نیویارک:

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے نیویارک میں صدر یو این جنرل اسمبلی سے اہم ملاقات کی، جس میں یو این اصلاحات، سیکرٹری جنرل کے انتخاب کے طریقہ کار اور عالمی و علاقائی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون، کثیرالجہتی سفارت کاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر جنرل اسمبلی کے مؤثر کردار اور اسے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

بات چیت کے دوران عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں مشترکہ کوششوں، امن، استحکام اور بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’دنیا شہروں کی قید میں‘، اقوامِ متحدہ کی چونکا دینے والی رپورٹ جاری

دنیا کے 8.2 ارب انسانوں میں سے تقریباً نصف اب شہروں میں آباد ہیں اور یہ تعداد رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ اقوامِ متحدہ کی نئی رپورٹ کے مطابق زمین کا مستقبل ’اربن‘ ہوتا جا رہا ہے۔

1950 میں صرف 20 فیصد لوگ شہری آبادی کا حصہ تھے، مگر اب صرف 25 سال بعد یعنی 2050 تک 2 تہائی عالمی آبادی شہروں میں رہ رہی ہوگی۔

بڑے شہر، بڑے مسئلے

رپورٹ کے مطابق دنیا میں میگا سٹیز (وہ شہر جن کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہو) 1975 کے مقابلے میں 4 گنا بڑھ چکے ہیں۔

جكارتہ 4 کروڑ 20 لاکھ آبادی کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا شہر بن چکا ہے، اس کے بعد ڈھاکا 4 کروڑ اور ٹوکیو 3 کروڑ 30 لاکھ کے ساتھ فہرست میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آبادی کے لحاظ سے پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے آگے، کس صوبے کی پاپولیشن زیادہ بڑھ رہی ہے؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹاپ 10 میں صرف ایک غیر ایشیائی شہر ’قاہرہ‘ شامل ہے۔

2050  تک مزید 4 شہر بھی میگا سٹی کلب میں شامل ہو جائیں گے جن میں ادیس ابابا، دارالسلام، ہاجی پور اور کوالالمپور شامل ہیں۔

چھوٹے شہر، بڑی رفتار

رپورٹ کا حیران کن پہلو یہ ہے کہ عالمی سطح پر سب سے تیز رفتار ترقی چھوٹے اور درمیانے درجے کے شہروں میں ہو رہی ہے، خاص طور پر افریقہ اور ایشیا میں۔

دنیا کے 96 فیصد شہروں کی آبادی 10 لاکھ سے کم ہے جبکہ 81 فیصد شہروں میں ڈھائی لاکھ سے کم لوگ رہتے ہیں۔

1975 سے اب تک دنیا میں شہروں کی تعداد دُگنی ہو چکی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ 2050 تک یہ تعداد 15 ہزار سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

کہیں آبادی بڑھی، کہیں گھٹنے لگی

جہاں بہت سے شہر پھیل رہے ہیں، وہیں کئی شہر سمٹتے بھی جا رہے ہیں۔ چین اور بھارت کے متعدد چھوٹے شہروں کی آبادی کم ہو رہی ہے، جبکہ حیران کن طور پر میکسیکو سٹی اور چین کا شہر چنگدو بھی آبادی میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

قصبے اور دیہات منظر بدل رہا ہے

دنیا کے 70 سے زائد ممالک میں قصبے (کم از کم 5 ہزار آبادی والے) سب سے عام انسانی بستیاں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دیہات کا وجود مسلسل گھٹ رہا ہے۔ 1975میں 116 ممالک میں دیہات غالب تھے، لیکن اب یہ تعداد کم ہو کر 62 رہ گئی ہے اور 2050 تک صرف 44 رہ جانے کا امکان ہے۔

 صرف سب صحارا افریقہ واحد خطہ ہے جہاں دیہاتی آبادی ابھی بھی بڑھ رہی ہے اور مستقبل میں بھی یہی رجحان برقرار رہے گا۔

عہدِ جدید کی سب سے بڑی حقیقت

اقوامِ متحدہ کے مطابق اربنائزیشن اس دور کی سب سے ’تعریف کن‘ قوت بن چکی ہے۔

یہ ترقی، معیشت اور موسمیاتی لچک کے لیے بے پناہ مواقع رکھتی ہے، بس شرط یہ ہے کہ شہروں کو سمجھداری کے ساتھ بسایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

یوں لگتا ہے کہ انسانیت کا مستقبل شہروں کی روشنیوں، ٹریفک کے شور، بلند عمارتوں اور بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے درمیان ہی لکھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آبادی اقوام متحدہ رپورٹ جکارتہ قاہرہ مصر

متعلقہ مضامین

  • دنیا بھر میں ہر 10 منٹ بعد عورت قتل‘ اقوام متحدہ کی رپورٹ
  • عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے: سعودی عرب کی تجویز اقوام متحدہ نے منظور کرلی
  • جنرل ساحر شمشاد کا جی ایچ کیو کا الوداعی دورہ، فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات
  • جنرل ساحرشمشاد مرزا کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے الوداعی ملاقات
  • ’دنیا شہروں کی قید میں‘، اقوامِ متحدہ کی چونکا دینے والی رپورٹ جاری
  • اقوام متحدہ: پاکستان کا مقبوضہ فلسطین میں سنگین صورتحال پر اظہارِ تشویش
  • سیاسی پیشرفت کے باوجود مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال بدستور سنگین ہے، عاصم افتخار
  • غزہ میں اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے سعودی چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، آئی ایس پی آر