پاکستان میں سی پیک فیز ٹو صنعتی ترقی کو خصوصی اقتصادی زونز کے ذریعے تیز کررہا ہے، جو ٹیکس کی چھوٹ، ڈیوٹی فری آپریشنز اور ون ونڈو خدمات فراہم کرتے ہیں۔

اس حوالے سے دھابیجی (سندھ) اور راشکئی (خیبر پختونخوا) سب سے نمایاں زونز ہیں، جن کا ہدف 2030 تک 5 سے 10 ارب ڈالر کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: سی پیک فیز 2 میں کون سے 5 نئے کوریڈور شامل ہیں؟ احسن اقبال نے بتا دیا

دھابیجی زون 1530 ایکڑ پر محیط ہے، جہاں پیٹرو کیمیکلز اور انجینیئرنگ پر توجہ دی جا رہی ہے۔ اس میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور ایک لاکھ ملازمتوں کی توقع ہے اور یہ زون 70 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اس وقت تک 20 سے زیادہ کمپنیاں پہلے ہی اس میں شامل ہو چکی ہیں۔

راشکئی زون ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر قائم ہے، جہاں 2 ارب ڈالر کے وعدے ہوئے ہیں اور یہ اسٹیل، سیمنٹ، فوڈ پروسیسنگ اور آئی ٹی کے شعبوں میں 50 ہزار ملازمتیں پیدا کرے گا۔

دونوں زونز کا مقصد سالانہ 10 ارب ڈالر کی برآمدات میں اضافہ کرنا اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ چینی سرمایہ کاری، گرین ٹیک اور آئی ٹی کلسٹرز میں نئے وعدے، اس رفتار کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

اے آئی آئی بی اور اے ڈی پی ’آسان بزنس‘ اصلاحات کی بدولت سرمایہ کاروں کو زونز میں شامل ہونے کا عمل اب چند دنوں میں مکمل ہو رہا ہے۔

اگر یہ منصوبے کامیابی سے مکمل ہو جائیں تو یہ زونز 2030 تک جی ڈی پی میں 5 سے 7 فیصد اضافہ کر سکتے ہیں اور پاکستان کو خطے میں صنعتی مرکز کے طور پر مستحکم کر سکتے ہیں۔

سی پیک فیز ٹو کے تحت اقتصادی زونز پاکستان کی برآمدات پر مبنی صنعتی ترقی کی سمت کا عکاس ہیں۔ مراعات اور آسان قوانین غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

دھابیجی اور راشکئی زونز 5 ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کھینچ رہے ہیں، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی علامت ہے۔

یہ زونز چینی صنعتوں کی منتقلی اور جدید مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتے ہیں۔

زونز خطے کے توازن کو فروغ دے کر سندھ اور خیبر پختونخوا کی معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں۔

3 لاکھ سے زیادہ براہِ راست اور بالواسطہ ملازمتیں نوجوانوں اور خواتین کو مہارت کی تربیت کے ذریعے بااختیار بنائیں گی۔

اقتصادی زونز سالانہ 10 ارب ڈالر تک برآمدات پیدا کر کے درآمدات پر انحصار کم کریں گے۔ جبکہ ٹیکنالوجی شراکت داری آٹومیشن، قابل تجدید توانائی اور سمارٹ مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھا رہی ہے۔

دھابیجی گرین صنعتی ماڈل کے طور پر ابھر رہا ہے، جس میں الیکٹرک وہیکلز اور صاف توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک فیز ٹو میں چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہوگی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

بندرگاہوں اور شاہراہوں سے حکمت عملی کے مطابق رابطہ پاکستان کے خطے میں تجارتی کردار کو مضبوط کرتا ہے۔ جبکہ ’آسان بزنس‘ اصلاحات سرمایہ کار دوست ماحول کو فروغ دے رہی ہیں۔

یہ اقدامات 2030 تک 5 سے 7 فیصد جی ڈی پی میں اضافہ کر سکتے ہیں اور پاکستان کو ٹریلین ڈالر کی معیشت کے راستے پر گامزن کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اربوں ڈالر اقتصادی زونز جی ڈی پی سرمایہ کاری سی پیک فیز ٹو ملکی معیشت وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اربوں ڈالر جی ڈی پی سرمایہ کاری سی پیک فیز ٹو ملکی معیشت وی نیوز سی پیک فیز ٹو سرمایہ کاری کر سکتے ہیں سے زیادہ ارب ڈالر رہے ہیں ڈالر کی

پڑھیں:

ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے: اسد قیصر

اپوزیشن رہنما پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو: فائل

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاک فوج ہماری فوج ہے۔ ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔

اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہا کہ خیبر پختونخوا کا این ایف سی میں جو شیئر ہے وہ دیا جائے، سرتاج عزیز کمیٹی نے جو 1000 ارب روپے دینے کا کہا وہ دیے جائیں، این ایف سی میں تمام صوبوں نے فاٹا انضمام پر حصہ دینے کا کہا، خیبر پختونخوا میں جب فاٹا ضم ہوا تو خیبر پختونخوا کا شئیر 19 فیصد ہوگیا، گیس کی رائلٹی سمیت صوبے کے وسائل کو روکا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی معیشت کو نقصان پہنچا، ہمارے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچا، ہماری سرمایہ کاری کی شرح اور صنعتیں جنگ کی وجہ سے ختم ہوئیں۔ وار ان ٹیرر کے بعد خودکش دھماکے اور ڈورن حملے ہوئے، ماضی میں دیکھا بھتے کی کالز آتی تھیں تو کون سرمایہ کاری کرتا ہے؟

اسد قیصر نے کہا کہ ہم سے بہتر کوئی پاکستانی نہیں، پاکستان ہماری جان ہے، ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو، تمام ادارے مضبوط ہوں، تمام ادارے آئین کے دائرے میں کردار ادا کریں۔ پاک فوج ہماری فوج ہے، یہ ہمارے ہی بچے ہیں، ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔

اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پوری دنیا کے ساتھ تجارت کے مواقع ہونا چاہئیں، امن کی جہاں بھی ضرورت ہو پاکستان کردار ادا کرے، پاکستان کسی تنازع میں اپنا کردار ادا نہ کرے۔

اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ چار ماہ کی رپورٹ آئی ہے کہ ایکسپورٹ نیچے گر گئی ہے، تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ گیا ہے، ہم کہتے ہی تھے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، یہاں کا ٹیکس اسٹرکچر صحیح نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل سرفراز نے کہا کہ ’اتنے ٹیکس میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا‘۔ گورننس کا سسٹم اتنا خراب ہے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکنالوجی اصلاحات: پاکستان کی آئی ٹی سیکٹر میں غیرمعمولی رفتار سے ترقی
  • ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے: اسد قیصر
  • سی پیک کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری، چینی فرم سرمایہ کاری کی خواہاں
  • ترک وزیر کی ملاقات: وزیراعظم کا توانائی، پٹرولیم میں تعاون کے فروغ پر زور، سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت: پاکستان، ترکیہ کے کان کنی شعبہ میں سمجھوتے
  • پاکستان میں مالیاتی ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، وزارت آئی ٹی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترک کمپنیوں کو توانائی کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت
  • یو اے ای کیساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع میں تعاون مزید بڑھنے کا یقین ہے: صدر مملکت
  • پاکستان فِن ٹیک کا نیا پاور ہاؤس بننے لگا، ڈیجیٹل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں میں تیز رفتار ترقی
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت کتنی ہو گئی؟