آرٹیکل 243پر حمایت جبکہ دہری شہریت اورایگزیکٹو مجسٹریٹس سے متعلق ترمیم کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
آرٹیکل 243پر حمایت جبکہ دہری شہریت اورایگزیکٹو مجسٹریٹس سے متعلق ترمیم کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو WhatsAppFacebookTwitter 0 7 November, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس )پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے 27ترمیم کے حوالے سے آرٹیکل 243کی حمایت جبکہ دہری شہریت کے خاتمے، الیکشن کمشنراور ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے حوالے تجاویز کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلاول ہاوس کراچی میں سی ای سی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زردار نے کہا کہ سی ای سی کے اجلاس میں پی پی پی نے واضح کیا ہے کہ آرٹیکل 243 کی حمایت کریں گے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ جیتنے کے بعد حکومت نے جو فیصلے کیے، اس کا پاکستان کو احترام ملا ہے اور اب وہ آئینی اور قانونی کور دیا جا رہا ہے تو پاکستان پیپلزپارٹی کھل کر حمایت کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جہاں تک این ایف سی اور دیگر سوالات ہیں تو اس پر اتفاق رائے ہے اگر دوسری جماعتوں سے مدد لینی پڑی تو خوشی خوشی ان سے رابطہ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم کے سلسلے میں آئینی عدالتیں بنانے کا معاملہ ہے تو یہ بھی پیپلز پارٹی کا ہی انیشیٹو ہے، میثاق جمہوریت میں بھی آئینی عدالتوں کا ذکر ہے، اس پر سی ای سی میں دو دن بحث ہوئی ہے ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کی حمایت کریں ساتھ ساتھ میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ 27 ویں ترمیم کے عمل میں آئینی عدالتوں کے ساتھ ساتھ میثاق جمہوریت کے دیگر جو نکات ہیں ان میں سے کسی پر بھی اتفاق رائے ہوسکتا ہے اور کسی طریقے سے عمل درآمد ہوسکتا ہے تو اس کا بھی خیرمقدم کریں گے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آئین کے مطابق ججوں کے تبادلے دونوں چیف جسٹسز کے مشورے کے ساتھ صدر مملکت کرتا ہے جبکہ ترمیم کے بعد پارلیمانی کمیٹی ججوں کے تبادلے کے فیصلے کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بہتر اپروچ یہ ہوگا کہ صدر مملکت ضرورت یہ عمل شروع کرے، اگر جوڈیشل کمیشن کو رول دینا ہے تو وہ بھی مناسب فورم ہے جہاں اس بات پر سنجیدہ بحث ہوسکتی ہے کیونکہ چیف جسٹس اور دیگر سینئر جج موجود ہیں تو وہ مناسب فیصلے ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججوں سے مشاورت کا خاتمہ اور ججوں سے پوچھے بغیر ٹرانسفر ہونے والے پر پیپلز پارٹی کا مشورہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں جس کورٹ سے جج کا تبادلہ ہورہا ہواور جہاں جج جا رہا ہو دونوں چیف جسٹس صاحبان کو کمیٹی کا رکن بنا دیں، پھر وہ کمیشن اس جج سے پوچھ بھی سکتے ہیں، اس طرح یہ عمل شفاف ہوگا، اس طرح اس معاملے پر ہونے والی تنقید کو بھی کور کیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ دہری شہریت اور الیکشن کمشنر، ایگزیکٹو میجسٹریٹس کے حوالے سے ترمیم پر ہمارا اتفاق نہیں ہوا اور ہم ان نکات پر حمایت نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر پی پی پی پی ترمیم کے 3 نکات پر حمایت کرسکے گی، آرٹیکل 243 پر ترمیم کی منظوری ہونی ہے، آئینی عدالتیں بنانے کے سوال پر میثاق جمہوریت میں شامل دیگر نکات کے ساتھ وہ بھی منظوری ہوگی اور اسی طرح ججوں کا تبادلہ ججوں کی مشاورت سے کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن)مان جاتی ہے تو پیپلزپارٹی کے ووٹ کے ساتھ وہ بھی منظور ہوجائے گی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آئین میں دیے گئے صوبائی حصے کا تحفظ کریں گے، جب تک ہم اس پارلیمان میں ہیں پی پی پی اس تجویز کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہے یا پھر اس کے لیے کہیں اور سے دو تہائی کا بندوبست کرلیں، یہ نکات اس وقت تو منظور نہیں ہوسکتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجماعت اسلامی کامینار پاکستان پرہونے والاعظیم الشان اجتماع عام ملکی تاریخ کا بڑا اجتماع عام ہو گا، ڈاکٹر طارق سلیم جماعت اسلامی کامینار پاکستان پرہونے والاعظیم الشان اجتماع عام ملکی تاریخ کا بڑا اجتماع عام ہو گا، ڈاکٹر طارق سلیم بارشیں نہ ہوئیں تو خشک سالی کے باعث تہران کو خالی کرنا پڑے گا: ایرانی صدر آئینی ترمیم کا مسودہ تیار:حکومت کا این ایف سی ایوارڈ نہ چھیڑنے کا عندیہ آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں، صوبوں کے اختیارات میں کمی کی مخالفت کریں گے: فضل الرحمان نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم اسلام آباد میں بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے انتظامات مکمل 40 سے زائد ممالک کے پارلیمانی رہنما شرکت کریں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیئرمین پی پی پی میثاق جمہوریت کہ دہری شہریت پی پی پی نے بلاول بھٹو کی مخالفت آرٹیکل 243 نے کہا کہ پر حمایت کی حمایت ترمیم کے کے ساتھ کریں گے
پڑھیں:
27ویں ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے، وزیر اعلیٰ پختونخوا
سہیل آفریدی نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آیا تھا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی قرارداد جمع کرانی تھی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ جس دن سے میں وزیراعلیٰ بنا ہوں میں نے سب کو ملاقات کیلئے کہا، ملاقات نہیں ہوئی، پھر میں ہائیکورٹ بھی گیا کہ میری ملاقات کرائی جائے، پارلیمنٹ سپریم ہے اس لیے یہاں قرارداد جمع کرانا مناسب سمجھا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی ہم مخالفت کریں گے، 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خود مختاری پر ڈاکا ہے، صوبائی خودمختاری پرکسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس خیبر پختونخوا کا این ایف سی شیئر 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے 7 ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری برقرار رہنی چاہیے،صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہییں، صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،ہمارے شہدا نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں، قربانیاں دینے والے صوبے کی قدر کرنی چاہیے۔