وفاقی جوڈیشل اکیڈمی میں اصلاحاتی ورکشاپ، عدالتی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے جامع لائحہ عمل تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں نیشنل ای کورٹ اصلاحاتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر، وزارت اطلاعات و ٹیلی کمیونی کیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے نمائندوں سمیت مختلف اعلیٰ اداروں نے شرکت کی۔
تقریب میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اب محض اختیار نہیں بلکہ عدالتی خدمات کی مؤثر اور شفاف فراہمی کے لیے بنیادی ضرورت بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی اصلاحات کی جانب اہم قدم، آئینی عدالت کی ملک گیر توسیع کا منصوبہ
ورکشاپ میں ہائیکورٹس کے رجسٹرارز، لا اینڈ جسٹس کمیشن، نیشنل کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن اور مختلف آئی ٹی ماہرین نے ملکی عدالتی نظام میں ڈیجیٹل اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
شرکا نے عدالتوں میں موجود تکنیکی ڈھانچے، جاری ڈیجیٹائزیشن اور اداروں کو درپیش رکاوٹوں کا گہرائی سے جائزہ پیش کیا۔
اعلامیے کے مطابق ورکشاپ میں قومی سطح پر مربوط ای کورٹ نظام کے قیام اور ایک مشترکہ ڈیجیٹل ماسٹر پلان کی تیاری پر گفتگو ہوئی۔ عدالتی اداروں کے درمیان تکنیکی ربط بڑھانے اور نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے کردار کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی عوام دوست عدالتی اصلاحات پر پیش رفت رپورٹ جاری
اجلاس میں عدالتوں کی مختلف سطحوں پر درپیش مسائل، ان کے ممکنہ حل اور آئندہ مراحل کے لیے جامع لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا۔ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی اور مختلف رجسٹرارز نے عدالتی اداروں کے تکنیکی جائزوں پر مبنی تفصیلی رپورٹس بھی شیئر کیں۔
ورکشاپ میں قومی ڈیجیٹل انصاف فریم ورک کی تیاری کی منظوری دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ عدالتی خدمات کو زیادہ شفاف، تیز اور عوام کے لیے آسان بنانے کے لیے واضح عملی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اصلاحاتی ورکشاپ جوڈیشل اصلاحات عدالتی ڈیجیٹلائزیشن نیشنل ای کورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اصلاحاتی ورکشاپ جوڈیشل اصلاحات عدالتی ڈیجیٹلائزیشن نیشنل ای کورٹ کے لیے
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ و بلوچستان ہائیکورٹس تقرری منظوری، جوڈیشل کمیشن اعلامیہ
اسلام آباد (نیوزڈیسک) جوڈیشل کمیشن اجلاسوں میں جسٹس ظفر احمد راجپوت کو سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس کامران خان ملاخیل کو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ لگانے کی منظور دی گئی۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا مستقل جج لگانے کی منظوری بھی دی گئی۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس، 4 ہائیکورٹس کیلئے مستقل چیف جسٹسز کے ناموں کی منظوری
جوڈیشل کمیشن نے رولز میں ترامیم کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، وفاقی آئینی عدالت کے جج جسٹس عامر فاروق کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔
اٹارنی جنرل، فاروق ایچ نائیک، بیرسٹر علی ظفر اور احسن بھون کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
یہ کمیٹی جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرے گی۔