سانحہ چوٹیاریاں انصاف کے قتل کے مترادف ہے،عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی نائب صدر ستار رند، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی اور نور نبی پلیجو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ چوٹیاریوں سانحہ انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔ بادشاہی حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پولیس کی طرح عدلیہ کو بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کے ماتحت بنا دیا ہے۔ سانگھڑ کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کو ازخود نوٹس لینا چاہیے۔ سانگھڑ میں قتل عام کرانے والے پیپلز پارٹی کے نام نہاد منتخب نمائندے کو گرفتار کرنے سے انکار کرنے والی سندھ پولیس وڈیروں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی ہے، جبکہ سندھ کی بیوروکریسی بھی وڈیروں کے ذاتی نوکر کا کردار ادا کر رہی ہے۔ سندھ میں آئین اور قانون کے بجائے ظالم وڈیراشاہی کا راج ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی غیر جمہوری قوتوں کی آشیرباد سے سندھ میں اپنی بادشاہت کو مضبوط کرنے کے لیے سندھ کے عوام سے جینے کے وسائل چھین رہی ہے۔ سندھ کے دریا اور زمینوں پر قبضہ کرکے سندھ کے عوام کی نسل کشی کی سازش کی جا رہی ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کے مقامی لوگوں سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، ہاریوں کو بے دخل کرکے زمینیں کمپنیوں کو دی جا رہی ہیں۔ اس ظلم اور جبر کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے چودگی سے شاہ پور چاکر تک 10 کلومیٹر پیدل مارچ، جھمڑاؤ موری سے کوٹ غلام محمد تک 3 کلومیٹر کا مارچ اور گھگھر سے اسٹیل ٹاؤن موڑ تک 12 کلومیٹر پیدل مارچ کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ کے
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔