بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے 17 جنوری کو ملک گیر مظاہروں کا لائحہ عمل دینگے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے 17جنوری کو ملک گیر مظاہروں اور آئندہ کا لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا ہے۔ منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ و دیر سے آئی ہوئی قیادت کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طبقاتی اور استحصالی نظام عوام کا خون چوس رہا ہے۔ آئی پی پیز معاہدوں کے خاتمہ سے حکومت کے بقول قومی خزانہ کو ڈیڑھ ہزار ارب تک کا فائدہ ہوا ہے تو بجلی ٹیرف پر عوام کو فائدہ کیوں نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ تمام حکومتوں نے آئی پی پیز کو نوازا، چند لوگوں کو بجلی نہ بنانے پر بھی ہزاروں ارب دیے گئے، آئی پی پیز کو ٹیکس سے بھی استثنیٰ قرار دے دیا گیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے افغانستان سے مذاکرات ضروری ہے۔ کرم میں امن کے لیے مرکزی و صوبائی حکومتیں ذمہ داری ادا کریں۔ کے پی کے اور بلوچستان میں فوجی آپریشن سے مسائل پہلے حل ہوئے نہ اب ہوں گے۔ حکومت خطے کے نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم دے۔ علاقوں میں صنعتوں اور دیگر معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو، عوام کو بااختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کبھی بھی ملٹری کورٹس کی حمایت نہیں کی۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوں۔ انہوں نے کہا عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا پی ڈی ایم حکومت اسٹیبلشمنٹ کی مرضی سے ہی اپوزیشن سے مذاکرات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی فارم 45 کے بیانیہ سے دستبردار ہوچکی ہے۔ ایم کیو ایم کی عوام میں کوئی پذیرائی نہیں۔ طاقتور حلقوں کی جانب سے اس مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کو تباہ کیا، دونوں میں نورا کشتی جاری ہے۔ بلاول بھٹو سوال کرنے کی بجائے جواب دیں کہ وہ رجیم چینج سے لے کر اب تک حکومت میں شریک ہیں، کراچی اور سندھ کے مسائل حل کیوں نہیں ہو رہے؟۔ امیر جماعت نے کہا کہ کسان کا استحصال ہورہا ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے مسائل کے حل کے لیے دیہاتوں اور شہری محلوں کی سطح تک کمیٹیاں بنارہی ہے۔ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا حکمران طبقہ اپنی تنخواہوں میں ہزار گنا تک اضافے کررہا ہے، انتظامی اخراجات بھی 23 فیصد تک مزید بڑھ گئے، وزیراعظم معیشت میں بہتری کے جعلی اعدادوشمار پیش کررہے ہیں، زمینی حقائق قطعی مختلف ہیں، مہنگائی کا جن بے قابو، عوام میں اشیائے خورونوش خرید نے کی سکت نہیں۔ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ امریکہ اسرائیلی دہشت گردی اور نسل کشی کا سرپرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر قومی موقف میں وحدت کو کشمیریوں کی بھرپور سیاسی و سفارتی مدد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
امریکی ریاست ٹینیسی میں طیارہ گرکر تباہ ، متعدد افراد زخمی
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
مزید :