بھارتی جریدے کے دعوے: 20 ہزار پاکستانی فوجیوں کو غزہ بھیجنے کی خبر بے بنیاد نکلی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی جریدے میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی ایس پی آر اور دفتر خارجہ نے کبھی بھی غزہ میں کسی فوجی مشن کی تائید یا اعلان نہیں کیا۔
پاکستان کا موقف واضح ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی خود ارادیت کی حمایت میں اصولی اور مستحکم موقف رکھتا ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات نے بھی تصدیق کی کہ پاکستان نے نہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا اور نہ ہی کسی فوجی تعیناتی پر بات کی گئی ہے۔
یہ دعوے مکمل طور پر بے بنیاد اور حقیقت سے بعید ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں پاکستانی فوجی دستے کی تعیناتی کا اشارہ
غزہ میں تعینات بین الاقوامی فورس میں پاکستان کے فوجی دستے شامل ہوسکتے ہیں، اسرائیلی اخبار
گزشتہ ہفتے اسرائیل کی خارجہ و دفاعی امور کمیٹی کو بند کمرہ اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں انکشاف
اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ میں تعینات کی جانے والی بین الاقوامی فورس میں پاکستان کی فوجی دستے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی دفاعی حکام نے قانون سازوں کو بتایا ہے کہ غزہ میں 2 سالہ جنگ کے بعد استحکام قائم کرنے کے لیے تشکیل دی جانے والی بین الاقوامی فورس میں پاکستان کے فوجی دستے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔اسرائیلی ویب سائٹ ’وائی نیٹ نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے اسرائیلی کینیسٹ کی خارجہ و دفاعی امور کمیٹی کو بند کمرہ اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس بین الاقوامی فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان اور پاکستان کے فوجی شامل ہوں گے۔رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا پہلے ہی اس مشن کے لیے اپنی فوج بھیجنے کی پیشکش کر چکا ہے جبکہ اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق آذربائیجان نے بھی اپنے فوجی فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی فوجیوں کی ممکنہ شمولیت کے بارے میں اب تک باضابطہ طور پر کوئی اعلان یا عوامی سطح پر تذکرہ نہیں کیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے غزہ میں پاکستانی افواج کی تعیناتی کے حوالے سے کہا تھا کہ اس بارے میں وزارت خارجہ جواب دے گی۔