سندھ حکومت کا مزید اضلاع میں پیپلز بس سروس شروع کرنیکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251021-02-16
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے حکومت سندھ کی جانب سے مزید اضلاع میں پیپلز بس سروس شروع کرنے اور ای وی بسوں کے نئے روٹس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہروں کے لیے مزید 500 ای وی بسیں شروع کرنے جارہی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت کی اولین ترجیح ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید بنانا ہے تاکہ عوام کو بہترین سہولیات مل سکیں۔ سینئر وزیر نے کراچی میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے آپریشنز کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سینٹر کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا، جہاں حکام نے انہیں آپریشنز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد میں پیپلز بس سروس کامیابی سے چل رہی ہے۔ ہمارا ارادہ ہے کہ رواں سال مزید 3 سے 4 اضلاع میں بس سروس شروع کی جائے۔ اس کے علاوہ ای وی بسوں کے نئے روٹس متعارف کرائے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بہتر سفری سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ڈبل ڈیکر بس سروس بھی اسی سال شروع کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی ترجیح یہ ہے کہ صوبے کے ہر شہر اور علاقے میں معیاری سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔ حکومت سندھ ہر مسافر کے لیے سبسڈی دے رہی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ سندھ اور حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ عوام کو مزید اور سستی سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ادارہ منہاج الحسینؑ کا یوم تاسیس، نئے کورسز شروع کرنے کا اعلان
علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ ادارہ منہاج الحسین صرف تعلیم کے فروغ کیلئے نہیں بلکہ امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو عملی زندگی میں نافذ کرنے کے مقصد سے قائم کیا گیا۔ اہلِبیت علیہم السلام کی زندگیاں انسانیت کیلئے مشعلِ راہ ہیں، ہم اسوہ اہلبیتؑ پر عمل کرکے اپنے دنیا و آخرت دونوں کو سنوار سکتے ہیں۔ ادارہ منہاج الحسینؑ دینی و دنیاوی دونوں علوم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور کے 35 ویں یومِ تاسیس پر پُروقار سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت سرپرستِ اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کی۔ تقریب میں ڈاکٹر سید حسنات، علامہ محمد سبطین اکبر، رائے ظفر علی، علامہ غلام مصطفیٰ نئیر، علامہ سید حافظ کاظم رضا نقوی اور قاسم علی قاسمی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ ادارہ منہاج الحسین صرف تعلیم کے فروغ کیلئے نہیں بلکہ امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو عملی زندگی میں نافذ کرنے کے مقصد سے قائم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اہلِبیت علیہم السلام کی زندگیاں انسانیت کیلئے مشعلِ راہ ہیں، ہم اسوہ اہلبیتؑ پر عمل کرکے اپنے دنیا و آخرت دونوں کو سنوار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ منہاج الحسینؑ دینی و دنیاوی دونوں علوم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ منہاج الحسینؑ دینی تعلیم اور ذیلی ادارہ طوسی پبلک سکول دنیا تعلیم میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ ادارہ منہاج الحسینؑ کے 35 ویں یوم تاسیس کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے تجربہ کار اور ماہرین اساتذہ کی زیرنگرانی نئے پروگراموں کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں میں آٹیزم کے متعلق رہنمائی کے حوالے سے خصوصی تربیتی نشستیں شروع کر رہے ہیں۔ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کے مطابق اس میں بول چال سے متعلق مشکلات سے دوچار بچوں کے علاج کیلئے والدین کی موجودگی میں تربیتی پروگرام کا آغاز اور والدین کی رہنمائی اورعلاج کے جدید طریقوں کے استعمال سے آشنائی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے نمبر پر مصنوعی ذہانت کے پروگراموں کا سلسلہ عروج پر ہے، عصر حاضر کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے خصوصی تربیتی پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے تاکہ ابتدائی تربیت اور تعارف تعلیم میں استعمال کے طریقے اور والدین کی رہنمائی ہو سکے۔
انہوں ںے کہا کہ ابتدائے بچپن کے نصاب پر مبنی خوش خطی اور تخلیقی لکھائی کی تربیت کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ قرآن کریم کی پہلی نازل ہونیوالی سورہ اقراء تعلیم کے حصول کی عظمت کو اجاگر کرتی ہے، جبکہ دوسری سورہ والقلم خوش خطی تحریر اور اس کے مختلف اسلوب کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ ان قرآنی احکامات کی روشنی میں 3 سے 5 سال کے بچوں کیلئے ابتدائی نصاب پر مبنی تربیت اور تخلیقی لکھائی کی مشقوں کا آغاز کا اعلان کیا گیا۔ جبکہ طوسی پبلک سکول کے طلبہ و طالبات کو اسناد سے نوازنے کیلئے بھی اس موقع پر خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔