بنوں اور لکی مروت میں پولیس اور سی ٹی ڈی کا مشترکہ کامیاب آپریشن، 5 خارجی دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں اور لکی مروت میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کامیاب آپریشن میں 5 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ضلع بنوں اور لکی مروت کے سرحدی علاقے تختی خیل/ ہوید میں فتنہ الخوارج کی تشکیل کی موجودگی پر ضلعی پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کامیاب آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران پولیس کو عوام کی بھر پور امداد حاصل رہی، ریجنل پولیس افسر بنوں سجاد خان کی براہ راست نگرانی میں آپریشن جاری رہا۔
کامیاب آپریشن میں اب تک 5 خوارج ہلاک کردیے گئے جب کہ پولیس اہلکار محفوظ رہے،
اہل علاقہ نے کہا کہ عوام کی بڑی تعداد پولیس کے شانہ بشانہ موجود، مٹی کے امن کیلئے خیبرپختونخواہ پولیس کے غیور جوانوں کے ساتھ ہیں۔
ریجنل پولیس آفیسر بنوں سجاد خان نے کہا کہ امن و امان کے قیام اور عوام الناس کی حفاظت کیلئے خیبرپختونخوا پولیس کے جوان ہر دم تیار ہیں۔
آئی جی پی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی/بنوں پولیس کو شاباش دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کامیاب آپریشن
پڑھیں:
کیڈٹ کالج وانا پر دہشت گردوں کے حملے سے متعلق ہوش ربا انکشافات سامنے آگئے
کیڈٹ کالج وانا حملے کے ہوش ربا انکشافات سامنے آگئے جب کہ تمام دہشتگرد افغان شہری تھے۔
سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نورولی محسود نے دیا، دہشت گرد پوری کارروائی کے دوران افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔
سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ حملے کی منصوبہ بندی خارجی "زاہد" نے کی، خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری "جیش الہند" کے نام سے قبول کی-
سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ خارجی نورولی فتنہ الخوارج (TTP ) سے ذمہ داری ہٹانا چاہتا تھا، اِسی لئے حملے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں خارجی بار بار جیش الہند کا نام لیتا رہا، افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ خوارج "جیش الہند" کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کر رہا ہے تا کے اصل شناحت سامنے نہ آئے، اس حملے کیلئے تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا ۔جس میں امریکی ساختہ ہتھیار شامل تھے۔
کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سیکورٹی خدشات بڑھانا تھا جو کہ بھارتی ایجنسی RAW کی ڈیمانڈ تھی، حملے میں مارے گئے افغان دہشتگردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کر دیے۔
نیشنل ایکشن پلان اور عزم اے استحکام کے تحت آخری دہشتگرد ختم ہونے تک انشاءاللہ آپریشن جاری رہیں گے۔