Daily Mumtaz:
2025-12-03@13:36:40 GMT

پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی درخواست خارج کردی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT

پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی درخواست خارج کردی

پشاور(نیوزڈیسک) عدالت عالیہ نے سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی درخواست خارج کردی۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

درخواست کی سماعت جسٹس محمد نعیم انور اور جسٹس کامران حیات میاں خیل پر مشتمل بینچ نے کی تھی۔

فیصلے میں پی ٹی آئی ممبران اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست خارج کردی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ کی درخواست میں الیکشن رولز 94 کو چیلنج کیا گیا تھا، وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ممبران کو آزاد قرار دیا ہے۔ اب الیکشن کمیشن بتائے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے یا نہیں۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر پہلے پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی بینچ اور پھر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا تھا کہ نظرثانی درخواستوں پر آئینی بینچ نے فیصلہ دیا، اب یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے۔

اس موقع پر عدالت عالیہ پشاور نے فیصلے محفوظ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے سب کو سن لیا ہے، اس معاملے میں آرڈر کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کی درخواست پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ رانا ثناء نے بتا دیا

رانا ثناء اللّٰہ اور علی امین گنڈاپور—فائل فوٹو

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے کچھ چیزیں کرنے سے انکار کیا اس لیے ان کو ہٹا کر سہیل آفریدی کو لایا گیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل رولز 265 میں درج ہے کہ ملاقاتوں میں سیاست زیرِ بحث نہیں آ سکتی۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی آج اپنی بہن سے 1 گھنٹے ملاقات ہوئی، فیملی اور وکلاء سے ملاقات آپ کا حق ہے مگر سیاست نہ کریں۔

گورنر سندھ کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کی تعیناتی سے متعلق ہماری مشاورت ہوئی ہے، پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آج پہلے بانیٔ پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات ہوئی، اس کے بعد عظمیٰ خان اور بشریٰ بی بی کی 1 گھنٹے بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔

وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے بتایا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل نے عظمیٰ خان کو کہا تھا اور شرط رکھی تھی کہ ملاقات کے بعد باہر آ کر پریس کانفرنس نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے پیشِ نظر بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھ کسی کو بند نہیں کیا جا سکتا، کھانا پہلے ڈاکٹر چیک کرتا ہے پھر بانیٔ پی ٹی آئی کو دیا جاتا ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا روزانہ میڈیکل چیک اپ ہوتا ہے، انہوں نے باہر اپنا اتنا خیال نہیں رکھا ہو گا جتنا ان کا جیل میں رکھا جا رہا ہے۔

اسی پروگرام میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ زیرِ حراست افراد کے حقوق سے متعلق بل اچھا ہے، اگر ہم ایوان میں ہوتے تو اس پر غور کرتے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج
  • لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے انجینئر محمد علی مرزا کی ضمانت منظور کرلی، فوری رہائی کا حکم
  • علی امین گنڈاپور اور سہیل آفریدی میں کیا فرق ہے؟
  • علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ رانا ثناء نے بتا دیا
  • ہائیکورٹ آئیں یا اڈیالہ جائیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی، طلال چوہدری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کی دائرہ اختیار کی درخواست خارج
  • 26نومبر احتجاج؛ دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد
  • لاہور ہائیکورٹ کی حسان نیازی کی ملٹری کورٹ کی تمام کارروائی کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت