لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں، موٹر ویز بند
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں آ گئے، موٹر وے متعدد مقامات سے بند ہونے کے ساتھ ساتھ لاہور ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوگیا۔
ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق شدید دھند کے باعث موٹر ویز متعدد مقامات سے بند ہے، ایم 2 لاہور سے کوٹ مومن تک، ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہے جبکہ لاہور سے سیالکوٹ موٹر وے ایم 11 کو دھند کے باعث بند رکھا گیا ہے۔
اس کے علاوہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اور دیگر شہروں میں بھی دھند کا راج رہا، قومی شاہراہوں پر بھی حد نگاہ کم ہونے سے ڈرائیورزکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس کا کہناہے کہ موٹرویز کو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کیلئے بند کیا جاتا ہے، دھند میں لین کی خلاف ورزی حادثات کا سبب بن سکتی ہے، روڈ یوزرز دھند میں لین ڈسپلن کو یقینی بنائیں، شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات پر سفر کرنے کو ترجیح دیں۔
علاوہ ازیں لاہور میں ایئرپورٹ پر دھند کے باعث فلائٹ آپریشن بھی متاثر رہا، متعدد پروازوں کا رخ اسلام آباد کی جانب موڑ دیا گیا، قطر ایئرلائن کی پروازبھی لاہورنہ لینڈ کر سکی، مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
افغانستان کے ہندوکش خطے میں رات کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز شمالی افغانستان کے قصبے خُلم سے 30 کلومیٹر دور تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شمالی افغانستان کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ مزار شریف سے عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہری گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں میں دعائیں مانگتے رہے۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے، جبکہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔
ریکٹر اسکیل پر 6.3 شدت کا یہ زلزلہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش ریجن میں زلزلہ خیز سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس سے بڑے زلزلے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔
اب تک کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں الرٹ کر دی گئی ہیں اور مزار شریف سمیت متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے۔