توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی اور وکیل کی غیر حاضری پر عدالت برہم
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران بشریٰ بی بی اور ان کے وکیل کی غیر موجودگی پر اسپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے وکیل کو آئندہ سماعت پر پیش نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے جرح کا حق ختم کرنے کا عندیہ دیا۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی موجود تھیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے چوتھے گواہ پر جرح مکمل کی، جبکہ آئندہ سماعت پر مزید دو گواہوں کو پیش کیا جائے گا۔
سماعت کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کو جلد جیل سے باہر نکالنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کارروائی کا سامنا کیا جا رہا ہے اور تمام قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ جج نے بشریٰ بی بی کے وکیل کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر ہر صورت موجود ہوں، ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔