data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان نے مستقبل کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی سمت ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے چین کے ساتھ کوانٹم کمپیوٹنگ اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیے ہیں۔

یہ پیش رفت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل  کی معاونت سے عمل میں آئی ہے، جس کا مقصد ملکی معیشت کو جدید سائنسی بنیادوں پر استوار کرنا اور پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا میں صفِ اول کے ممالک میں شامل کرنا ہے۔

اس معاہدے کے تحت سی پیک فیز II میں ایک نئے تحقیقی و سائنسی منصوبے، نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے، جو نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجی ترقی میں سنگِ میل ثابت ہوگا بلکہ صنعتی و سائنسی خودکفالت کی بنیاد بھی رکھے گا۔

یہ مرکز کوانٹم ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق، تربیت، جدت اور ماہرین کے باہمی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے۔

ایس آئی ایف سی کے مطابق کوانٹم ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان میں صحت، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، دفاعی نظام، ٹریفک مینجمنٹ اور سائبر سیکورٹی جیسے اہم شعبوں میں انقلابی بہتری متوقع ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ کے جدید اطلاق سے ڈیٹا کے تجزیے، رفتار اور سیکورٹی کے نظام میں بے مثال ترقی حاصل کی جا سکے گی، جو ملکی سلامتی اور ترقی دونوں کے لیے نیا دور ثابت ہوگی۔

چینی ماہرین اور کمپنیوں کی شمولیت سے نہ صرف پاکستان کی صنعتی پیداوار اور معیشت مستحکم ہوگی بلکہ مقامی سطح پر جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات کو فروغ ملے گا۔ اس اشتراک کے ذریعے پاکستانی ماہرین کو تربیت اور تحقیق کے نئے مواقع ملیں گے، جس سے ملک میں ٹیکنالوجیکل خود انحصاری کو فروغ حاصل ہوگا۔

ایس آئی ایف سی کے مطابق ڈیجیٹل انقلاب اور جدید سائنسی ترقی پاکستان کے مستقبل کی سمت طے کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ یہ شراکت نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ تعلیم، صنعت اور قومی سلامتی کے میدان میں بھی پاکستان کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کے

پڑھیں:

اے آئی ٹیکنالوجی کے اثرات، ایمازون نے 14 ہزار ملازمین کی چھانٹی کا اعلان کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے اپنے کارپوریٹ شعبے میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کرتے ہوئے 14 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمازون نے منگل کے روز تصدیق کی کہ کمپنی اپنے کارپوریٹ دفاتر میں ملازمتوں میں کمی لانے کے منصوبے پر عمل شروع کر چکی ہے۔ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ کمپنی 30 ہزار تک ملازمین کو فارغ کرنے پر غور کر رہی ہے، تاہم اب ابتدائی مرحلے میں یہ تعداد 14 ہزار رکھی گئی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے استعمال اور تنظیمی ڈھانچے میں مؤثریت پیدا کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ایمازون کی سینئر نائب صدر بیتھ گیلیٹی نے ملازمین کے نام جاری ایک پیغام میں کہا کہ کمپنی کے اس فیصلے کا مقصد تنظیم کو مزید مضبوط بنانا اور وسائل کو ان شعبوں میں منتقل کرنا ہے جو کمپنی اور صارفین کے مستقبل کے لیے زیادہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ان کے مطابق مصنوعی ذہانت انٹرنیٹ کے بعد سب سے بڑی ٹیکنالوجی انقلاب بن کر ابھری ہے، جس نے نہ صرف کام کرنے کے طریقے بدل دیے ہیں بلکہ رفتار اور جدت میں بھی غیر معمولی اضافہ کیا ہے۔ “ہم ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں جہاں تیز تر فیصلے اور لچکدار تنظیمی ڈھانچہ کمپنی کے تسلسل کے لیے ناگزیر ہیں۔ اسی لیے ہمیں اپنے ادارے کو نئے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا پڑ رہا ہے،” انہوں نے لکھا۔

نوٹ میں مزید کہا گیا کہ کمپنی ان تمام ملازمین کی مدد کرے گی جن کی ملازمتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ جہاں ممکن ہوا، انہیں کمپنی کے دیگر شعبوں میں نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی، جب کہ متاثرہ عملے کو خصوصی مالی پیکج اور معاونت فراہم کی جائے گی۔

خیال رہے کہ ایمازون کے دنیا بھر میں گوداموں اور دفاتر میں مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کمپنی کا یہ اقدام ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے بدلتے رجحانات اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے اثرات کے تناظر میں تنظیمی اصلاحات کی ایک بڑی مثال ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • چین پر 10 ہزار سال قبل گرنے والا شہابِ ثاقب 40 ایٹم بموں کے برابر نکلا
  • پاکستان اور چین کا کوانٹم ٹیکنالوجی میں تعاون، ایس آئی ایف سی کے تحت اہم پیش رفت
  • اے آئی ٹیکنالوجی کے اثرات، ایمازون نے 14 ہزار ملازمین کی چھانٹی کا اعلان کردیا
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا مصر، اردن اور سعودی عرب کا تاریخی دورہ: دفاعی تعاون اور انٹیلی جنس اشتراک پر اہم پیشرفت
  • پاکستان کی معاشی ترقی غربت کم کرنے کیلیے ناکافی قرار: عالمی بینک کا انتباہ
  • آئی ٹی شعبے کی ترقی حکومت کی ترجیح ہے: شزا فاطمہ خواجہ
  • پاکستان اور یورپی پارلیمنٹ کے وفد کا جی ایس پی پلس فریم ورک کے تحت شراکت مضبوط بنانے پر اتفاق
  • چیف جسٹس کا ایک سالہ دور، قانونی ماہرین کا کارکردگی پر عدم اعتماد
  • حکومت کامعدنیات وکان کنی کیلئےنیاجامع قانونی نظام متعارف کروانےکا فیصلہ