data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انگلینڈ کے خلاف ایشیز سیریز کے پہلے ٹیسٹ سے قبل آسٹریلوی ٹیم کو فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کے ہیم اسٹرنگ اسٹرین انجری کی وجہ سے پہلے میچ سے باہر ہونے کا سامنا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ٹیم کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں کیونکہ پہلے ہی پیٹ کمنز کمر کی تکلیف اور شین ایبٹ ہیم اسٹرنگ اسٹرین کے باعث دستیاب نہیں ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا نے ہیزل ووڈ کی جگہ مائیکل نیسر کو پہلے ٹیسٹ کے لیے اسکواڈ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ بولنگ لائن میں توازن قائم رہے۔ ٹیم کی یہ تبدیلی اہم ہے کیونکہ پہلے ٹیسٹ میں مضبوط فاسٹ بولنگ کی ضرورت ہوگی۔

ایشیز سیریز کا پہلا ٹیسٹ 21 نومبر کو پرتھ میں شروع ہوگا، جس میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ ہیزل ووڈ کی غیر موجودگی میں آسٹریلیا کی بولنگ لائن پر دباؤ بڑھ گیا ہے اور ٹیم کو اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لانی ہوگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیزل ووڈ

پڑھیں:

بھارت کی دو درجاتی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تجویز مسترد

ہم نہیں چاہیں گے کہ انگلینڈ کی ٹیم کبھی مشکل دور سے گزرے اور ڈویژن ٹو میں چلی جائے، راجر ٹوز
ٹیموں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کو وسیع پیمانے پر حمایت حاصل نہیں ہو سکی،آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارت کی دو درجاتی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تجویز مسترد کردی۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اگلے دورانیے میں بھی تمام 12 فل ممبر ممالک ایک ہی ڈویژن میں شامل ہوں گے۔ٹیموں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کو وسیع پیمانے پر حمایت حاصل نہیں ہو سکی۔نیوزی لینڈ کے سابق بیٹر راجر ٹوز کی زیر سربراہی ورکنگ گروپ کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس سے متعلق اہم مسائل کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔کرک انفو کے مطابق گزشتہ ہفتے دبئی میں ہونے والی آئی سی سی میٹنگ میں ورکنگ گروپ نے اپنی سفارشات آئی سی سی بورڈ اور چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کو پیش کیں۔دو درجوں پر مشتمل نظام پر گزشتہ ایک دہائی سے وقتاً فوقتاً بات ہوتی رہی ہے، یہ معاملہ ایک بار پھر زیرِ غور آیا لیکن مؤثر فنڈنگ ماڈل نہ ہونے کی وجہ سے اسے ترک کر دیا گیا۔پہلے یہ تجویز دی گئی تھی کہ بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا دوسرے درجے کی ٹیموں کو مالی طور پر سپورٹ کریں مگر یہ بات آگے نہیں بڑھ سکی، ممکنہ طور پر ڈویژن ٹو میں جانے والے ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور پاکستان اس تجویز کے مخالف تھے۔تین بڑے کرکٹنگ ممالک بھی اس خطرے سے فکرمند تھے کہ اگر وہ ناقص کارکردگی دکھائیں تو مالی نقصان کے باعث دوسرے درجے میں جا سکتے ہیں۔انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ رچرڈ تھامسن نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ ہم نہیں چاہیں گے کہ اگر انگلینڈ کسی کمزور دور سے گزرے تو ہم ڈویژن ٹو میں چلے جائیں اور بھارت یا آسٹریلیا سے نہ کھیل سکیں،یہ ممکن نہیں ہو سکتا، اس میں سمجھداری کی ضرورت ہے۔نتیجتاً ورکنگ گروپ نے 12 ٹیموں پر مشتمل ڈی ٹی سی کی تجویز دی ہے، اس میں ممکنہ طور پر افغانستان، زمبابوے اور آئرلینڈ بھی شامل ہوں گے۔نیا دورانیہ جولائی 2027 سے شروع ہوگا، ہر ٹیم کومخصوص تعداد میں ٹیسٹ میچز لازمی طور پر کھیلنے ہوں گے، البتہ تعداد کا ابھی تعین نہیں ہوا۔اضافی فنڈنگ دستیاب نہیں ہوگی جو آئرلینڈ جیسے ممالک کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی میں پہلے ہی ایک رکاوٹ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرائیونگ لائسنس صرف میرٹ پر بنیں گے
  • ایشیز: پیٹ کمنز اور شان ایبٹ کے بعد آسٹریلوی ٹیم کو ایک اور بڑا دھچکا
  • ایشیز سیریز: پہلے ٹیسٹ سے قبل آسٹریلیا کو ایک اور بڑا دھچکا، ہیزل ووڈ بھی باہر
  • اسلام آباد کے صفا گولڈ مال میں مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت
  • پاکستان نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ون ڈے میں فیلڈنگ کا فیصلہ کیا
  • دوسرا ون ڈے: پاکستان کا سری لنکا کیخلاف بولنگ کا فیصلہ
  •  اگر امریکا نیوکلیئر ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرے تو مناسب ردعمل دیں گے، روس
  • بھارت کی دو درجاتی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تجویز مسترد
  • محرابپور،ڈکیتی اور چوری کی واردات میں 2 شہری موٹرسائیکل سے محروم