اسمارٹ فون کے حد سے زیادہ استعمال کو روکنے والا نیا کیس متعارف
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیورو سائنس سے وابستہ ایک کمپنی نے ایسا منفرد اسمارٹ فون کیس تیار کیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ صارفین کا اسکرین ٹائم تقریباً نصف تک کم کر سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ فون کیس 6 پاؤنڈ (یعنی 2.
اسٹین لیس اسٹیل سے تیار کردہ یہ کیس 16 انچ میک بک پرو لیپ ٹاپ سے بھی زیادہ بھاری ہے۔ اسے دو دھاتی حصوں میں تیار کیا گیا ہے جنہیں فون کے گرد اسکرو کے ذریعے جوڑا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کیس 1980ء کی دہائی کے بلیک ڈائمنڈ فون سے متاثر ہو کر ڈیزائن کیا گیا ہے، جو کسی جیب میں سما نہیں سکتا۔ کمپنی کے مطابق جتنا زیادہ کوئی صارف فون استعمال کرے گا، اتنا ہی اسے جسمانی طور پر تھکاوٹ محسوس ہوگی، جو بالآخر فون کو نیچے رکھنے پر مجبور کر دے گی — اور اگر کوئی ورزش کا شوقین ہے تو اسے بطور ڈمبل بھی استعمال کر سکتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس بھاری کیس کے استعمال سے پٹھے بھی مضبوط ہوں گے۔ تاہم، اسے فون سے ہٹانا آسان نہیں، کیونکہ اس کے لیے رنچ کی ضرورت پڑتی ہے، جس سے صارفین ایک بار لگانے کے بعد اسے ہٹانے سے گریز کرتے ہیں۔
یہ انوکھا اسمارٹ فون کیس فی الحال فنڈنگ کے مرحلے میں ہے اور 210 ڈالرز میں پری آرڈر کیا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے اس کا پیتل کا ورژن بھی تیار کیا ہے جو مزید بھاری اور مہنگا ہے، جس کی قیمت 500 ڈالرز رکھی گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فون کیس
پڑھیں:
پاکستان کی سوشل میڈیا کمپنیوں کو دہشتگردانہ کونٹینٹ روکنے کے لیے حتمی وارننگ
پاکستان نے بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کو سخت وارننگ جاری کی ہے کہ وہ ملکی قوانین کی پابندی کریں اور دہشتگردنہ مواد کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف برازیل کی طرح کارروائی کی جا سکتی ہے جو گزشتہ سال ’ایکس‘ کے خلاف کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا نابالغ بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے کہا کہ حکومت نے ایکس، میٹا، فیس بک، واٹس ایپ، یوٹیوب، ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام سمیت تمام پلیٹ فارمز کے ساتھ اپنے تحفظات کا باقاعدہ اظہار کیا ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ یہ ہماری آخری وارننگ ہے۔ ان کمپنیوں کو پاکستانی قوانین پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان میں دفاتر قائم کرنے ہوں گے، اور اے آئی اور الگورتھم کے آلات کے ذریعے دہشتگردانہ سرگرمیوں سے متعلق اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنی ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ متعدد اکاؤنٹس ایسے ہیں جو علاقائی دہشتگرد نیٹ ورکس سے منسلک ہیں اور مختلف پلیٹ فارمز پر سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اکاؤنٹس ایسے تنظیموں سے منسلک ہیں جنہیں پہلے ہی امریکا اور اقوام متحدہ نے ممنوع قرار دیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرحد پار آن لائن سرگرمیاں شدت پسندی اور سیکیورٹی خطرات میں اضافہ کر رہی ہیں۔
برازیل کی مثال
پاکستان نے برازیل کا حوالہ دیا، جہاں گزشتہ سال جون میں سپریم کورٹ نے ایکس تک رسائی بلاک کر دی تھی کیونکہ اس نے 2022 کے صدارتی انتخابات کے دوران غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کو بند نہیں کیا تھا۔’ایکس‘ نے بعد میں 5.1 ملین ڈالر جرمانہ ادا کیا اور ایک مقامی نمائندہ مقرر کیا، جس کے بعد رسائی بحال ہوئی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار اپنی تشویش کا اظہار کیا، جن میں 24 جولائی کو پلیٹ فارمز کو تفصیلی بریفنگ دینا بھی شامل ہے، لیکن جوابات ’ناکافی‘ رہے۔
انہوں نے ’ایکس‘ کو سب سے کم تعاون کرنے والا اور ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام کو سب سے زیادہ تعاون کرنے والا قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا کے ذریعے پنجاب میں ’را‘ کے نیٹ ورک کا سراغ، 12 دہشتگرد گرفتار
حکام نے کہا کہ پلیٹ فارمز کو دہشتگردی سے منسلک اکاؤنٹس کے آئی پی ایڈریسز فراہم کرنے، اور مرر اکاؤنٹس کی تخلیق روکنے کے لیے جدید فلٹرز استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
عقیل ملک نے کہا کہ یہ معاملہ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ان ممالک کی حکومتوں کے ساتھ بھی اٹھایا گیا ہے جہاں یہ پلیٹ فارمز قائم ہیں۔
عقیل ملک نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور عالمی دہشتگردی کی قیمت ادا کر رہا ہے۔ دنیا کو اس جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کمپنیاں تعاون میں ناکام رہیں تو حکومت غیر تعاون کرنے والے پلیٹ فارمز کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکس برازیل پاکستان دہشتگردی سوشل میڈیا طلال چوہدری عقیل ملک