میرپور خاص: میئر عبدالرئوف غوری نے اسفالٹ پیج ورک کے کام کا آغاز کردیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) میئر عبدالرؤف غوری کا ایک اور وعدہ پورا ،رواں سال بارشوں کے دوران ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والی شہر کی مختلف شاہراہوں پر میئر کی ہدایت پر اسفالٹ پیچ ورک کام کا آغاز کردیا ، تفصیلات کے مطابق مئیر عبدالروف غوری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں میں شہر کی اہم شاہراہوں جن میں انڈر پاس روڈ، عمرکوٹ روڈ، پوسٹ آفس چوک روڈ ایم اے جناح روڈ سمیت مختلف سٹرکیں بری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کے سبب شہریوں اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا تھا جس کے لیے بارشوں کے فوری بعد میری جانب سے میرپورخاص کی عوام سے وعدہ کیا گیا تھا مون سون بارشوں کے سیزن کے اختتام پر شہر بھر میں اسفالٹ روڈ کا کام شروع کردیا جائے گا انھوں نے کہا کہ فوری طور کارپوریشن انجنئیرنگ محکمے کو کام کی ہدایت جاری کر دی گئی اور کام شروع ہوچکا جس میں انڈر گراؤنڈ پل کے اطراف شاہراہ اسٹیشن۔ چوک پوسٹ آفس چوک مارکیٹ چوک بلدیہ روڈ سنیت دیگر روڈز شامل ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سوڈان: 50 لاکھ بےگھر بچوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات انتہائی ناگزیر ہیں، یونیسف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یونیسف نے سوڈان کے بے گھر 50 لاکھ بچوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات ناگزیر قرار دے دیے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سوڈان میں دارفور اور کورڈوفان کے بعض علاقوں میں قحط کی صورتحال کا سامنا ہے، یونیسف نے بتایا کہ اندازے کے مطابق سوڈان میں بے گھر افراد کی تعداد 1 کروڑ سے زائد ہو گئی ہے جن میں نصف تعداد بچوں کی ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے نے کہا کہ محصور اور مشکل رسائی والے علاقوں میں پھنسے بچوں تک خوراک، پانی اور ادویات پہنچانا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے، نئی جگہوں پر پہنچنے والے زیادہ تر بچے شدید کمزوری، پانی کی کمی اور صدمے کی حالت میں ہوتے ہیں اور انہیں فوری طبی، غذائی اور حفاظتی امداد درکار ہوتی ہے۔
یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ سوڈان کے بچے مستقل تشدد، بھوک اور خوف میں جی رہے ہیں، خواتین اور لڑکیاں اس بحران کا سب سے زیادہ نشانہ ہیں اور انہیں جنسی تشدد کے سنگین خطرات کا سامنا ہے لہٰذا انہیں تحفظ،خدمات اور عالمی یکجہتی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دورہ سوڈان کے دوران کَسّالہ میں یونیسف کے معاونت یافتہ مرکز پر خواتین اور نوعمر لڑکیوں سے ملاقات کی جو نفسیاتی مدد اور ہنر سیکھنے کی تربیت حاصل کر رہی تھیں، ان میں سے بہت سی لڑکیاں تشدد سے بچ کر اس مرکز تک پہنچی ہیں مگر دارفور اور کورڈوفان میں جاری عدم تحفظ کے باعث ایسی خدمات نہ ہونے کے برابر ہیں۔