مسلم کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی سب سے قدیم اور نظریاتی جماعت ہے، سردار عتیق
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
سردار عتیق احمد خان نے سنگڑھ بٹھارہ میں ممبر ڈسٹرکٹ کونسلر و صدر یونین کونسل چمیاٹی سردار شوکت افضل عباسی کی رہائش گاہ پر مسلم کانفرنس کے مقامی کارکنان سے ملاقات کی۔ اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عتیق احمد خان نے دھیرکوٹ، سنگڑھ اور بٹھارہ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے مختلف مقامات پر مسلم کانفرنس کے کارکنان اور رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، مرحوم رہنماؤں کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیا اور جماعتی امور پر تفصیلی مشاورت کی۔ سردار عتیق احمد خان نے سنگڑھ بٹھارہ میں ممبر ڈسٹرکٹ کونسلر و صدر یونین کونسل چمیاٹی سردار شوکت افضل عباسی کی رہائش گاہ پر مسلم کانفرنس کے مقامی کارکنان سے ملاقات کی۔ کارکنان نے اپنے قائد کا پُرجوش استقبال کیا، پھولوں کے ہار پہنائے اور نعروں سے فضا گونج اُٹھی۔ اس موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہا مسلم کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی سب سے قدیم اور نظریاتی جماعت ہے۔اسی جماعت نے 1932ء میں کشمیری قوم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا اور آج بھی ہم اسی نظریے کے امین ہیں۔ تحریکِ آزادی کشمیر کی بنیاد اسی جماعت نے رکھی اور ہم آج بھی اس جدوجہد کے محافظ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم کانفرنس نے ہمیشہ الحاقِ پاکستان کے نظریے، کشمیری تشخص اور اسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ہمارے بزرگوں نے جس مشن کے لیے اپنی زندگیاں وقف کیں، ہم اُس پر قائم ہیں۔ کوئی طاقت ہمیں اپنے اصولوں اور مقاصد سے نہیں ہٹا سکتی۔ مسلم کانفرنس کا ہر کارکن دراصل تحریکِ آزادی کا سپاہی ہے، جو ریاست کے مستقبل کو پاکستان کے ساتھ محفوظ دیکھتا ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آج کے دور میں نظریاتی سیاست کو دوبارہ زندہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ یہ جماعت مفادات کی سیاست نہیں بلکہ نظریے اور ایمان کی سیاست کرتی ہے۔کارکن ہمارا سرمایہ ہیں، اُن کے بغیر جماعت ایک جسم کے بغیر روح کے مانند ہے۔ ہم کارکنوں کو مضبوط کریں گے، تنظیمی ڈھانچے کو نچلی سطح تک فعال بنائیں گے اور عوامی رابطہ مہم کو تیز کریں گے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مسلم کانفرنس کے تاریخی کردار سے روشناس ہوں اور سوشل میڈیا سمیت ہر پلیٹ فارم پر جماعت کا نظریہ اجاگر کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سردار عتیق احمد خان نے مسلم کانفرنس کے
پڑھیں:
جب تک کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہیں کیا جاتا خلش باقی رہیگی، عمر عبداللہ
اننت ناگ میں اپنے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ریاستی درجہ کی بحالی مرکز اور جموں و کشمیر کے درمیان موجود دوریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے، جبکہ باقی چار سالوں میں عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا عزم برقرار ہے۔ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جو وعدے عوام سے کئے تھے، ہم ان پر قائم ہیں۔ ہمارا موازنہ وقت سے پہلے نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ برس مکمل ہونے کے بعد ہم اپنا مکمل حساب کتاب عوام کے سامنے رکھیں گے اور عوامی فیصلہ ہی ہمارے کارکردگی کا اصل پیمانہ ہوگا۔ پی ڈی پی کے صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے حکومت کو مشروط حمایت کی پیشکش کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ جو بھی بل ایوان میں اسپیکر کی منظوری سے پیش کیا جائے گا اور جس سے جموں و کشمیر کے عوام کو فائدہ ہو، نیشنل کانفرنس اس کی مخالفت نہیں کرے گی۔ تاہم یہ طے کرنا ہے کہ کون سا بل کب پیش ہوگا، یہ صرف اسپیکر کا اختیار ہے، نہ کہ کسی ایم ایل اے کا۔
انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بڈگام میں نیشنل کانفرنس اپنا امیدوار میدان میں اتارے گی۔ انہوں نے کہا کہ نگروٹہ نشست کے لئے کانگریس سے بات چیت جاری ہے، اگر کانگریس وہاں سے امیدوار اتارنا چاہے، تو ہم ان کی بھرپور حمایت کریں گے۔ کانگریس نے اس سلسلے میں اپنی اعلیٰ قیادت سے اجازت طلب کی ہے اور اجازت ملنے کی صورت میں ہم مشترکہ حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ اننت ناگ میں اپنے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ریاستی درجہ کی بحالی مرکز اور جموں و کشمیر کے درمیان موجود دوریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا جب تک جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس نہیں دیا جاتا، مرکز اور یہاں کی عوام کے درمیان خلش باقی رہے گی، جب ہم خصوصی درجہ سے محروم ہوئے تو ہمارے بزنس رولز، ایڈووکیٹ جنرل اور کئی اہم ادارے ہمارے دائرہ اختیار سے نکل گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب عوامی نمائندہ حکومت کے ماتحت ہونا چاہیئے۔