کیا ن لیگ نے پنجاب دوبارہ حاصل کرلیا؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن نے 23 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پنجاب پر اپنا غلبہ دوبارہ قائم کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے کتنے زائد ووٹ حاصل کیے؟
قومی اسمبلی کی تمام 6 اور پنجاب اسمبلی کی 7 میں سے 6 نشستیں جیت کر ن لیگ نے کلین سویپ کیا جسے سیاسی حلقوں میں ‘پنجاب واپس لینے’ کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق، یہ ضمنی انتخابات 13 حلقوں میں ہوئے جن میں ن لیگ کے امیدواروں نے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کےحمایت یافتہ آزاد امیدوار ایک بھی نشست نہ جیت سکے۔ صرف ایک صوبائی نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی۔
ہاری ہوئی نشتیں دوبارہ جیت لیں، مریم نوازوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبائی وزرا اور سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا، ضمنی الیکشن میں کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت کے موجود ہونے کے باوجود ن لیگ ضمنی انتخابات جیت جاتی، رانا ثنااللہ
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ ن نے سنہ 2024 کے الیکشن میں ہاری ہوئی اپنی نشستیں دوبارہ جیت لیں اور ضمنی الیکشن میں ن لیگ کو تاریخی کامیابی ملی۔ اس جیت کو ‘عوام کا اعتماد’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن بیانیے سے نہیں، کام اور خدمت سے جیتیں جاتے ہیں۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں میں ن لیگ کی کل نشتیںقومی اسمبلی میں ن لیگ کی نشتوں کی تعداد میں اضافہ ہو کر اب 132 ہو گیا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں اس کے 229 سے بڑھ کر 235 اراکین ہوچکے ہیں۔
اس طرح ن لیگ کی صوبائی حکومت مزید مستحکم ہو گئی ہے اور اتحادیوں کی حمایت سے آزادانہ قانون سازی کی پوزیشن حاصل ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی بائیکاٹ اور پیپلز پارٹی امیدواروں کی عدم موجودگی معاون ثابتتحریک انصاف کے بائیکاٹ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر امیدوار کھڑا نہ کرنے کے باعث تجزیہ نگاروں کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے لیے میدان لگ بھگ خالی تھا لہٰذا حکمراں جماعت کی جیت یقینی تھی۔
مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ن لیگی امیدواروں کو نواز شریف کی مبارکباد
رواں ماہ نومبر ہی میں وزیرِ آباد کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 66 سے ن لیگ کے امیدوار بلال فاروق تارڑ بلامقابلہ منتخب ہوئے۔
بائیکاٹ کا فیصلہ عمران خان کا تھا، عالیہ حمزہپاکستان تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ کے مطابق ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کا فیصلہ عمران خان کا تھا۔
عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ وہ ہمارے لوگوں کی سیٹس تھیں جنہیں 9 مئی میں سزا دے کر انہیں نا اہل کروایا گیا تھا لہٰذا اس فسطائیت کو دیکھتے ہوئے الیکشن کا بائیکاٹ کیا گیا۔
’پنجاب صرف عمران خان کا ہے‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب صرف عمران خان کا ہے، ن لیگ خالی میدان میں بھی بھاگے تو آخری نمبر پر آئے گی تاہم اس مرتبہ ٹرن آؤٹ کم رہا عوام نے بائیکاٹ کیا اگر صاف شفاف الیکشن ہوں تو ن لیگ کہیں نظر نہ آئے۔
یہ بھی پڑھیے: ضمنی انتخابات میں کامیابی، کیا ن لیگ اب پیپلز پارٹی کی محتاج نہیں رہی؟
دوسری جانب ن لیگ کے ورکرز و رہنما ضمنی الیکشن کی جیت کو پارٹی کی بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق ن لیگ نے پنجاب واپس لے لیا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری یہ کہہ چکی ہیں کہ پنجاب پہلے بھی ن لیگ کا گڑھ تھا اور اب بھی ہے اور شیر کا نشان جیت کی علامت بن چکا ہے۔
سینیئر تجزیہ کار سلمان غنی کے مطابق لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، ڈی جی خان اور میانوالی کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ کافی مارجن سے جیتی ہے اور بلاشبہ پنجاب حکومت کی کارکردگی بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے لیکن اصل وجہ پی ٹی آئی کی حکمت عملی ہے۔
مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بلال چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی پالیسی کے باعث آج دفاعی محاذ پر کھڑی ہے اور اس نے از خود میدان چھوڑ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیکاٹ سیاسی جماعتوں کو بہت پیچھے لے جاتے ہیں۔
سلمان غنی نے کہا کہ لاہور میں جہاں بائیکاٹ نہیں کیا وہاں ان کی لیڈرشپ ہی میدان میں نہیں نکلی اور نہ ہی ووٹرز کو نکال پائی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے امیداوار کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا اور ویسے بھی لاہور کامعرکہ ن لیگ اور پنجاب حکومت کا ٹیسٹ کیس تھا اور انہوں نے یہ معرکہ اس لیے سر کر لیا کہ ایک طرف مریم نواز کی حکومت کی کارکردگی تھی تو دوسری طرف ان کا کارکن متحرک نظر آیا۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات میں کس کس کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا؟
سلمان غنی نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی انتخاب کی جیت کا حکومت کو تو شاید اتنا فائدہ نہ ہو لیکن لگتا ہے کہ پنجاب ن لیگ نے واپس لے لیا ہے اور پی ٹی آئی کو خود کو دوبارہ کھڑا کرنے میں دیر لگے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی ضمنی انتخابات ن لیگ ن لیگ اور پنجاب ن لیگ کا پنجاب ن لیگ کی واپسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ضمنی انتخابات ن لیگ ن لیگ اور پنجاب ن لیگ کا پنجاب ن لیگ کی واپسی ضمنی انتخابات میں عمران خان کا ضمنی الیکشن قومی اسمبلی الیکشن میں پی ٹی ا ئی اسمبلی کی میں ن لیگ کہ پنجاب انہوں نے کے مطابق ن لیگ کی ن لیگ نے ن لیگ ن یہ بھی ہے اور کہا کہ
پڑھیں:
الحمدللہ شیر کامیاب ہوگیا، مریم اورنگزیب کا ضمنی انتخابات کے نتائج پر ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے مسلم لیگ ن کی کامیابی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’الحمدللہ، شیر کامیاب ہوگیا‘‘۔ انہوں نے اپنے بیان کے ساتھ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن بھرپور برتری کے ساتھ کلین سوئپ کے قریب ہے اور تحریک انصاف کی خالی کردہ تمام نشستوں پر ن لیگ کے امیدوار سبقت لے رہے ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 129 میں مسلم لیگ ن کے حافظ نعمان نے 63 ہزار 441 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ ساہیوال کے حلقہ این اے 143 میں محمد طفیل جٹ ایک لاکھ 36 ہزار 223 ووٹ لے کر فاتح رہے۔ ڈیرہ غازی خان کے حلقہ این اے 185 میں تمام 226 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق محمود قادر خان نے 82 ہزار 413 ووٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی، یہ نشست زرتاج گل کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ساہیوال کے صوبائی حلقہ پی پی 203 میں مسلم لیگ ن کے محمد حنیف 46 ہزار 900 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جبکہ فیصل آباد کے حلقہ پی پی 115 میں محمد طاہر پرویز نے 49 ہزار 46 ووٹ حاصل کرکے میدان مار لیا۔