والد کے انتقال پر دیر رات تک مہمان نوازی میں مصروف رہی، نادیہ افگن
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
سینئر اداکارہ نادیہ افگن نے والد کے انتقال کے وقت اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ رات دیر تک مہمان نوازی میں مصروف رہیں اور بار بار تعزیت کے لیے آئے مہمانوں سے پوچھتی رہیں کہ کیا انہوں نے کھانا کھایا یا نہیں۔
نادیہ افگن نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ریل شیئر کرتے ہوئے جنازے پر مہمانوں کو کھانا کھلانے کے رواج پر تنقید کی ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ ان کے والد کے انتقال کے وقت سب سے زیادہ پریشان کن پہلو یہ تھا کہ کالونی کے انچارج ان کے پاس آئے اور پوچھا کہ کرسیاں، ٹینٹ اور کھانا کہاں سے کروانا ہے۔
نادیہ افگن کے مطابق اس دن وہ رات دیر تک صرف مہمان نوازی میں مصروف رہیں اور بار بار تعزیت کے لیے آنے والے مہمانوں سے یہی پوچھتی رہیں کہ کیا انہوں نے کھانا کھایا یا نہیں اور انہیں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ جب ان کا انتقال ہو تو واضح ہدایت کے ساتھ یہ طے کیا جائے کہ ان کے جنازے میں آنے والے کسی شخص کو کھانا نہیں دیا جائے گا۔
نادیہ افگن کا کہنا تھا کہ اب جس نے آنا ہے آئے اور جس نے نہیں آنا وہ نہ آئے۔
View this post on InstagramA post shared by Media Insightpk (@mediainsightpk)
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نادیہ افگن
پڑھیں:
ڈکی بھائی کا کیس نوجوانوں کیلئے سبق ہے کہ شارٹ کٹ کے بجائے محنت کریں: نادیہ خان
پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ معروف اداکارہ و میزبان نادیہ خان کا کہنا ہے کہ یوٹیوبر ڈکی بھائی کے کیس سے نوجوانوں کو سبق ملے گا کہ شارٹ کٹ کے بجائے محنت کریں۔
حال ہی میں نادیہ خان نے اپنے ایک پروگرام میں حالیہ گیمبلگ ایپس کی غیرقانونی تشہیر کیس کے حوالے سے بات کی اور اسے نوجوانوں کے لیے مثال قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان میں تو کوئی ایکشن نہیں لے گا، یہاں تو آسانی ہے، وہ دیکھیں کہ ڈکی بھائی کو کیسے پوچھا جا رہا ہے اور رجب بٹ کو بھی انٹرپول کے ذریعے پاکستان واپس بلایا جائے گا۔
میزبان نے کہا، “ایسے کروڑوں کا کیا فائدہ جس سے بےعزتی اور ذلت ملے، جو نام بنایا، فینز بنائے وہ آپ سے خفا ہوجائیں۔ دوسرا ڈکی بھائی کو جو مالی نقصان ہو رہا ہے وہ اب اسے کیسے پورا کریں گے۔ جب راتوں رات پیسہ آتا ہے، تو اس کے ساتھ ذمہ داری بھی آتی ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ ایزی منی خطرناک ہے، یہ سب آج کل کے نوجوانوں کے لیے ایک سبق ہے۔ ہمیں والدین نے سیکھایا تھا کہ بغیر محنت کے آسانی کے ساتھ کمایا جانے والا پیسہ ہمیشہ آسانی سے چلا جاتا ہے اور جب پیسہ محنت کرکے آہستہ آہستہ کمایا جاتا ہے تو اس کی قدر ہوتی ہے اور ذمہ داری بھی آتی ہے۔
نادیہ خان نے کہا کہ بحیثیت ماں مجھے تسلی ملی کیونکہ ان یوٹیوبرز خاص طور سے ڈکی بھائی سے ہمارے لاکھوں بچے متاثر ہو رہے تھے، وہ سمجھ رہے تھے کہ تعلیم سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا، اس کے برعکس وی لاگنگ میں پیسہ اور عیاشی دونوں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسے بچے اب دیکھیں کہ آج یہ شخص کہاں ہے، ایسے شخص کو آئیڈلائز نہیں کرنا، بلکہ محنت کرنی ہے، پڑھائی پر توجہ دینی ہے اور آہستہ آہستہ، محنت سے پیسہ اور عزت کمانی ہے۔