لاہور(نیوز ڈیسک)نجی ٹی وی‘ کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ جیل کے اندر ہی ٹرائل کا فیصلہ بھی بانی پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کے سبب کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اور صحت کے سبب خاص انتظام کی بات ہوسکتی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر عمران خان کو روزانہ کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی کی عدالتوں، ڈسٹرکٹ کورٹس یا ہائی کورٹ میں لایا جائے تو یہ سیکیورٹی کے حوالے سے بڑا مسئلہ ہوگا، اس لیے جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا، اور اسے کسی نے چیلنج بھی نہیں کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 28 دسمبر کو (ن) لیگ کے رہنما سعد رفیق کے والد خواجہ رفیق کی برسی پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور صدر آصف علی زرداری ساتھ مل کر بیٹھیں تو ملک کے 70 سالہ بحران کا خاتمہ 70 دن میں ہو جائے گا۔وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا تھا کہ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے سربراہان کے نام مذاکراتی کمیٹی میں شامل کیے جائیں اور ان کے ویسے خیالات ہوں، جو نواز شریف کے پچھلے سال وطن واپسی کے دوران تھے، تو ملک میں جاری 70 سالہ بحران کا خاتمہ ممکن ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نوازشریف، عمران خان اور آصف علی زرداری کا نام مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہونا چاہیے، ہم سیاست دانوں کو ساتھ بیٹھنا چاہیے لیکن اس سے پہلے یہ بہت ضروری ہے کہ غلطیوں کو تسلیم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین اور میثاق جمہوریت اہم سیاسی دستاویز ہیں، میثاق جمہوریت میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کیا اور پھر بات
چیت میں پیش رفت ہوئی۔

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو: شوکت یوسفزئی نے خبردار کر دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا تھا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم کی نواز شریف سے سیاسی، معاشی اور سلامتی امور پر مشاورت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 لاہور:۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے آزاد جموں و کشمیر میں حکومت کی تبدیلی اور پیپلز پارٹی کے مطالبات سے متعلق بھی نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات اور ثالث ممالک کی سفارتی کوششوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ملاقات میں پنجاب میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے حکمتِ عملی پر مشاورت کی گئی، جبکہ نواز شریف نے پارٹی قیادت کو عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماو ¿ں کے درمیان قومی و داخلی سلامتی سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی اور ملک کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات آئندہ سیاسی حکمتِ عملی اور وفاقی و صوبائی سطح پر ممکنہ فیصلوں کے حوالے سے اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • وزیراعظم کی نواز شریف سے سیاسی، معاشی اور سلامتی امور پر مشاورت
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پنجاب حکومت کابانی پی ٹی آئی کے 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ