ویب ڈیسک : احتساب عدالت نے  پی پی رہنما خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے عدالت منتقل کردیا۔ 

سکھر کی احتساب عدالت نے خورشید شاہ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت کی جس سلسلے میں خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ وکیل محفوظ اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ 

سماعت کے بعد جج غلام یاسین کولاچی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس ایف آئی اے عدالت منتقل کردیا۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل سرکاری دورے پر برازیل روانہ ہوں گی

اس سے قبل گزشتہ سماعت پرنیب نے 6 سال بعد 19 کروڑ سے زائد کا حتمی چالان جمع کرایا تھا اور نیب نے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 23 کروڑ سے کم ہونے پرکیس ایف آئی اے منتقل کرنے کی درخواست دی تھی جب کہ خورشید شاہ کے وکیل نے  کیس اینٹی کرپشن کو منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ 

واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں خورشید شاہ، ان کےبیٹے فرخ شاہ اور زیرک شاہ، بھتیجے اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ سمیت 18 افراد نامزد ہیں۔ 

پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اور جائیداد کی لیز پر عائد ٹیکس معطل کر دیا 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خورشید شاہ کے

پڑھیں:

انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے کے خلاف درخواست پر سماعت

اسلام آباد:

انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے پر عدالت نے اسلامی نظریاتی کونسل کو جواب دینے کے لیے آخری مہلت دے دی۔

اسلام آباد  ہائی کورٹ میں انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے کی قرارداد کالعدم قرار دینے کی درخواست  پر سماعت ہوئی، جس میں اسلامی نظریاتی کونسل نے تحریری جواب جمع نہیں کرایا، جس پر عدالت نے  جواب کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور  کرلی۔

عدالت نے اسلامی نظریاتی کونسل کو جواب جمع کرانے کےلیے ایک ہفتے کی آخری مہلت دیدی۔

دورانِ سماعت انجینئر محمد علی مرزا کی جانب سے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت کیس میں فریق بننے کا فیصلہ  سامنے آیا، جس کی متفرق درخواست دائر کردی گئی، تاہم  رجسٹرار آفس نے اس پر اعتراض عائد کر دیا۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انجینئر محمد علی مرزا نے بھی کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست پر اعتراضات ہیں، اِس لیے آج عدالت کے سامنے نہیں ہے۔ جسٹس  محسن اختر کیانی نے کہا کہ پہلے اعتراض دور کریں، پھر فریق بننے کی درخواست پر آرڈر پاس کریں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے پر ہی یہ کارروائی ہوئی ہے۔ اِس نئے تصور کے مطابق تو توہین کے تمام کیسز اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجے جانے چاہییں۔

وکیل ڈاکٹر اسلم خاکی نے  مؤقف اختیار کیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل صرف صدر یا صوبے کے گورنر کے مانگنے پر رائے دے سکتی ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ انہیں انویسٹی گیشن کے اختیارات مل گئے ہوں۔ جس پر وکیل نے استدعا کی کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی انجینئر محمد علی مرزا سے متعلق قرارداد معطل کی جائے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ وہ تھوڑا مشکل ہو جائے گا، ابھی دوسری سائیڈ کا جواب نہیں آیا۔ جب تک دوسری سائیڈ کا جواب نہیں دیکھوں گا میں عبوری آرڈر جاری نہیں کر سکتا۔ صرف ایک ہفتے کا وقت دے رہا ہوں، جواب نہ آیا تو آرڈر پاس کر دوں گا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے عدالت منتقل
  • خورشید شاہ کے خلاف کرپشن کیس نیب سے ایف آئی اے منتقل
  • خورشید شاہ اور اویس شاہ کیخلاف ریفرنس ایف آئی اے کو منتقل
  • خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے کورٹ کو منتقل کر دیا گیا
  • اثاثہ جات کیس؛احتساب عدالت نے خورشید شاہ کیخلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا
  • انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے کے خلاف درخواست پر سماعت
  • احتجاج کرنیوالے جی سی یونیورسٹی کےملازمین نوکری سے برطرف
  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت 
  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت