پانی کا مسئلہ نیشنل کاز ہے، فوری اقدامات ناگزیر ہیں ،صدر ایف پی سی سی
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
پانی کا مسئلہ نیشنل کاز ہے، فوری اقدامات ناگزیر ہیں ،صدر ایف پی سی سی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:صدر ایف پی سی سی عاطف اکرام شیخ نے وزارت آبی وسائل میں منعقدہ نیشنل واٹر سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس میں شرکت کی ۔
اجلاس کی صدارت ایڈیشنل سیکرٹری مہر علی شاہ نے کی ،سینئر نائب صدر فیڈریشن ثاقب فیاض مگوں بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
اجلاس میں فیڈریشن کی طرف سے واٹر سیکیورٹی کے حوالے سے تیار کی گئی تجاویز اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ،
اس موقع پر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ نیشنل کاز کی حیثیت رکھتا ہے ،جس کیلئے باہمی، مربوط تعاون کی ضرورت ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو اب ہر سال سیلابوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو معیشت کےلئے تباہ کن ہے، پاکستان کا پرائیویٹ سیکٹر پانی کے مسائل کے حل کیلے حکومت کے شانہ بشانہ کام کرنے کو تیار ہے،
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا بڑا حصہ ایگرو بیس ہے،قومی سطح پر اختلافات بھلا کر اس مسئلے کے حل کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے ،
پانی کے حوالے سے ایمرجنسی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو آئندہ سالوں میں پاکستان کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑے گا،
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایمان مزاری کے شوہر ہادی چٹھہ احاطہ عدالت سے گرفتار پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں تاریخی کمی پاکستان کے معاشی استحکام کا انقلابی سفر، بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ میں بھی اعتراف سعودی عرب کا پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کرنے کا فیصلہ شرح سود کو ایک بار پھر برقرار رکھنے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، عاطف اکرام شیخ اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ پاکستان میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑی کمی، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل کا فیصلہ
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی—فائل فوٹونیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر موثر ادارہ جاتی ردعمل پر اتفاق کیا ہے۔
کمیٹی کا 56 واں اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں وفاقی آئی ٹی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان، تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے بھی شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردِعمل اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں دیگر اہم فیصلوں میں کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کا نفاذ، مقدمات کے فیصلوں کے لیے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عمل درآمد اور عدالتوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کے لیے قومی گائیڈ لائنز کی تیاری شامل ہیں۔
کمیٹی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد مقدمات نمٹانے کے ریکارڈ کو سراہا جبکہ پشاور ہائی کورٹ کے وراثتی مقدمات کے نظام کی تعریف کی اور تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری دی۔
اجلاس میں 2019ء تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز کو 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی اور جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا جبکہ خواتین اور خاندانی سہولت مراکز کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں انصاف تک رسائی فنڈ کے تحت 2 ارب 58 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری کرنے اور عدالتوں کی سولرائزیشن کے لیے صوبائی حکومتوں سے اضافی فنڈز لینے کی ہدایت کی گئی۔