اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پی ٹی سی ایل گروپ کو ٹیلی نار پاکستان کے حصول کے لیے مشروط منظوری دے دی ہے، جس سے انضمام اور حصول کے طویل عرصے سے زیر التواء عمل میں ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ پرو پاکستانی کے مطابق حکام نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی اے کی طرف سے عائد کردہ شرائط کے حوالے سے پی ٹی سی ایل نے رضامندی ظاہر کرتے ہوئے انہیں قبول کرلیا ہے، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی اے نے ڈیل کی منظوری کے ساتھ تقریباً 30 سے ​​40 شرائط منسلک کی ہیں، جن میں ریگولیٹری، مالیاتی، ساختی، اور تعمیل کی ضروریات شامل ہیں، ٹرانزیکشن کے حتمی منظوری کے مرحلے کی طرف بڑھنے سے پہلے ان شرائط کو پورا کرنا ضروری ہے۔
پی ٹی اے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اگلے مرحلے میں ٹیلی نار پاکستان کو سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سے ڈائریکٹرز کی تبدیلی اور دیگر قانونی منظوریوں کے لیے درخواست دینے کی ضرورت ہے، یہ قدم اداروں کے درمیان قانونی انضمام کے عمل کو شروع کرنے سے پہلے ضروری ہے، ان ریگولیٹری کلیئرنس کے بعد دونوں کمپنیاں ٹیلی نار پاکستان اور پی ٹی سی ایل ایک متحد ڈھانچہ تشکیل دیں گی۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بالا عمل مکمل ہونے کے بعد ٹیلی نار انضمام کی باقاعدہ منظوری کے لیے پی ٹی اے سے رجوع کرے گی، اس کی روشنی میں اتھارٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا حتمی فیصلہ جاری کرنے سے پہلے تمام شرائط پوری ہوگئی ہیں، اس کے بعد ہائیکورٹ لین دین کے قانونی فریم ورک کو مکمل کرتے ہوئے بالآخر انضمام کا حکم جاری کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان افغان سرحد محدود وقت کے لیے مشروط کھولی جائے گی: صرف اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مال کے لیے اجازت

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد کو عام تجارت یا ہجرت کے لیے نہیں کھولا اور نہ ہی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو بحال کیا ہے۔ تاہم، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں (WFP،UNICEF، UNFPA) کی رسمی درخواستوں کے جواب میں حکومتِ پاکستان نے محدود اور مخصوص انسانی ہمدردی کا استثنا منظور کیا ہے تاکہ کنٹینرز کی افغانستان تک نقل و حمل ممکن ہو سکے۔

مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد کی بندش سے افغانستان کو کتنا تجارتی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے؟

اس اجازت کو 3 مراحل میں نافذ کیا جائے گا۔ پہلے اشیائے خور و نوش، پھر ادویات اور طبی سامان، اور آخر میں صحت و تعلیم سے متعلق دیگر ضروری اشیا بھجوائی جائیں گی۔

یہ سہولت صرف اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مخصوص سامان اور محدود وقت کے لیے ہے۔ اسے وزارتِ تجارت اور وزارتِ خارجہ کے ذریعے پروسیس کیا جائے گا۔ نجی یا تجارتی ٹرانزٹ کے لیے یہ اجازت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: پاک افغان تناؤ، جے شنکر کے بیان سے امید باندھیں؟

پاکستان کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ دوطرفہ تجارت، تجارتی ٹرانزٹ اور معمول کی سرحدی نقل و حمل پر تمام پابندیاں برقرار ہیں۔ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ مسئلہ افغان طالبان کے پالیسیوں سے ہے، نہ کہ افغان عوام سے، اور یہ فیصلہ صرف انسانی ہمدردی کے مقصد سے کیا گیا ہے، جس کا مطلب سرحد کو تجارتی بنیادوں پر کھولنا یا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ انسانی ہمدردی پاک افغان

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نے غیرملکی ملازمین کیلئے ویزہ شرائط میں مزید سختی کردی، رائٹرز
  • ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • بینظیر ہنرمند پروگرام؛ شمولیت کی شرائط اوررجسٹریشن کا طریقہ کارجانیے
  • پاکستان افغان سرحد محدود وقت کے لیے مشروط کھولی جائے گی: صرف اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مال کے لیے اجازت
  • وفاق اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کیلئے قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج ہوگا
  • امریکی صدر کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • وزیر اعظم کے وژن ’ڈیجیٹل پاکستان‘ کے تحت 9 نئے ٹیلی کام منصوبوں کی منظوری
  • یوریشیا میں رابطوں، جیو اکنامک انضمام، مشترکہ خوشحالی کے دور کی ضرورت: احسن اقبال  
  • فیٹف شرائط، ورچوئل ایسٹ میں کالے دھن کیخلاف سخت اقدامات کا فیصلہ