آصف جان صدیقی سے سی بی اے کے وفد کی ملاقات ‘مسائل پیش کیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل ادارۂ ترقیا ت کراچی آصف جان صدیقی سے کے ڈی اے سی بی اے کے نمائندہ وفد نے سوک سینٹر میں ملاقات کی۔ وفد نے ادارے کے ملازمین کے مسائل، تنخواہوں، پنشن، اسٹاف کی کمی اور ادارے کے مالی امور پر تفصیلی گفتگو کی۔سی بی اے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے درخواست کی کہ گریڈ ایک تا پندرہ کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کو اولین ترجیح دی جائے۔ وفد نے کہا کہ ادارے کے اندر ملازمین کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے احکامات کی نقول سی بی اے کو بھی ارسال کی جائیں تاکہ شفافیت اور معلومات کا بہتر نظام قائم کیا جاسکے۔ عہدیداران نے پائپ فیکٹری کی بحالی کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی۔ ڈی جی کے ڈی اے آصف جان صدیقی نے کہا کہ پائپ فیکٹری کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے بزنس پلان تیار کر رہے ہیں تاکہ یہ فیکٹری ادارے کے لیے آمدن کا مستقل ذریعہ بن سکے۔ ڈی جی کے ڈی اے نے کہا کہ ادارے کا سب سے بڑا چیلنج کم آمدن ہے، اس کے حل کے لیے مختلف منصوبہ جات زیر غور ہیں، جن میں پلاٹس کی شفاف نیلامی بھی شامل ہے۔ ملاقات کے دوران سی بی اے وفد نے ریٹائرڈ ملازمین کی واجبات کی ادائیگی کے لیے منظور شدہ تین ارب روپے کی گرانٹ کو دوبارہ متعلقہ محکمے کے پاس بھیجنے کی درخواست کی۔ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف جان صدیقی نے وفد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ادارے کے ملازمین کے مسائل کے حل اور کے ڈی اے کی عملی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ادارے کے کے ڈی اے سی بی اے وفد نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
سندھ میں تعلیمی مسائل حل اور فیس میں کمی کی جائے، جعفریہ اسٹوڈنٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-4-7
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید فتح محمد رضوی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں تعلیمی مسائل فوری طور پر حل کرکے یونیورسٹی فیسوں میں کمی کی جائے اورطلبہ تنظیموں کے فوری انتخابات کا اعلان کیا جائے تاکہ طلبہ اپنی نمائندگی کے ساتھ پالیسی سازی میں حصہ لے سکیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچھ عرصہ قبل طلبہ یونین پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا،تاہم اس کے باوجود تاحال طلبہ یونین کے انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیاہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طلبہ سیاست پر پابندی کے خاتمے سے طلبہ میں سیاسی شعور پروان چڑھے گا اور ملک کو باصلاحیت نوجوان قیادت میسر آئے گی۔سید فتح رضوی نے بتایا کہ سندھ کے مختلف شہروں کے دوروں کے دوران انہیں تعلیمی اداروں کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا، جہاں یونیورسٹیوں سے لے کر پرائمری اسکولوں تک بنیادی سہولیات کی شدید کمی پائی جاتی ہے، جس کے باعث طلبہ و طالبات کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین کی موجودگی سے نہ صرف تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ مجموعی طور پر تعلیم کا معیار بھی بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں طلبہ و طالبات پر فیسوں کا بوجھ بڑھ چکا ہے ،لہذا حکومت اور جامعات کی انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ فیسوں میں نمایاں کمی کی جائے تاکہ تعلیم سب کیلئے قابل رسائی ہو۔انہوں نے کہا کہ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طلبہ یونین کی بحالی کے لیے تمام طلبہ تنظیموں کو ساتھ لے کر نا صرف حکومتی وزراء سے ملاقات کرے گی۔