data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیٹ یا معدے کا السر، جسے پیپٹک یا گیسٹرک السر بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں معدے یا چھوٹی آنت کی اندرونی جھلی پر زخم بن جاتا ہے۔ یہ زخم عام طور پر ہیلیکوبیکٹر پائلوری بیکٹیریا کے حملے یا درد کش ادویات کے طویل استعمال سے پیدا ہوتا ہے۔

اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے اور معدے کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

السر کی بڑی وجوہات میں اسپرین، آئبوپروفین یا دیگر درد کش ادویات کا زیادہ استعمال شامل ہے جو معدے کی حفاظتی جھلی کو کمزور کر دیتی ہیں۔ اسی طرح مرچ مسالے دار یا جنک فوڈ کا زیادہ استعمال، ذہنی دباؤ، الکحل نوشی اور تمباکو کا استعمال بھی معدے میں تیزابیت بڑھا دیتا ہے۔ ہیلیکوبیکٹر پائلوری بیکٹیریا معدے کی چپچپا جھلی کو متاثر کرکے تیزاب کو اندر تک پہنچنے دیتا ہے جس سے زخم بننے کا عمل شروع ہوتا ہے۔

السر کی علامات میں پیٹ میں جلن یا درد، خاص طور پر کھانے کے بعد یا خالی پیٹ میں ہونا، سینے میں جلن، ڈکاروں کا زیادہ آنا، متلی یا الٹی کا احساس، بھوک میں کمی اور وزن کا تیزی سے کم ہونا شامل ہیں۔ اگر پاخانہ سیاہ یا خونی ہو جائے تو یہ السر کی خطرناک علامت سمجھی جاتی ہے۔

اس سے بچاؤ کے لیے ہلکی اور کم مرچ مصالحے والی غذا کا استعمال کریں، ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے یوگا یا مراقبہ کریں، الکحل اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں، اور ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر درد کش ادویات ہرگز استعمال نہ کریں۔ اگر پیٹ میں شدید درد، خون کی الٹی یا پاخانے میں خون نظر آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ یہ السر کی سنگین حالت کی نشاندہی ہوسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: السر کی

پڑھیں:

دہلی میں آلودگی سے ہوا کا معیار انتہائی خراب، اے کیو آئی 330 ہوگیا

دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کا براہ راست لوگوں کی صحت پر اثر پڑ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں ہوا کا معیار آج بھی انتہائی آلودہ رہا ہے جس کی وجہ سے 24 گھنٹے کا اوسط اے کیو آئی 330 ریکارڈ کیا گیا جو "انتہائی خراب" زمرے میں آتا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام دعوؤں کے باوجود دہلی۔این سی آر گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زہریلی ہوا سے آزاد نہیں ہو سکے ہیں۔ اس صورتحال میں سب سے زیادہ پریشانی دمہ کے مریضوں اور بزرگوں کو ہورہی ہے۔ 40 میں سے 31 مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر اے کیو آئی انتہائی خراب زمرے میں ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران نہرو نگر میں اے کیو آئی 369 اور منڈکا میں 387 رہا۔ کل صبح 9 بجے تک اوسط اے کیو آئی 335 درج کیا گیا تھا اور زیادہ تر اسٹیشنوں پر 300 سے اوپر کی سطح برقرار رہی۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آج صبح ہلکی دھند پڑنے کی پیش گوئی کی تھی جس میں کم سے کم درجہ حرارت 9 اور زیادہ سے زیادہ 24 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق آسمان جزوی طور پر ابر آلود رہے گا۔

ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے 3 سے 4 دنوں تک اے کیو آئی موجودہ سطح کے آس پاس رہے گا۔ دہلی میں اکتوبر سےآلودگی مسلسل خراب، انتہائی خراب اور سنگین زمروں میں رہی ہے۔ 14 اکتوبر کے بعد ایک بھی دن ایسا نہیں گزرا جب اے کیو آئی 200 سے نیچے آیا ہو۔ موسمی عوامل کی وجہ سے آلودگی ذرات فضا میں پھیلے ہوئے ہیں جب کہ آلودگی ذرائع توقعات کے مطابق قابو نہیں ہوپا رہے ہیں۔ ہفتہ کی شام دہلی-این سی آر کی ہوا میں پی ایم 10 کی سطح 275.7 اور پی ایم 2.5 کی سطح 157.4 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر تھی جو معیار سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔

اس دوران دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کا براہ راست لوگوں کی صحت پر اثر پڑ رہا ہے۔ دمہ کے مریضوں اور بزرگوں کو سانس لینے میں دشواری ہورہی ہے۔ آنکھوں میں جلن، انفیکشن، گلے میں خراش، کھانسی اور درد کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے۔ پھیپھڑے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور لوگ تھکاوٹ، اضطراب اور سر درد جیسی بڑھتی ہوئی علامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہیں حکومتی اداروں کا کہنا ہے کہ صرف بارش یا تیز ہوائیں آلودگی کو کم کر سکتی ہیں لیکن فی الحال ایسی موسمی سرگرمی کے امکانات کم ہیں۔ نتیجتاً اگلے تین چار دنوں تک ریلیف کی توقع نہیں ہے۔

دہلی اور این سی آر میں آلودگی کے ساتھ ہی لوگوں کو شدید سردی کا بھی سامنا ہے۔ پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور میدانی علاقوں میں اس کے اثرات محسوس کئے جا رہے ہیں۔ اس دوران 10 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے شہر میں سردی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ فی الحال کم سے کم درجہ حرارت 5 ڈگری پر برقرار ہے وہیں محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے لئے سردی کی لہر کا الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کھڑے ہو کر کھانا کھانے کی عادت جسم اور میٹابولزم کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
  • آئی ایم ایف کی نئی قسط سے پاکستان کی معیشت میں امید یا چیلنجز؟ جانیے 1.29 ارب ڈالر کی تفصیل
  • وزن کم کرنے کےلیے صرف دبلا ہونا کافی نہیں، زیادہ اہم کیا ہے؟
  • آج اور کل: اسلام آباد آنے کے لیے کون سے راستے ہرگز استعمال نہیں کرنے چاہئیں؟
  • شدید دھند: موٹروے پولیس نے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی
  • کھجوروں کے استعمال سے صحت کو ہونے والے 6 بہترین فوائد
  • خلیل جبران اور می زیادہ
  • دہلی میں آلودگی سے ہوا کا معیار انتہائی خراب، اے کیو آئی 330 ہوگیا
  • اسلام آباد: 8 اور 9 دسمبر کو کن شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگی؟
  • انڈونیشیا میں قیامت خیز سیلاب: ہلاکتیں 900 سے زائد، بھوک موت بانٹنے لگی