کیا نواز شریف کو حکومت سے نکالنے کا فیصلہ آزادانہ تھا؟، ملک احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ مستعفی ہونے والے ججز ایسے تھے جیسے پارٹیز تھیں، کیا نواز شریف کو حکومت سے نکالنے کا فیصلہ آزادانہ تھا۔
ملک محمد احمد خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان ججز کا انصاف اور سزا صرف ایک پارٹی کے لیے تھی، عمر عطا بندیال کے فیصلے متعصبانہ تھے، جس کا دل کرتا ہے منتخب لوگوں کو کان سے پکڑ کر باہر نکال دیتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جج صاحبان کے استعفوں کا سلسلہ ابھی رکے گا نہیں، آئین کا حلیہ بگاڑ دیا گیا تھا، ایک عرصے سے کہہ رہے تھے کہ پارلیمنٹ کو اس کا حق دیا جائے۔
ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ آئین کو اپنی اصل روح کے مطابق واپس لایا جا رہا ہے، 27ویں آئینی ترمیم پر ایک سیاسی جماعت سیاست کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عدلیہ کا کردار تاریخ میں ہمیشہ بھیانک رہا، وزیرِ دفاع کا قومی اسمبلی میں خطاب
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایک منظم سازش کے تحت وزیرِاعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ تاریخ اس لیے بیان کر رہے ہیں تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ آج پارلیمان کی ترمیم پر اعتراض کرنے والے ججز اُس وقت خاموش تھے جب ’کینگرو کورٹس‘ بنا کر نواز شریف کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
نواز شریف کو ہٹانے کا آغاز کہاں سے ہوا، یہ سب کے سامنے آنا چاہیےوزیر دفاع نے کہا کہ اُس وقت عدلیہ کے کچھ مخصوص افراد کی ’غیرت‘ نہیں جاگی، ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت نواز شریف کو نااہل کرنے اور سیاست سے باہر کرنے کا عمل جاری تھا، وہی افراد آئین کی بے توقیری بھی کرتے رہے اور آج پارلیمانی ترمیم کے خلاف بول رہے ہیں۔
ججز کے رویے پر تنقیدخطاب میں خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ چند ججز نواز شریف کے مقدمات کے دوران اپنے اہل خانہ تک کو بلا کر کہتے تھے کہ دیکھو آج ہم نواز شریف کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یہی ججز شاعری بھی کرتے ہیں، سیاسی بیانات بھی دے رہے ہیں، جبکہ اپنے ماضی کے کردار اور فیصلوں کو بھول گئے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں عدلیہ کا کردار ہمیشہ بھیانک رہاوزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ہر تاریخی موڑ پر عدلیہ کا کردار انتہائی مایوس کن رہا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ ایسی کوئی بات نہیں کریں گے جو مزید تلخی کا باعث بنے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں