مسک جیف بیزوس ڈیجیٹل آرٹسٹ بیپل مارک زکربرگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رٹ بیسل میامی بیچ ایلون مسک جیف بیزوس ایلون مسک
پڑھیں:
فیفا عرب کپ؛ فلسطینیوں کے چہرے کھل اُٹھے؛ ملکی ٹیم کی سنسنی خیز میچ میں پہلی فتح
فیفا عرب کپ 2025 کا آغاز تاریخی انداز میں ہو گیا جہاں فلسطین کی ٹیم نے زخم زخم ہم وطنوں کے چہروں پر خوشی کی روشن مسکراہٹیں بکھیر دیں۔
یہ سنسنی خیز میچ قطر کے الحبیب اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ فلسطین کے مدمقابل میزبان ملک کی ٹیم تھی اور اسٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے گئے جو کبھی دفاعی کھلاڑیوں تو کبھی گول کیپر اور کبھی بدقسمتی سے کھلاڑی کی کک باہر جانے سے ناکام رہے۔
قطر اور فلسطین کے دفاعی کھلاڑی پورے میچ میں متحرک، چست اور نہایت مصروف نظر آئے جو مخالف ٹیم کے فارورڈز کی امیدوں پر پانی پھیرتے رہے۔
Full Time..????
Qatar (0) : (1) Palestine#FIFArabCup ???? pic.twitter.com/HEYEZRJ06Y
پے در پے ناکامیوں کے بعد اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں اور ٹیم آفیشلز نے بھی سمجھ لیا تھا کہ اس کانٹے کے مقابلے کا انجام ’’ٹائی‘‘ کی صورت میں نکلے گا۔
ابھی سب میچ کے فیصلے کے لیے اضافی وقت اور اس کے بعد پینلٹی ککس کی آس لگائے بیٹھے تھے کہ 95 ویں منٹ میں چمتکار ہوگیا۔
فلسطینی فارورڈ کے کراس پر قطر کے دفاعی کھلاڑی سلطان البرک نے بدقسمتی سے اپنے ہی گول میں گیند ڈال دی اور اس طرح یہ ناقابل یقین فتح خوش نصیب فلسطینی ٹیم کے نام رہی۔
یہ وہ لمحہ تھا جب میدان میں موجود کھلاڑی دوڑ کر ایک دوسرے سے لپٹ گئے جب کہ میدان کے باہر دنیا بھر میں موجود فلسطینیوں کے آنسو خوشی سے چمک اُٹھیں۔
آخر کار اُن فلسطینیوں کو بھی خوشی کے لمحات دیکھنا نصیب ہوئے جو برسوں سے میدانوں کی جگہ ملبے، راکھ اور غیر یقینی زندگی میں سانس لے رہے ہیں۔
آج کے دن تباہ حال غزہ کی گلیوں میں بھی بچوں نے تالیاں بجائیں، غرب اردن میں گھروں کی چھتوں پر فخریہ نعرے گونجے، اور دنیا بھر میں فلسطینیوں کے زخم خوردہ چہروں پر مسکراہٹ نے امید کا نقش دوبارہ کھینچ دیا۔