وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عوام خدا کا شکر ادا کریں کہ بھارت کے خلاف شاندار فتح ہوئی، پاک سعودی معاہدہ بھی اس فتح کا مرہون منت ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ قیامِ پاکستان کے بعد کئی دفاعی معاہدے کیے، ہم پر مشکل وقت آیا تو معاہدے کرنے والوں نے ہماری مدد نہ کی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کے بعد وہاں پر ہماری افواج کی تعداد میں اضافہ ہو گا، دیگر ممالک کے ساتھ بھی دفاعی معاہدے ممکن ہیں۔

یہ بھی پڑھیے پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف

ان کا کہنا ہے کہ جو ہمارے خیر خواہ نہیں وہ اس معاہدے سے ناخوش ہیں، پاکستان اور سعودیہ کے درمیان اس معاہدے کی فضا کئی دہائیوں سے ہموار تھی۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ سعودی ولی عہد نے مجھے یاد کرایا کہ 71ء کی جنگ میں انہوں نے اپنی دونوں گن بوٹس کراچی کی حفاظت کے لیے بھجوا دی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے ثمرات میں پاکستان شامل ہو گا، معاشی طور بھی مستحکم ہو گا، ہمارے بھائی ہماری مدد کرنے کو تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دفاع خواجہ ا صف

پڑھیں:

پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف

اسلام آباد:

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی باہمی دفاعی معاہدہ نیٹو معاہدے کی طرز پر ہے جس میں دیگر عرب ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کے لیے دروازے بند نہیں کیے گئے۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے جس کے تحت اگر پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی ایک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شامل ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ جارحیت پر مبنی نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کی ضمانت ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پہلے ہی کئی دہائیوں سے سعودی افواج کی تربیت میں مصروف ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعاون کی باضابطہ توسیع ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا دفاع پاکستان کے لیے مقدس فریضہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔

ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیتیں معاہدے کے دائرہ کار میں دستیاب ہیں لیکن ہمیشہ احتیاط، اصول اور ذمہ داری کے ساتھ۔

افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اپنے بچوں، جوانوں اور شہریوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں لیکن افغانستان اس سلسلے میں بالکل غیر مخلص ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی معاہدہ تاریخ ساز،معرکہ حق کی فتح کے مرہون منت ہے:وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودی معاہدہ تاریخ ساز،معرکہ حق کے مرہون منت ہے:وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف
  • سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی خفیہ شرائط نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان اور سعودی عرب کا مشترکہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں اہم موڑ ہے،وزیر دفاع
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں ہیں.سعودی وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ،وزیر دفاع خواجہ کا  اہم بیان 
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، سعودی وزیر دفاع کی اردو میں ٹویٹ