آڈیو لیک کیس :علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد نے آڈیو لیک کیس میں وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ سیشن عدالت اسلام آباد میں ہوئی جس دوران علی امین اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے جبکہ شریک ملزم اسد فاروق کے عدالت میں پیش ہونے پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے ۔بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے علی امین گنڈا پور کی ایک شخص کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں علی امین گنڈا پور پوچھ رہے ہیں کہ بندوقیں کتنی ہیں، جس پر دوسرا شخص کہتا ہے کہ بہت ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علی امین
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔