کوئی ضمیر کے مطابق ووٹ دے تو گنا جاتا ہے: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آپ پہلے ہی چیئرمین کو لکھ دیتے کہ فلور کراسنگ ہوئی، کوئی رکن سمجھتا ہے کہ اس کے ضمیر کے مطابق ہے تو وہ ووٹ دیتا ہے اور وہ ووٹ گنا جاتا ہے۔
اسحاق ڈار نے سینیٹ ایوان میں اظہارِ خیال کے دوران کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، ہر کام میں اللّٰہ کی بہتری ہوتی ہے، عام طور پر جب آئینی ترامیم ہوتی ہے تو ایک ہی دفعہ احتیاط سے وہ عمل مکمل ہو جاتا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے بہت ذمہ داری کے ساتھ ایوان کی کارروائی چلائی، منحرف ہونے کے حوالے سے کلاز کلیئر ہے، اپنے ضمیر کے مطابق پارٹی لائن کے خلاف ووٹ دینا انحراف ہے، ضمیر کے مطابق ووٹ ہے، رکن کو معلوم ہوتا ہے کہ انحراف کی قیمت کیا ہوتی ہے، انہوں نے سیاست کرنی ہوتی ہے جس کی ویڈیو بن کر پھر اڈیالہ جیل جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک تحریری استعفیٰ نہیں آتا اعلان کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی، جب تک الیکشن کمیشن ڈی نوٹیفائی نہیں ہو جاتا رکنیت برقرار رہتی ہے، منحرف ارکان کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جب تک پروسیجر مکمل نہیں ہوتا سیف اللّٰہ ابڑو اس ایوان کے رکن ہیں، سیف اللّٰہ ابڑو کو معلوم تھا کہ قیمت ادا کرنی ہے لیکن اُنہوں نے ضمیر کے مطابق ووٹ دیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ جب عدم اعتماد ہوا تو کیسے رولز کے خلاف اسمبلی توڑ دی گئی تھی، یہ سب بھول گئے تھے، ایک ماہ ان کے اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے خود غلطیوں کی اسمبلی میں نشاندہی کی، قومی اسمبلی میں آوازیں اٹھیں وہ ترامیم شامل کی گئیں، کلاز 2 ترمیم کے حق میں 64 ووٹ آئے۔
27ویں آئينی ترمیم کا نیا متن آج سینیٹ میں منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔سینیٹ کا اجلاس صبح 11بجے جبکہ وفاقی کابینہ کا اجلاس آج دوپہر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے پاس ہو چکی ہے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ آپ کیوں ریموٹ کنٹرول سے بات سنتے ہیں کہ آپ کمیٹی میں نہیں گئے، 63 اے کے لیے پروسیجز ہے، منحرف سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو، احمد خان کا ترمیم کے حق میں ووٹ ہے، وہ ابھی ایوان کے رکن ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ضمیر کے مطابق اسحاق ڈار ہوتی ہے کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
جسٹس منیر سے لے کر گڈ ٹو سی یو تک ججز کا ضمیر نہیں جاگا، ہمیں فرشتے بننے کا کہتے ہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خود پر بہت کنٹرول کر رہا ہوں کہ جو جج خط لکھ رہے ہیں کسی دن میڈیا پر بیٹھ کر ان کے ماضی پر بھی نظر دوڑاؤں۔
ایک ٹی وی شو میں ججز کی طرف سے خطوط پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ججز ہم سیاستدانوں سے بڑے سیاستدان ہیں، پاکستان میں عدلیہ کی تاریخ دیکھیں، جسٹس منیر سے لے کر گڈ ٹو سی یو تک ان کا ضمیر نہیں جاگا۔
یہ بھی پڑھیے: اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، خواجہ آصف
خواجہ آصف نے کہا کہ ججز ایک معیار کا اطلاق ہم پر کرتے ہیں لیکن اس کا اپنے اوپر اطلاق نہیں کرتے، سیاستدانوں کو فرشتہ بننے کا کہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے، ملک میں آج تک جو کچھ ہوا سب کے ہاتھ بندھے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ججز خواجہ آصف سپریم کورٹ عدلیہ