پاکستان ٹوبیکو انڈسٹری انٹر فیرنس انڈیکس رپورٹ کی تقریب رونمائی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد : پاکستان نے عالمی تمباکو انڈسٹری انٹرفیرنس انڈیکس 2025 میں اپنی درجہ بندی میں بہتری ظاہر کی ہے۔ یہ رپورٹ سوسائٹی فار آلٹرنیٹو میڈیا اینڈ ریسرچ (سمر) کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں جاری کی گئی، جس میں پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری کے باوجود انڈسٹری کی مداخلت میں معمولی اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، پاکستان اب 100 ممالک میں 33 ویں نمبر پر کھڑا ہے، جو کہ 2023 میں 90 ممالک میں 32 ویں پوزیشن پر تھا موجودہ رینکنگ پچھلے سال سے بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم، پاکستان کا اسکور 53 سے بڑھ کر 54 ہو گیا ہے ، اسکور میں اضافہ تمباکو انڈسٹری کی جانب سے زیادہ مداخلت کی نشاندہی کرتا ہے

ایک سکور کا اضافہ غیر ہیلتھ سیکٹر سے متعلق بعض حکومتی محکمہ جات اور تمباکوانڈسٹری کے مابین بڑھتے ہوئے روابط اس معمولی اسکور میں اضافہ کا باعث ہیں جس نے پاکستان کے اسکورپر ہلکا منفی اثر ڈالا ہے ۔رپورٹ میں وزارت قومی صحت، کے تحت کام کرنے والے ٹوبیکو کنٹرول سیل (TCC) کے کردار کو سراہا گیا ہے، جس نے تمباکو صنعت کی جانب سے قوانین میں ترمیم کے لیے کی گئی شدید لابنگ اور پریشر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔ سمر نے اس عزم کو ادارہ جاتی مضبوطی کی ایک نمایاں مثال قرار دیا۔انڈیکس میں زور دیا گیا ہے کہ پاکستان کو ایک باضابطہ، ضابطہِ اخلاق (Code of Conduct) اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ تمام سرکاری محکموں اور تمباکو صنعت کے درمیان تعلقات کو واضح رہنمائی کے تحت لایا جا سکے،

یہ اقدام عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول (FCTC) کے آرٹیکل 5.

3 کے مطابق ہوگا۔ سمر نے افتتاحی تقریب میں سفارش کی ہے کہ اس ضابطہ اخلاق کی نگرانی اور عمل درآمد ٹوبیکو کنٹرول سیل کی زیرِ نگرانی ہونی چاہیے تاکہ شفافیت اور باقی غیر صحت کے محکمہ جات میں جاری پالیسیوں میں ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔سمر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور معروف صحافی مظہر عارف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “یہ رپورٹ بروقت ہے اور امید ہے کہ حکومت اس کی سفارشات پر عمل درآمد کرے گی۔ یہ رپورٹ پاکستان کی آئندہ سی او پی (COP) اور ایم او پی (MOP) میٹنگز کی تیاری میں بھی معاون ثابت ہوگی۔” انہوں نے مزید کہا کہ سمر حکومت اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر تمباکو کنٹرول پالیسیوں کو صنعت کے اثر سے محفوظ رکھنے کے عزم پر قائم ہے تاکہ پاکستان ایک تمباکو اور نکوٹین فری مستقبل کی جانب بڑھ سکے۔افتتاحی تقریب میں ، ڈائریکٹر ٹوبیکو کنٹرول سیل ڈاکٹر نادیہ نورین، پروجیکٹ منیجر ٹوبیکو کنٹرول سیل آفتاب احمد سمیت صحت کے ماہرین، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور میڈیا کے افراد نے شرکت کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربلومبرگ نے پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اعلان کر دیا اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتار وفاقی آئینی عدالت کے لیے دارالحکومت میں جاری سرگرمیاں، تفصیلات سامنے آ گئیں پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز میں 2صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی حج 2026کی دوسری قسط کی وصولی، نامزد برانچیں کل کھلیں رہیں گی ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچاتانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کیلئے ہے، ملک احمد خان چائنا میڈیا گروپ کا “سائنس آن ویلز” پروگرام پارک سکول کے ہونہار بچوں کے نام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ملک میں تمباکو کی وجہ سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصان کا انکشاف

اسلام آباد:

ملک میں تمباکو سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصان کا انکشاف ہوا ہے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے تمباکو کنٹرول کیلئے فوری اصلاحات کرنے کا مطالبہ کردیا۔

پائیڈ کے مطابق قوانین کے کمزور نفاذ اور پرانے قوانین کے باعث تمباکو وبا سنگین ہوگئی، تمباکو ہر سال ایک لاکھ 64 ہزار پاکستانیوں کی جان لیتا ہے، تمباکو کے شعبے میں مالی نقصانات جی ڈی پی کے ایک فیصد کے برابر ہیں گزشتہ دس برس میں تمباکو سے معاشی نقصان میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سستا سگریٹ دستیاب رہنے سے نوجوان بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، اسموک لیس تمباکو پر مؤثر نگرانی نہ ہونے سے استعمال میں اضافہ ہواہے۔

پائیڈ نے اسموک لیس تمباکو اور نئی مصنوعات کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ سگریٹ کی غیرقانونی تجارت قومی مارکیٹ کے تقریباً ایک تہائی حصے پر مشتمل  ہے، تمباکو سے نجات کیلئے سہولتیں، ہیلپ لائن اور مفت تھراپی کی فراہمی کی سفارش کی گئی ہے، پالیسی نفاذ میں مزید دیر کی گئی تو جانی و مالی نقصانات میں مزید اضافہ ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں پہلی بار ایشیا-اوشانیہ انڈسٹری آرگنائزیشن سمٹ کا انعقاد
  • اکستان میں  پہلی بار ایشیا-اوشانیہ انڈسٹری آرگنائزیشن سمٹ کا انعقاد
  • پاکستان میں تمباکو سے سالانہ ڈیڑھ لاکھ اموات؛ 700 ارب روپے کا نقصان
  • ملک میں تمباکو کے استعمال سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصانات کا انکشاف
  • ملک میں تمباکو کی وجہ سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصان کا انکشاف
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس مزید 1,000 پوائنٹس بلند
  • اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، انڈیکس 160,000 کی سطح عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 2009 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 313 پوائنٹس کا اضافہ