چوٹیاری ٹیم میں ڈوبنے والوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کھپرو (نمائندہ جسارت)کھپرو گزشتہ روز چوٹیاری ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے چار نوجوانوں کی نمازِ جنازہ کھپرو کے عید گروانڈ میں ادا کر دی گئی۔کھپرو گزشتہ روز چوٹیاری ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے جن کے نام شاہ زیب ولد اسلم جٹ احتشام راجپوت چوہان عمر اور امان اللہ شامل ہیں چاروں نوجوان حفظ و قرآن بھی تھے شہید ہونے والے چاروں نوجوانوں کی نمازِ جنازہ کھپرو کے عید گروانڈ میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں پی پی صدر سانگھڑ ایم پی علی حسن ہنگورجو ایم این اے شازیہ عطا مری کہ بھائی اکبر مری جرنل سیکرٹری عمر گل ہنگورجو تعلقہ کھپرو کے وارث درس چیئرمین مونسپل کمیٹی کھپرو کے امتیاز حسن درس اوراہل علاقہ، رشتہ داروں اور دوستوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ المناک واقعے پر کھپرو شہر میں مکمل سوگ منایا جا رہا ہے اور کاروباری سرگرمیاں بند رہیں۔ شہر کی فضا غمگین ہے اور ہر آنکھ اشکبار دکھائی دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کھپرو کے
پڑھیں:
سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔