گل رحیم خان نے مجاہدانہ زندگی گزاری‘اسد اللہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251021-08-18
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سینئررہنما جماعت اسلامی و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ گل رحیم خان نے ایک مجاہدکی طرح زندگی بسر کی۔انہوں نے خدمت خلق کو اپنا شعار بنایا اور مخلوق خدا کے لیے اپنی زندگی وقف کی۔اقامت دین کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔دنیا کی زندگی دھوکا اور فریب کے سوا کچھ نہیں آخرت کی نہ ختم ہونے والی زندگی کے لیے تیاری کی جائے۔یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے سابق نائب امیر اور نوجوانوں کی تنظیم شباب ملی کے سابق نائب صدر گل رحیم خان کے انتقال پر ان کی رہائش پر تعزیت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع سائٹ غربی ڈاکٹر نور الحق ، شباب ملی سندھ کے سابق صدر اور پریم یونین ریلوے کے مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو ،جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا ،قیم ضلع راشد خان ،این ایل ایف کراچی کے سیکرٹری محمد قاسم جمال ودیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔اسد اللہ بھٹو نے گل رحیم خان کے ایصال اور مغفرت کے لیے دعا بھی کی۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ موت ایک حقیقت ہے اور ہر نفس کو اس کا مزا چکھناہے۔موت سے پہلے موت کی تیاری کی جائے۔گل رحیم خان نے دین کو اچھی طرح سمجھا اور پھر وہ اس پر ڈٹ گئے اور اپنی پوری زندگی انہوں نے اقامت دین کا کام کیا۔اقامت دین کا کام جنت کا راستہ ہے اور ہم سب جنت کے حصول اور اللہ کی رضا کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے گل رحیم خان کے بیٹے محمد قاسم شلمانی اور ان کے بھائیوں کو نصیحت کی کہ وہ گل رحیم خان کے مشن پر عمل پیرا ہوں اور اپنی جدوجہد کے ذریعے ظلم کے نظام کاخاتمہ کریں اور ملک میں اسلامی نظام کی جدوجہد کو تیز کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گل رحیم خان کے جماعت اسلامی اللہ بھٹو انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
عنوان: بی بی فاطمہ الزھراء بعنوان موجودہ دنیا میں رول ماڈل
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
عنوان: بی بی فاطمہ الزھراء بعنوان موجودہ دنیا میں رول ماڈل
میزبان: محمد سبطین علوی
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین سید ضیغم رضوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
موضوعات گفتگو:
آئمہ اطہار اور بی بی فاطمہ (س) کے ساتھ ہمارا تعلق اور رابطہ کیسا
کن پہلووؤں میں ہمارے لئے رول ماڈل ہیں۔
حسن اخلاق کے حوالے سے بی بی کی سیرت
بی بی کیسے دنیاوی اور اخروی زندگی میں ہمارے لئے رول ماڈل ہیں
*خلاصہ گفتگو* :
آئمہ اطہار اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا کے ساتھ ہمارا تعلق صرف عقیدت کا نہیں بلکہ عملی پیروی کا تعلق ہے۔ یہ ہستیاں ہمیں دکھاتی ہیں کہ ایمان صرف عبادت کا نام نہیں بلکہ کردار، اخلاق اور ذمہ داری کا بھی نام ہے۔ ہمارے لیے رول ماڈل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اپنی زندگی میں اپنائیں—چاہے گھریلو کردار ہو، سماجی ذمہ داری ہو یا اللہ سے معنوی رابطہ۔
بی بی فاطمہؑ حسنِ اخلاق میں اعلیٰ ترین مثال ہیں۔ اُن کی نرم مزاجی، ایثار، دوسروں کا خیال رکھنا، کمزوروں کی مدد کرنا اور اپنے گھرانے میں محبت و احترام کی فضا قائم رکھنا ہمارے لیے روشن نمونہ ہے۔ دنیاوی زندگی میں وہ ذمہ داری، سادگی اور توازن کا درس دیتی ہیں، جبکہ اخروی زندگی کے لیے تقویٰ، عبادت اور اللہ کی رضا کی تلاش کو بنیادی اہمیت دیتی ہیں۔ اسی لیے بی بی فاطمہؑ ہر دور کی کامل رول ماڈل ہیں۔