data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میرپورخاص 22 سالہ دوشیزہ نیہا قتل کیس میں عدالت نے مقتولہ کی قبر کشائی کی اجازت دے دی، خاتون نیہا کی لاش نکالنے کے عدالتی حکم کے بعد ایم ایس لمس کی سربراہی میں 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، ڈی ایچ او کو ویمن میڈیکل لیگو آفیسر تعینات کرنے کی ہدایت ، تفصیلات کے مطابق میرپورخاص ریلوے کواٹر چند روز قبل 22سالہ دوشیزہ نیہا کی اپنے گھر کے ایک کمرے سے نعش ملی تھی مقتولہ کی موت کو شروعات میں مبینہ خودکشی قرار دیا گیا تھا بعد میں پولیس نے نیہا کی والدہ آئشہ عرف عاشی و دیگر کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو مقتولہ کی والدہ عاشی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس کے شوہر مبین نے اپنی بیٹی کے غیر اخلاقی حرکات کے سبب اس کے منہ پر تکیہ رکھ کر اسے قتل کیا جبکہ مقتولہ کے سگے بھائی کا شروع دن سے ہی یہ موقف رہا تھا کہ میری بہن نے خودکشی نہیں کی ہے بلکہ اسے مبینہ قتل کیا گیا واقع والے روز صائمہ مغل نامی خاتون نے نیو سول ہسپتال سے بغیر پوسٹ مارٹم زبردستی لاش لے جانا، واقع کی رات ڈیڈھ بجے ڈی ایس پی اسلم جاگیرانی کا میڈیا پر الٹی موشن کے سبب موت کا کہنا اسی طرح نیہا چوہان کے کپڑوں کا برآمد نہ کرنا اور دو خواتین جنہوں نے مقتولہ کو غسل دیا ان سمیت ایک گرفتار خاتون اور وومن تھانے کی افسر کی وائرل تک ٹاک بھی کیس کو مشکوک بنا دیا تمام شکوک کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس ایس پی ڈاکٹر سمیر نور چنہ نے مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے مقتولہ نیہا کی لاش نکالنے کے عدالتی حکم دیا جس کے بعد ایم ایس لمس کی سربراہی میں 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے مقتولہ مقتولہ کی نیہا کی

پڑھیں:

گلگت میں کم از کم ایک میڈیکل کالج قائم ہو جانا چاہیے، ڈاکٹر مشتاق خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-7
مظفرآباد (صباح نیوز) جما عت اسلامی آزاد کشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتا ق خان نے کہاکہ گلگت بلتستان کے بہادر اور مجاہد عوام نے جہاد کے ذریعے ڈوگرہ سامراج سے یہ خطہ آزاد کرایا، یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر پوری قوم کو آزادی مبارک، یوم آزادی گلگت بلتستان اس بات کی طرف متوجہ کرتا ہے کہ کم از کم اب تو ایک میڈیکل کالج اس خطے میں قائم ہو جانا چاہیے، آج کا یوم آزادی اس بات کی طرف ہمیں متوجہ کرتا ہے کہ گلگت اور بلتستان اور ساتھ دیامر کے تینوں ڈویژن میں الگ الگ یونیورسٹیز کا قیام عمل میں آجائے۔ انہوں نے کہا کہ میں تحریک آزادی کشمیر کے جملہ شہداء کو اور تحریک آزادی گلگت بلتستان کے جتنے شہداء ہیں اورر جتنے مجاہدین اور جتنے عوام نوجوان اور خواتین جنہوں نے گلگت اور بلتستان کی آزادی کی صبح کو یقینی بنانے کیلیے اپنے آپ کو قربان کیا آج جماعت اسلامی آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کی طرف سے ان سب کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں ان کے بلندی درجا ت کیلیے دعاگو ہوں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • گلگت میں کم از کم ایک میڈیکل کالج قائم ہو جانا چاہیے، ڈاکٹر مشتاق خان
  • قومی میڈیکل کمپلیکس کی ترقیاتی پیش رفت
  • عدالت نے چھٹی مرتبہ علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشنز نہ کرانے پر 3 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیے
  • میرپور خاص: میئر عبدالرئوف غوری نے اسفالٹ پیج ورک کے کام کا آغاز کردیا
  • سیلاب متاثرین کے لیے اربوں کے فنڈز جاری
  • پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کیلئے خوشخبری
  • ٹریفک پولیس نے 24 گھنٹے کے دوران 2 کروڑ15 لاکھ روپے سے زائد کے ای چالان جاری کردیے
  • استنبول مذاکرات کا تیسرا دور 18 گھنٹے جاری رہا، افغان وفد کا مؤقف کابل کے احکامات پر بار بار تبدیل