2025-06-27@16:18:48 GMT
تلاش کی گنتی: 11
«چوٹیاں سر»:
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کھپرو (نمائندہ جسارت)کھپرو گزشتہ روز چوٹیاری ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے چار نوجوانوں کی نمازِ جنازہ کھپرو کے عید گروانڈ میں ادا کر دی گئی۔کھپرو گزشتہ روز چوٹیاری ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے جن کے نام شاہ زیب ولد اسلم جٹ احتشام راجپوت چوہان عمر اور امان اللہ شامل ہیں چاروں نوجوان حفظ و قرآن بھی تھے شہید ہونے والے چاروں نوجوانوں کی نمازِ جنازہ کھپرو کے عید گروانڈ میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں پی پی صدر سانگھڑ ایم پی علی حسن ہنگورجو ایم این اے شازیہ عطا مری کہ بھائی اکبر مری جرنل سیکرٹری عمر گل ہنگورجو تعلقہ کھپرو کے وارث درس چیئرمین مونسپل کمیٹی کھپرو کے امتیاز حسن...
لاہور+اسلام آباد(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کی ٹاپ خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو سر کرکے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔نائلہ کیانی نے کیمپ فور سے کینچن جونگا کی حتمی سمٹ کی جانب سفر شروع کیا تھا ۔ کینچن جونگا کے ٹاپ پر پہنچیں اور 8586 میٹر بلند کینچن جونگا کے ٹاپ پر پاکستان کا پرچم بلند کرلیا۔کینچن جونگا بھارت اور نیپال کی سرحد پر واقع اور بھارت میں بلند ترین چوٹی ہے۔نائلہ کیانی کا کہنا تھا کہ اس کارنامہ پر فخر ہے لیکن میرا سفر ابھی ختم نہیں ہوا اور کینچن جونگا سر کرنا میرے لیے ایک ذاتی کارنامہ نہیں۔ یہ پاکستان کی تمام خواتین کیلئے ایک پیغام ہے، خواتین کو بتانا...
معروف کوہ پیما سرباز خان نے آج صبح ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے نیپال میں ماؤنٹ کنچن جنگا (8,586 میٹر) کو بغیر اضافی آکسیجن کے کامیابی سے سر کر لیا، یوں وہ بغیر بوتل والی آکسیجن کے دنیا کی تمام 14 آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے معروف کوہ پیما سرباز خان بغیر اضافی آکسیجن کے تمام چودہ آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ معروف کوہ پیما سرباز خان نے آج صبح ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے نیپال میں ماؤنٹ کنچن جنگا (8,586 میٹر) کو بغیر اضافی آکسیجن کے کامیابی سے سر کر لیا، یوں...
ویب ڈیسک: پاکستان کے مایہ ناز کوہ پیما سرباز علی خان نے کوہ پیمائی کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کر دی ۔ انہوں نے دنیا کی تمام 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں بغیر مصنوعی آکسیجن کے سر کر کے ایک تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ سرباز علی نے یہ کارنامہ آج 8,586 میٹر بلند کینچن جونگا کو بغیر آکسیجن سر کر کے مکمل کیا۔ اس طرح وہ پاکستان کے پہلے کوہ پیما بن گئے ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ بہاولپور میں گرمی کی شدید، پارہ 45سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا یاد رہے کہ سرباز علی گزشتہ سال ہی دنیا کی تمام 14 بلند ترین چوٹیاں سر کر چکے تھے تاہم ابتدائی...
پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے 2017 میں شروع ہونے والے سفر کو مکمل کرتے ہوئے دنیا میں ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے 4 کوہ پیما دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے لیے نیپال پہنچ گئے اتوار کے روز سرباز خان نے مقامی وقت کے مطابق صبح 11:50 پر 8,586 میٹر بلند دنیا کے تیسرے سب سے اونچے پہاڑ کانگچن جنگا کی چوٹی پر پہنچے، جو برسوں سے جاری ان کی جدوجہد کا نقطہ عروج ہے۔ وادی ہنزہ کے باشندے سرباز خان نے اس سے قبل دنیا کے تمام 14 ’ 8 ہزار‘ یعنی 8,000 میٹر سے بلند پہاڑ سر کر چکے ہیں۔ تاہم ان میں سے 2 پہاڑوں کی...
معروف پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے دنیا کی 7ویں بلند ترین چوٹی دھولگیری مصنوعی آکسیجن اور پورٹر کی مدد کے بغیر سر کر لی۔ یہ بھی پڑھیں: قاتل پہاڑ ‘کے ٹو’ نے سدپارہ گاؤں کے درجنوں گھر اجاڑ دیے 4 مئی کو 4 پاکستانی کوہ پیماؤں نے نیپال میں واقع8167 میٹر بلند دھولگیری کی چوٹی کو سر کرنے کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، ساجد سدپارہ 6 اپریل کو اس چوٹی کے بیس کیمپ پر پہنچ گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے چڑھائی کا آغاز کیا اور کیمپ 3 تک پہنچے اور پھر بیس کیمپ کی طرف واپس آگئے۔ الپائن کلب آف پاکستان نے ساجد سدپارہ کے اس کارنامے کی تصدیق کی ہے، دھولگیری 8 ہزار...
پاکستان کے 4 معروف کوہ پیما نیپال میں دنیا کی بلند ترین اور خطرناک ترین چوٹیوں، ایورسٹ، دھولاگیری اور کنچن جنگا کو سر کرنے کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔ اس مہم کی قیادت مرحوم لیجنڈری کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ کر رہے ہیں، جو دنیا کے 7ویں بلند ترین پہاڑ دھولاگیری (8,167 میٹر) کو سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھی پڑھیے: پاکستانی کوہ پیما کا منفرد اعزاز، بنا مصنوعی آکسیجن دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی سر کرلی سدپارہ 6 اپریل کو بیس کیمپ پہنچ گئے اور 3 مئی تک اپنی موسم سے ہم آہنگ ہونے کی اپنی تیار مکمل کی اور اب 9 مئی کے آس پاس سمٹ پر روانہ ہونے...
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی نائب صدر ستار رند، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی اور نور نبی پلیجو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ چوٹیاریوں سانحہ انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔ بادشاہی حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پولیس کی طرح عدلیہ کو بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کے ماتحت بنا دیا ہے۔ سانگھڑ کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کو ازخود نوٹس لینا چاہیے۔ سانگھڑ میں قتل عام کرانے والے پیپلز پارٹی کے نام نہاد منتخب نمائندے کو گرفتار کرنے سے انکار کرنے والی سندھ پولیس وڈیروں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی ہے،...
کھپرو (نمائندہ جسارت) سروری اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے چوٹیاریوں سانحے کے خلاف شہید چوک پر احتجاج۔ مظاہرین نے مقتولین کے انصاف تک مظاہرے اور احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ مظاہرین نے ایس ایس پی سانگھڑ کو حالات کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فوری تبادلے کا مطالبہ بھی کیا ۔ تاحال ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، اگر رات تک ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو ایس ایس پی سانگھڑ کے دفتر کا گھیراؤ کریں گے۔ مظاہرین نے دھرنے کے بعد احتجاجی واک بھی کی۔
سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا زیادہ لمبی 2چوٹیاں دریافت کی ہیں جو زمین کی سطح پر نہیں بلکہ سطح کے نیچے موجود ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ چوٹیاں افریقا اور بحر الکاہل کے درمیان واقع ہیں اور ان کی لمبائی تقریباً 1000 کلومیٹر ہے، جو ماؤنٹ ایورسٹ کی 8.8 کلومیٹر کی اونچائی سے کہیں زیادہ ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ چوٹیاں کم از کم 50 کروڑ سال پرانی ہیں اور ان کا بننا 4 ارب سال قبل شروع ہوا تھا۔ یہ اسٹرکچرز زمین کے مرکز اور اس کی اندرونی تہہ کے درمیان واقع سرحد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ چوٹیاں افریقا اور بحر الکاہل کے نیچے زیرزمین موجود ہیں...
زمین کی بلند ترین چوٹیاں اس وقت دنیا کی بلند ترین قرار دیے جانے والے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے بھی زیادہ لمبی ہیں۔ جی ہاں سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے زائد لمبی چوٹیوں کو افریقا اور بحر الکاہل کی سرحد کے درمیان دریافت کیا ہے۔جرنل نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ دونوں چوٹیاں زمین کی سطح پر نہیں بلکہ سطح سے نیچے موجود ہیں۔ان کی لمبائی ایک ہزار کلومیٹر کے قریب ہے، جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ کی لمبائی محض 8.8 کلومیٹر ہے۔ محققین کا تخمینہ ہے کہ یہ چوٹیاں کم از کم 50 کروڑ سال پرانی ہیں جبکہ ان کے بننے کا عمل 4 ارب سال قبل شروع ہوگیا تھا۔تحقیق کے مطابق یہ...