Jasarat News:
2025-12-04@20:25:56 GMT

برطانیہ میں نوویچوک قتل کیس: پیوٹن ذمہ دار قرار

اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برطانوی عدالت نے 2018 کے نوویچوک زہر کے مشہور واقعے کی انکوائری رپورٹ عام کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سابق ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکرپل کے قتل کی منظوری دی تھی۔

(نوویچوک ایک انتہائی زہریلا کیمیائی ایجنٹ ہے جو عصبی نظام کو متاثر کرتا ہے،  یہ بنیادی طور پر روس میں تیار کیا گیا تھا اور اسے فوجی اور خفیہ کارروائیوں میں استعمال کے لیے بنایا گیا۔)

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ زہریلے پرفیوم کے ذریعے قتل کی سازش ایک انتہائی خطرناک کارروائی تھی، جس میں ایک بے گناہ خاتون ڈان سرجیس ہلاک ہوگئیں،  مارچ 2018 میں سرگئی اسکرپل اور ان کی بیٹی یولیا کو سالسبری میں بے ہوش حالت میں پایا گیا تھا جب کہ ان کے گھر کے دروازے پر نوویچوک زہر لگا ہوا تھا،  اس حملے میں سرگئی محفوظ رہے۔

چار ماہ بعد روسی ایجنٹس نے ایک زہریلی پرفیوم کی بوتل سڑک پر پھینکی، جسے ایک راہگیر نے اپنی ساتھی ڈان سرجیس کو دے دیا،  خاتون نے اسے پرفیوم سمجھ کر کپڑوں پر چھڑکا، جس سے وہ فوری طور پر ہلاک ہوگئیں اور ان کا ساتھی شدید بیمار ہوا۔

سپریم کورٹ جج انتھونی ہیوز کے مطابق یہ کارروائی روسی ملٹری انٹیلیجنس جی آر یو کی خصوصی ٹیم نے کی اور اس نوعیت کی کارروائی صرف صدر پیوٹن کی منظوری سے ممکن تھی،  زہریلی بوتل میں موجود نوویچوک ہزاروں لوگوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی تھی۔

برطانوی حکومت نے رپورٹ کے بعد روس کی جی آر یو پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں اور روسی سفیر کو طلب کیا گیا ہے،  روس نے ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کیا ہے اور لندن میں روسی سفارت خانے کی جانب سے فوری ردعمل نہیں آیا۔

یہ دوسری مرتبہ ہے کہ برطانوی تحقیقات نے روسی صدر پیوٹن کو لندن میں سابق روسی ایجنٹوں کے قتل کی کارروائی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ 2016 کی انکوائری میں بھی پیوٹن کو سابق ایجنٹ الیگزینڈر لیتوینینکو کے قتل کا ممکنہ ذمہ دار بتایا گیا تھا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قتل کی

پڑھیں:

روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کیلئے تیار ہے، پیوٹن کا انتباہ

اپنے ایک بیان میں روسی صدر نے خبردار کیا کہ حالات بہت تیزی سے اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں، جہاں ہمارے پاس بات چیت کیلئے کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ روسی صدر نے یورپی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی اپنی سازش کو ترک کر دیں۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم شروع کرنے کی دھمکی دیدی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پیوٹن نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ سے لڑنے کا ارادہ نہیں اور میں یہ بات ایک سو بار کہہ چکا ہوں، لیکن یورپ نے ہمارے خلاف جنگ کا فیصلہ کیا تو روس بھی تیار ہے۔

صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ حالات بہت تیزی سے اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں، جہاں ہمارے پاس بات چیت کے لیے کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ روسی صدر نے یورپی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی اپنی سازش کو ترک کر دیں۔ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ یاد رہے کہ روسی صدر کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے، جب روسی وفد امریکا پہنچا ہے، جہاں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ نے ڈبل ایجنٹ پر زہریلے پرفیوم سے قاتلانہ حملہ کا ذمہ دار پیوٹن کو ٹھہرادیا
  • خوشامد کی انتہا، روسی صدر کی آمد سے قبل ہی بھارت میں پیوٹن کی پوجا شروع
  • روس یوکرین کے ساتھ جاری جنگ ختم کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ
  • یورپ اگر جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے، پیوٹن
  • یوکرین امن مذاکرات: پیوٹن کی یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی
  • روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کیلئے تیار ہے، پیوٹن کا انتباہ
  • یوکرین کا سمندری راستہ بند، روس یورپ کیساتھ جنگ نہیں چاہتا: صدر پیوٹن
  • یوکرین امن مذاکرات؛ پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی
  • روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی